غزہ میں مظالم کا پردہ چاک کرنے پر اسرائیل کا انتونیو گوتریس سے استعفے کا مطالبہ
غزہ میں عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہورہی ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ میں ہونے والی عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزیوں کا پردہ چاک کرتے ہوئے انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا تو اسرائیل نے سیکریٹری جنرل سے عہدہ چھوڑنے کا مطالبہ کردیا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ غزہ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی جائے، غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی واضح خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔
انہوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ 'حماس کو بنیاد بنا کر فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینے کا کوئی جواز پیدا نہیں ہوتا اور نہ ہی اس کی اجازت دی جانی چاہیے، ہمیں غزہ میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گہری تشویش ہے اور انہیں فوری طور پر رکنا چاہیے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل کو لائسنس ٹو کِل دیا گیا جو غزہ پر وحشیانہ بمباری کر رہا ہے، امیرِ قطر
سیکریٹری جنرل نے یہ بھی کہا کہ فلسطینیوں کو 56 سال سے حبس زدہ قبضے کا شکار بنایا گیا ہے، حماس نے حملے خلا سے نہیں کیے۔
انتونیو گوتریس نے کہا کہ غزہ کی تباہی کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جاسکتا ہے کہ وہاں بھیجی جانے والی امداد سمندر میں قطرے کے برابر ہے، عالمی دنیا کو اس معاملے پر آگے بڑھ کر غیر مشروط اور بغیر پابندیوں کے فلسطینیوں کی مدد کرنی چاہیے۔
فلسطینی سفیر ریاض المالکی نے کہا کہ اقوام متحدہ کی بے عملی "ناقابل معافی" ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودیہ اور جنوبی کوریا کا غزہ میں جنگ بندی اور فلسطین کے سیاسی حل پر زور
اسے بھی پڑھیں: غزہ پر اسرائیلی بمباری؛ 24 گھنٹے میں 700 فلسطینی شہید، تعداد 5800 ہوگئی
دوسری جانب اسرائیل نے فسلطینیوں کی حمایت اور غزہ میں ہونے والی بربریت پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی تقریر پر شدید ردعمل دیتے ہوئے انتونیو گوتریس سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا جبکہ اسرائیلی وزیر خارجہ نے ملاقات سے بھی انکار کردیا۔