حماس کو فلسطینیوں کی کوئی پروا نہیں اقوام متحدہ میں اسرائیل کی ہرزہ سرائی
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد سے تاحال اسرائیل نے غزہ پر بمباری جاری رکھی ہوئی ہے جس میں 7 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جب کہ 1400 اسرائیلی مارے گئے۔
اسرائیل حماس جھڑپوں پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے بھی تین اجلاس ہوچکے ہیں لیکن تینوں ہی کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہوگئے۔ امریکا کی اسرائیل کی حمایت کی قرارداد کو اکثریت کی حمایت ملنے کے بعد روس اور چین نے ویٹو کرکے مسترد کردیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : خدارا ! ہمارے بچوں کو بچالیں؛ فلسطینی مندوب اقوام متحدہ اجلاس میں رو پڑے
اسرائیلی نمائندے نے مزید کہا کہ حماس اپنی جارحیت اور دراندازی کے بعد بچوں اور خواتین کو ڈھال بناتی ہے اور پھر مظلومیت کا ڈھونگ کرکے عالمی حمایت کرنا چاہتی ہے۔ وقت آگیا ہے کہ دنیا حماس کی کارستانی کو سمجھے۔
یہ خبر پڑھیں : غزہ پر بمباری میں 50 صیہونی یرغمالی ہلاک ہوگئے، حماس
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفدی نے کہا کہ اسرائیل کی غزہ پر بمباری فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینا ہے اسے اسرائیل کا اپنا حق دفاع نہیں کہا جا سکتا بلکہ یہ ایک جنگی جرم ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد سے ہونے والی جھڑپوں میں 7 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 17 ہزار زخمی ہوچکے ہیں جب کہ 1400 اسرائیلی بھی مارے گئے۔