تحقیقی شعبے میں زبرست کامیابی پاکستانی ڈاکٹر نے امریکی ایوارڈ حاصل کرلیا
ایسے قابل فخر موقع پر آغا خان یونیورسٹی اور پاکستان کی نمائندگی کرنا اعزاز کی بات ہے، ڈاکٹر عادل حیدر
طب اور تحقیق میں اپنی خدمات کے لیے مشہور جانز ہاپکنز یونیورسٹی نے آغا خان یونیورسٹی میڈیکل کالج کے ڈین اور سابق طالب علم آغا خان یونیورسٹی کے ڈاکٹر عادل حیدر کو ممتاز ایلمنس ایوارڈ سے نوازا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق یہ ممتاز اعزاز ٹراما کے تفاوت کی تحقیق میں ان کے غیر معمولی کام اور 2022 میں پاکستان کو لپیٹ میں لینے والے تباہ کن سیلاب کے دوران ان کی غیر معمولی قیادت کو تسلیم کرتا ہے۔
ایوارڈ حاصل کرنے کے بعد ڈاکٹر عادل حیدر، ڈین،آغا خان یونیورسٹی میڈیکل کالج نے کہا کہ ایسے قابل فخر موقع پرآغا خان یونیورسٹی کی نمائندگی کرنے اور پاکستان میں کیے جانے والے موثر کام کونمایاں کرنا اعزاز کی بات ہے۔ یقیناً پاکستان و امریکہ میں موجوہماری قابل ٹیموں کے بغیریہ قطعی ممکن نہ تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایوارڈ ہمارے عملے، ٹرینیز اور فیکلٹی کی طرف سے کی گئی انتھک محنت کا ثبوت ہے جس کا حصہ بننے کے لیے میں بہت مشکور ہوں اور میں ان کے ساتھ مزید کام جاری رکھنے کا منتظر ہوں۔ یہ باوقار اعتراف نہ صرف ڈاکٹر عادل حیدر کی غیر معمولی پیشہ ورانہ کامیابیوں کو اجاگر کرتا ہے بلکہ آغا خان یونیورسٹی کے طب اور ہیلتھ کئیر کے شعبوں میں اچھے رہنماؤں کی پرورش کے لیے غیر متزلزل عزم کی بھی عکاسی کرتا ہے۔
ڈاکٹر عادل حیدر کا سفر 1998 میں آغا خان یونیورسٹی (AKU) سے گریجویشن سے لے کر طبی دنیا میں ایک فکری رہنما کے طور پر ان کی موجودہ حیثیت تک بہت متاثر کن ہے۔ اپنے شاندار کیرئیر کے دوران انہوں نے طب کے شعبے میں مستقل طور پر بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ساتھ ہی ساتھ معیاری صحت کی دیکھ بھال اور پسماندہ کمیونٹیز کے درمیان فرق کو ختم کرنے کے لئے اقدامات بھی کئے۔
انہوں نے 100 سے زیادہ تحقیقی تربیت یافتہ افراد کی فعال طور پر رہنمائی کی، 275 سے زیادہ نظرثانی شدہ مقالے تصنیف کیے اوربارہ ملین ڈالر سے زیادہ کی مالیت کے غیر ملکی گرانٹس میں پرنسپل کے طور پر رہنمائی کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر عادل حیدرمیڈیکل کالج کے ڈین کے طور پر خدمات انجام دینے کے علاوہ بطور ڈائریکٹر، ڈسپیرٹیز اور ایمرجنگ ٹراما سسٹم،شعبہ سرجری برگہم اور وومن ہسپتال کے معزز عہدے پربھی فائز ہیں۔ اس کے علاوہ وہ جاما سرجری کے ڈپٹی ایڈیٹر بشمول ایسوسی ایشن فار اکیڈمک سرجری (AAS) کی صدارت کے طور پر بھی اپنے اعزاز میں اضافہ کرتے ہیں اور متعدد قائدانہ کرداروں کے حامل ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق یہ ممتاز اعزاز ٹراما کے تفاوت کی تحقیق میں ان کے غیر معمولی کام اور 2022 میں پاکستان کو لپیٹ میں لینے والے تباہ کن سیلاب کے دوران ان کی غیر معمولی قیادت کو تسلیم کرتا ہے۔
ایوارڈ حاصل کرنے کے بعد ڈاکٹر عادل حیدر، ڈین،آغا خان یونیورسٹی میڈیکل کالج نے کہا کہ ایسے قابل فخر موقع پرآغا خان یونیورسٹی کی نمائندگی کرنے اور پاکستان میں کیے جانے والے موثر کام کونمایاں کرنا اعزاز کی بات ہے۔ یقیناً پاکستان و امریکہ میں موجوہماری قابل ٹیموں کے بغیریہ قطعی ممکن نہ تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایوارڈ ہمارے عملے، ٹرینیز اور فیکلٹی کی طرف سے کی گئی انتھک محنت کا ثبوت ہے جس کا حصہ بننے کے لیے میں بہت مشکور ہوں اور میں ان کے ساتھ مزید کام جاری رکھنے کا منتظر ہوں۔ یہ باوقار اعتراف نہ صرف ڈاکٹر عادل حیدر کی غیر معمولی پیشہ ورانہ کامیابیوں کو اجاگر کرتا ہے بلکہ آغا خان یونیورسٹی کے طب اور ہیلتھ کئیر کے شعبوں میں اچھے رہنماؤں کی پرورش کے لیے غیر متزلزل عزم کی بھی عکاسی کرتا ہے۔
ڈاکٹر عادل حیدر کا سفر 1998 میں آغا خان یونیورسٹی (AKU) سے گریجویشن سے لے کر طبی دنیا میں ایک فکری رہنما کے طور پر ان کی موجودہ حیثیت تک بہت متاثر کن ہے۔ اپنے شاندار کیرئیر کے دوران انہوں نے طب کے شعبے میں مستقل طور پر بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ساتھ ہی ساتھ معیاری صحت کی دیکھ بھال اور پسماندہ کمیونٹیز کے درمیان فرق کو ختم کرنے کے لئے اقدامات بھی کئے۔
انہوں نے 100 سے زیادہ تحقیقی تربیت یافتہ افراد کی فعال طور پر رہنمائی کی، 275 سے زیادہ نظرثانی شدہ مقالے تصنیف کیے اوربارہ ملین ڈالر سے زیادہ کی مالیت کے غیر ملکی گرانٹس میں پرنسپل کے طور پر رہنمائی کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر عادل حیدرمیڈیکل کالج کے ڈین کے طور پر خدمات انجام دینے کے علاوہ بطور ڈائریکٹر، ڈسپیرٹیز اور ایمرجنگ ٹراما سسٹم،شعبہ سرجری برگہم اور وومن ہسپتال کے معزز عہدے پربھی فائز ہیں۔ اس کے علاوہ وہ جاما سرجری کے ڈپٹی ایڈیٹر بشمول ایسوسی ایشن فار اکیڈمک سرجری (AAS) کی صدارت کے طور پر بھی اپنے اعزاز میں اضافہ کرتے ہیں اور متعدد قائدانہ کرداروں کے حامل ہیں۔