اسپیشل انصاف کیا صرف شریفوں کے لیے ہے پرویز الہی
نواز شریف لاڈلے کے لیے سارے ریلیف اور باقیوں کے لیے سختی، نواز شریف ججز کے خلاف کیا بولتے تھے ججز وہ بھول گئے؟
اینٹی کرپشن کی ٹیم نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کرتے ہوئے جسمانی ریمانڈ طلب کرلیا، عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں اینٹی کرپشن کی جانب سے پرویز الٰہی کو ضلع کچہری کے جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو پیش کر دیا گیا۔ اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔ دوران سماعت اینٹی کرپشن حکام نے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی اور دلائل دیے جس پر چوہدری پرویز الہی کے وکیل نے مخالفت کی۔
پرویز الہیٰ کا ایک اور مقدمے میں ریمانڈ طلب
اینٹی کرپشن نے چوہدری پرویز الہی پر درج ایک اور مقدمے میں ریمانڈ مانگا اور رحیم یار خان میں شوگر ملز کا کوٹا بڑھانے کے مقدمے میں ریمانڈ کی درخواست دے دی۔ حکام نے کہا کہ مجموعی طور پر 44 شوگر ملز تھیں مگر 22 من پسند شوگر ملز کا کوٹا بڑھایا گیا، رحیم یار خان میں شوگر ملز کا کوٹا پرویز الہی نے رولز کے برعکس بڑھایا اور اختیارات سے تجاوز کیا اس لیے تفتیش کیلیے ان کا ریمانڈ دیا جائے۔
وکیل پرویز الہی نے کہا کہ اس پورے معاملے سے پرویز الہی کا کوٸی تعلق نہیں، ایک کمیٹی بناٸی گئی جس نے شوگر مل کا کوٹا بڑھانے پر فیصلہ کیا۔ بعدازاں عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
اسپیشل انصاف کیا صرف شریفوں کے لیے ہے؟ پرویز الہی
قبل ازیں کمرۂ عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز الہٰی نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کے لیے ہی سارے ریلیف ہیں، پانچ ماہ سے ہم ضمانت پر ہیں پھر بھی ہمیں تنگ کیا جا رہا ہے، اسپیشل انصاف کیا صرف شریفوں کے لیے ہے؟ انصاف تو وہ ہے جسے عوام تسلیم کرے اور انصاف ہوتا نظر بھی آئے۔
چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ اداروں اور عدالتوں کا احترام کیا ہے جب کہ شریفوں نے ہمیشہ ججز کے خلاف سخت باتیں کی ہیں یہ کہاں کا انصاف ہے کہ نواز شریف لاڈلے کے لیے سارے ریلیف اور باقیوں کے لیے سختی ہے، نواز شریف ججز کے خلاف بولتے ہیں کیا جج وہ باتیں بھول گئے؟
واضح رہے کہ پرویز الٰہی کو اینٹی کرپشن حکام نے گزشتہ روز اڈیالہ جیل سے تحویل میں لے کر لاہور منتقل کیا تھا۔ پرویز الٰہی پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی تقرریوں کے کیس میں نامزد ملزم ہیں، جس پر اینٹی کرپشن نے حسب ضابطہ انسداد دہشت گردی عدالت سے چوہدری پرویز الٰہی کا سفری ریمانڈ حاصل کیا۔
ترجمان کے مطابق چوہدری پرویز الٰہی نے ایڈیشنل سیشن جج کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا اور یہ اپیل ہائی کورٹ نے مسترد کردی تھی۔ ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں اسپیشل جج اینٹی کرپشن نے چوہدری پرویز الٰہی کی ضمانت کا فیصلہ واپس لے لیا۔ بعد ازاں اینٹی کرپشن نے تمام قانونی تقاضے پورے کرکے چوہدری پرویز الٰہی کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔
