اسلحہ برآمدگی کیس امریکی ایف بی آئی ایجنٹ کے خلاف مقدمہ خارج

پولیس رپورٹ، امریکی سفارتخانےکےخط اورمحکمہ داخلہ سے تصدیق کے بعدجوئیل کاکس کیخلاف مقدمے کا جواز نہیں، عدالتی فیصلہ

جوئیل کاکس کو کراچی ایئرپورٹ پر اس کے سامان سے 9 ایم ایم پستول کا میگزین اور گولیاں ملنے پر گرفتار کیا گیا تھا فوٹو: فائل

مقامی عدالت نے ایئرپورٹ سے اسلحہ برآمد ہونے پر حراست میں لئے گئے امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کے ایجنٹ جوئیل کاکس کے خلاف مقدمہ خارج کردیاہے۔

امریکی ایف بی آئی ایجنٹ جوئیل کاکس کو سخت حفاظت میں ملیر کی عدالت میں پیش کیا گیا اس موقع پر میڈیا کو بھی کوریج کی اجازت نہیں دی گئی، سماعت کے آغاز پر پولیس نے جوئیل کاکس کے مقدمے کا چالان عدالت میں پیش کیا۔ اس دوران عدالت کے روبرو امریکی قونصل خانے کی جانب سے عدالت میں ایک خط پیش کیا گیا جس کے مطابق جوئیل کاکس خصوصی مشن پر تھا اور اس دوران وہ اسلحہ رکھنے کا مجاز تھا جب کہ جوئیل کاکس کے وکیل کا کہنا تھا کہ اسلحہ جوئیل کاکس کی ملیکت ہے لیکن اس سے کسی کو نقصان پہنچانے کی نیت ثابت نہیں ہوتی۔


عدالت نے فریقین کا موقف سننے کے بعد محکمہ داخلہ سندھ سے امریکی قونصل خانے کی تصدیق کرانے کا حکم دیا، محکمہ جاتی تصدیق کے بعد عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ کیس سے متعلق پولیس کی رپورٹ، امریکی سفارت خانے کے خط اور محکمہ داخلہ سے تصدیق کے بعد مقدمے کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا۔ عدالت نے مقدمے کے اخراج کا فیصلہ سناتے ہوئے اسلحہ سمیت ایف بی آئی ایجنٹ کے قبضے سے برآمد کئے گئے سامان اور ضمانت کی رقم واپس کرنے کے احکام دیئے۔

واضح رہے کہ جوئیل کاکس کو 5 مئی کو کراچی ایئرپورٹ پر اسلحہ برآمد ہونے پر حراست میں لیا گیا تھا تاہم بعد میں امریکی محکمہ خارجہ نے تصدیق کی مکہ جوئیل ایف بی آئی ایجنٹ ہے اور پاکستان میں پولیس کو تربیت دینے کی ذمہ داری پر مامور ہے۔
Load Next Story