امریکی عدالت نے سابق صدر ٹرمپ پر مزید 10 ہزار ڈالر جرمانہ عائد کردیا

20 اکتوبر کو سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر 5 ہزار ڈالر جرمانہ عائد کیا گیا تھا

20 اکتوبر کو سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر 5 ہزار ڈالر جرمانہ عائد کیا گیا تھا, فوٹو: فائل

امریکی عدالت نے سابق صدرڈونلڈ ٹرمپ کو سول فراڈ کیس میں دوسری بار گیگ آرڈر کی خلاف ورزی پر 10 ہزار ڈالر کا جرمانہ عائد کردیا جب کہ اس سے قبل 5 ہزار ڈالر جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نیویارک اسٹیٹ کی سپریم کورٹ میں سول فراڈ کے مقدمے کی سماعت کے دوران جج آرتھر ایف اینگورون نے دوسری بار عدالتی حکم کی خلاف ورزی پر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر 10 ہزار ڈالر کا جرمانہ عائد کردیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ پر یہ جرمانہ 3 اکتوبر کے اس حکم نامے کی عدم عدولی پر نافذ کیا جس میں ٹرمپ نے جج کے اعلیٰ کلرک کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی تھی جس میں امریکی سینیٹ کے اکثریتی رہنما شومر کی "گرل فرینڈ" کہا تھا۔

سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا تھا کہ یہ جج انتہائی متعصب ہے۔ اس کے ساتھ ایک ایسا شخص بھی بیٹھا ہوا ہے جو جج سے بھی زیادہ متعصب ہے۔


یہ خبر پڑھیں : عدالتی حکم کی تعمیل نہ کرنے پر امریکی سابق صدر ٹرمپ پر 5 ہزار ڈالر جرمانہ

جرمانے سے قبل گواہ کے طور پر اپنی مختصر پیشی میں ڈونلڈ ٹرمپ نے جج اینگورون کو مطلع کیا کہ انہوں نے اپنے بیان میں "آپ کا اور کوہن" کا حوالہ ضرور دیا تھا لیکن متعصب صرف کوہن کو کہا تھا۔

جج نے ڈونلڈ ٹرمپ کے مؤقف کو مسترد کرتے ہوئے کہ آپ دوبارہ اس قسم کی حرکت نہ کریں تو بہتر ہوگا ورنہ آپ کے حق میں اچھا نہیں ہوگا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل 20 اکتوبر کو یہ ثابت ہونے پر کہ سابق صدر نے عدالت کے اعلیٰ کلرک پر تنقید کرنے والی پوسٹ کو سوشل میڈیا سے نہیں ہٹایا تھا، جج اینگورون نے ڈونلڈ ٹرمپ پر 5 ہزار ڈالر جرمانہ عائد کردیا تھا۔
Load Next Story