یاد رہے کہ سابق وزیراعلیٰ کے خلاف پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی تقرریوں کا کیس ہے جس کے مطابق چوہدری پرویز الٰہی اور دیگر ملزمان نے خلاف ضابطہ تقرریاں کیں۔ ترجمان اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب کا کہنا ہے کہ کرپٹ اور بدعنوان عناصر کے خلاف کاروائیاں جاری رہیں گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں اینٹی کرپشن کی جانب سے پرویز الٰہی کو ضلع کچہری کے جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو پیش کر دیا گیا۔ اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔ دوران سماعت اینٹی کرپشن حکام نے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی اور دلائل دیے جس پر چوہدری پرویز الہی کے وکیل نے مخالفت کی۔
پرویز الہیٰ کا ایک اور مقدمے میں ریمانڈ طلب
اینٹی کرپشن نے چوہدری پرویز الہی پر درج ایک اور مقدمے میں ریمانڈ مانگا اور رحیم یار خان میں شوگر ملز کا کوٹا بڑھانے کے مقدمے میں ریمانڈ کی درخواست دے دی۔ حکام نے کہا کہ مجموعی طور پر 44 شوگر ملز تھیں مگر 22 من پسند شوگر ملز کا کوٹا بڑھایا گیا، رحیم یار خان میں شوگر ملز کا کوٹا پرویز الہی نے رولز کے برعکس بڑھایا اور اختیارات سے تجاوز کیا اس لیے تفتیش کیلیے ان کا ریمانڈ دیا جائے۔
وکیل پرویز الہی نے کہا کہ اس پورے معاملے سے پرویز الہی کا کوٸی تعلق نہیں، ایک کمیٹی بناٸی گئی جس نے شوگر مل کا کوٹا بڑھانے پر فیصلہ کیا۔ بعدازاں عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
اسپیشل انصاف کیا صرف شریفوں کے لیے ہے؟ پرویز الہی
قبل ازیں کمرۂ عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز الہٰی نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کے لیے ہی سارے ریلیف ہیں، پانچ ماہ سے ہم ضمانت پر ہیں پھر بھی ہمیں تنگ کیا جا رہا ہے، اسپیشل انصاف کیا صرف شریفوں کے لیے ہے؟ انصاف تو وہ ہے جسے عوام تسلیم کرے اور انصاف ہوتا نظر بھی آئے۔
چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ اداروں اور عدالتوں کا احترام کیا ہے جب کہ شریفوں نے ہمیشہ ججز کے خلاف سخت باتیں کی ہیں یہ کہاں کا انصاف ہے کہ نواز شریف لاڈلے کے لیے سارے ریلیف اور باقیوں کے لیے سختی ہے، نواز شریف ججز کے خلاف بولتے ہیں کیا جج وہ باتیں بھول گئے؟
واضح رہے کہ پرویز الٰہی کو اینٹی کرپشن حکام نے گزشتہ روز اڈیالہ جیل سے تحویل میں لے کر لاہور منتقل کیا تھا۔ پرویز الٰہی پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی تقرریوں کے کیس میں نامزد ملزم ہیں، جس پر اینٹی کرپشن نے حسب ضابطہ انسداد دہشت گردی عدالت سے چوہدری پرویز الٰہی کا سفری ریمانڈ حاصل کیا۔
ترجمان کے مطابق چوہدری پرویز الٰہی نے ایڈیشنل سیشن جج کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا اور یہ اپیل ہائی کورٹ نے مسترد کردی تھی۔ ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں اسپیشل جج اینٹی کرپشن نے چوہدری پرویز الٰہی کی ضمانت کا فیصلہ واپس لے لیا۔ بعد ازاں اینٹی کرپشن نے تمام قانونی تقاضے پورے کرکے چوہدری پرویز الٰہی کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔
یاد رہے کہ سابق وزیراعلیٰ کے خلاف پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی تقرریوں کا کیس ہے جس کے مطابق چوہدری پرویز الٰہی اور دیگر ملزمان نے خلاف ضابطہ تقرریاں کیں۔ ترجمان اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب کا کہنا ہے کہ کرپٹ اور بدعنوان عناصر کے خلاف کاروائیاں جاری رہیں گی۔