چاند کی عمر سے متعلق سائنس دانوں کا نظریہ غلط نکلا

 سائنسدانوں نے چاند کی دھول کے اندر سرایت شدہ کرسٹل کا گہرائی سے جائزہ لیا

[فائل-فوٹو]

حال ہی میں ایک تحقیق جائزے کے بعد سائنسدانوں نے چاند کی عمر میں 40 ملین سال کا مزید اضافہ کردیا ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ دریافت اس وقت سامنے آئی جب محققین کے ایک گروپ نے چاند کی سطح سے جمع ہونے والی دھول کے مجموعے کا دوبارہ جائزہ لیا جو 1972ء میں زمین پر لایا گیا تھا، جب خلابازوں نے آخری بار چاند کا دورہ کیا تھا۔

سائنسدانوں نے چاند کی دھول کے اندر سرایت شدہ کرسٹل کا گہرائی سے جائزہ لیا جو ناسا کے اپولو 17 مشن کے حصے کے طور پر زمین پر لائے گئے تھے۔


محققین کا خیال ہے کہ زمین کے ساتھ کسی دیوہیکل شہاب کے بڑے پیمانے پر تصادم کے نتیجے میں چاند وجود میں آیا۔ یہ عمل نظام شمسی کی تشکیل کے تقریباً 100 ملین سال بعد ہوا اور اس طرح ہمارے سیارے کا چاند تخلیق ہوا۔

مطالعے کے شریک مصنف اور یونیورسٹی آف شکاگو کے پروفیسر فلپ ہیک ن کہا، "چونکہ ہم جانتے ہیں کہ یہ کرسٹل کتنے پرانے ہیں، یہ قمری تاریخ کو جاننے کیلئے علامت کے طور پر کام کرتے ہیں۔"

ابتدائی طور پر چاند کی عمر تقریباً 4.42 ارب سال بتائی جاتی تھی۔ تاہم اب کی تحقیق، جس میں گلاسگو یونیورسٹی بھی شامل تھی، چاند کی عمر کو تقریباً 4.46 ارب سال بتاتی ہے۔
Load Next Story