تحریک انصاف کے وفد کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات سیاسی اتحاد بنانے پر غور
عمران خان اور پارٹی کی اجازت سے ہی ملاقات ہوئی مگر کوئی سیاسی بات نہیں کی، اسد قیصر
پاکستان تحریک انصاف کے وفد نے جے یو آئی اور پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی، جس میں پی ڈی ایم طرز پر نیا سیاسی اتحاد بنانے پر غور کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی وفد کی مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ آمد ہوئی، وفد میں اسد قیصر،علی محمد خان اور بیرسٹر سیف شام تھے۔
ملاقات میں کوئی سیاسی بات نہیں ہوئی، اسد قیصر کا دعویٰ
بعد ازاں میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ ملاقات میں چیئرمین پی ٹی آئی اور پارٹی کی مرضی شامل تھی مگر یہ کوئی سیاسی بیٹھک تھی اور نہ ہی سیاست پر کوئی بات ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخواہ سے تعلق رکھنے والے جتنے بھی سیاستدان ہیں وہ آپس میں غمی کے موقع پر ملاقات کرتے اور ایک دوسرے سے تعزیت کرتے ہیں، ہم اپنی ثقافت کے تحت ایک دوسرے سے غم بانٹتے ہیں اور آج کی ملاقات کا مقصد مولانا فضل الرحمان کی خوش دامن کے انتقال پر تعزیت کرنا تھا۔
آئندہ ہونے والی ملاقاتوں کے حوالے سے اسد قیصر نے کہا کہ اس بارے میں وقت ہی بتائے گا۔
مولانا فضل الرحمان سے پی ٹی آئی وفد کی ملاقات کی اندرونی کہانی
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی وفد اور مولانا فضل الرحمان کے دوران ہونے والی ملاقات میں آئندہ عام انتخابات سے متعلق تفصیلی مشاورت کی گئی جبکہ پی ڈی ایم کی طرز پر نئے سیاسی اتحاد کی تجویز پر غور کیا گیا۔
انتخابات میں تمام سیاسی جماعتوں کے لیے مساوی مواقع کے لیے سیاسی جدوجہد پر اتفاق کیا گیا، مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی وفد سے یقین دہانی مانگ لی۔
ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سیاسی اتحاد کے لیے مکمل مینڈیٹ لے کر آئیں۔ اندرونی ذرائع یہ بھی بتاتے ہیں کہ تحریک انصاف کے وفد نے نئے سیاسی اتحاد پر چیئرمین پی ٹی آئی سے مشاورت کے لئے وقت مانگ لیا جبکہ نئے سیاسی اتحاد میں پیپلزپارٹی سمیت دیگر جماعتوں کو شامل کرنے پر بھی غور کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی وفد کی مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ آمد ہوئی، وفد میں اسد قیصر،علی محمد خان اور بیرسٹر سیف شام تھے۔
ملاقات میں کوئی سیاسی بات نہیں ہوئی، اسد قیصر کا دعویٰ
بعد ازاں میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ ملاقات میں چیئرمین پی ٹی آئی اور پارٹی کی مرضی شامل تھی مگر یہ کوئی سیاسی بیٹھک تھی اور نہ ہی سیاست پر کوئی بات ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخواہ سے تعلق رکھنے والے جتنے بھی سیاستدان ہیں وہ آپس میں غمی کے موقع پر ملاقات کرتے اور ایک دوسرے سے تعزیت کرتے ہیں، ہم اپنی ثقافت کے تحت ایک دوسرے سے غم بانٹتے ہیں اور آج کی ملاقات کا مقصد مولانا فضل الرحمان کی خوش دامن کے انتقال پر تعزیت کرنا تھا۔
آئندہ ہونے والی ملاقاتوں کے حوالے سے اسد قیصر نے کہا کہ اس بارے میں وقت ہی بتائے گا۔
مولانا فضل الرحمان سے پی ٹی آئی وفد کی ملاقات کی اندرونی کہانی
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی وفد اور مولانا فضل الرحمان کے دوران ہونے والی ملاقات میں آئندہ عام انتخابات سے متعلق تفصیلی مشاورت کی گئی جبکہ پی ڈی ایم کی طرز پر نئے سیاسی اتحاد کی تجویز پر غور کیا گیا۔
انتخابات میں تمام سیاسی جماعتوں کے لیے مساوی مواقع کے لیے سیاسی جدوجہد پر اتفاق کیا گیا، مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی وفد سے یقین دہانی مانگ لی۔
ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سیاسی اتحاد کے لیے مکمل مینڈیٹ لے کر آئیں۔ اندرونی ذرائع یہ بھی بتاتے ہیں کہ تحریک انصاف کے وفد نے نئے سیاسی اتحاد پر چیئرمین پی ٹی آئی سے مشاورت کے لئے وقت مانگ لیا جبکہ نئے سیاسی اتحاد میں پیپلزپارٹی سمیت دیگر جماعتوں کو شامل کرنے پر بھی غور کیا گیا۔