میئر کراچی کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کیخلاف درخواست پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
عدالت نے الیکشن کمیشن اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردیا
سندھ ہائیکورٹ الیکشن ٹریبونل اور ریٹرننگ افسران کی جانب سے مرتضیٰ وہاب کے کاغذات نامزدگی کو منظور کرنے اور جماعت اسلامی کے امیدواروں کی درخواستیں مسترد کرنے کے فیصلے کیخلاف درخواست پر الیکشن کمیشن اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردیئے۔
رپورٹ کے مطابق قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس عرفان سعادت خان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو الیکشن ٹریبونل اور ریٹرننگ افسران کی جانب سے جماعت اسلامی کے امیدواروں کی درخواستیں مسترد کرنے کے فیصلے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
درخواست گزار کے وکیل عثمان فاروق ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ لوکل گورنمنٹ قانون کے مطابق بلدیاتی انتخابات میں امیدوار جس یونین کونسل سے انتخابات میں حصہ لے رہا ہو اس کا ووٹ بھی اسی یو سی میں رجسٹرڈ ہونا چاہئے۔
وکیل عثمان فاروق ایڈوکیٹ نے کہا کہ ریٹرننگ افسران اور الیکشن ٹریبونل نے اہم قانونی نکات کو نظر انداز کیا، مرتضیٰ وہاب کا ووٹ گزری میں ووٹ رجسٹرڈ ہے وہ کیماڑی اور ابراہیم حیدری سے انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتے، مرتضیٰ وہاب کو انتخابات میں حصہ لینے سے روکا جائے۔
جسٹس عرفان سعادت خان نے ریمارکس دیئے کہ آپ کا کہنا ہے ان کا ووٹ جس یوسی میں رجسٹرڈ نہیں ہے وہ وہاں سے الیکشن نہیں لڑسکتے؟
عدالت نے الیکشن کمیشن سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 2 نومبر کو جواب طلب کرلیا۔
مزید پڑھیں: جماعت اسلامی، پی ٹی آئی نے میئر کراچی کے کاغذات نامزدگی چیلنج کر دیے
واضح رہے کہ میئر کراچی مرتضی وہاب کے ضلع کیماڑی اور ابراہیم حیدری سے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ چیلنج کیا ہے، الیکشن ٹریبونل اور ریٹرننگ افسران نے جماعت اسلامی امیدواروں کی درخواستیں مسترد کردیں تھیں۔
الیکشن ٹریبونل نے ریٹرننگ افسر کا فیصلہ درست قرار دیا تھا، ریٹرننگ افسر نے مرتضی وہاب کے کاغذات نامزدگی کو درست قرار دیتے ہوئے منظور کیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس عرفان سعادت خان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو الیکشن ٹریبونل اور ریٹرننگ افسران کی جانب سے جماعت اسلامی کے امیدواروں کی درخواستیں مسترد کرنے کے فیصلے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
درخواست گزار کے وکیل عثمان فاروق ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ لوکل گورنمنٹ قانون کے مطابق بلدیاتی انتخابات میں امیدوار جس یونین کونسل سے انتخابات میں حصہ لے رہا ہو اس کا ووٹ بھی اسی یو سی میں رجسٹرڈ ہونا چاہئے۔
وکیل عثمان فاروق ایڈوکیٹ نے کہا کہ ریٹرننگ افسران اور الیکشن ٹریبونل نے اہم قانونی نکات کو نظر انداز کیا، مرتضیٰ وہاب کا ووٹ گزری میں ووٹ رجسٹرڈ ہے وہ کیماڑی اور ابراہیم حیدری سے انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتے، مرتضیٰ وہاب کو انتخابات میں حصہ لینے سے روکا جائے۔
جسٹس عرفان سعادت خان نے ریمارکس دیئے کہ آپ کا کہنا ہے ان کا ووٹ جس یوسی میں رجسٹرڈ نہیں ہے وہ وہاں سے الیکشن نہیں لڑسکتے؟
عدالت نے الیکشن کمیشن سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 2 نومبر کو جواب طلب کرلیا۔
مزید پڑھیں: جماعت اسلامی، پی ٹی آئی نے میئر کراچی کے کاغذات نامزدگی چیلنج کر دیے
واضح رہے کہ میئر کراچی مرتضی وہاب کے ضلع کیماڑی اور ابراہیم حیدری سے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ چیلنج کیا ہے، الیکشن ٹریبونل اور ریٹرننگ افسران نے جماعت اسلامی امیدواروں کی درخواستیں مسترد کردیں تھیں۔
الیکشن ٹریبونل نے ریٹرننگ افسر کا فیصلہ درست قرار دیا تھا، ریٹرننگ افسر نے مرتضی وہاب کے کاغذات نامزدگی کو درست قرار دیتے ہوئے منظور کیا تھا۔