کسی چینل یا ادارے کیلیے فریق نہیں بنیں گے کے یو جے

کے یو جے کسی بھی حالت میں کسی بھی چینل یا ملکی ادارے کیلیے فریق نہیں بنے گی، قرارداد


Staff Reporter May 20, 2014
کے یو جے کسی بھی حالت میں کسی بھی چینل یا ملکی ادارے کیلیے فریق نہیں بنے گی، قرارداد . فوٹو فائل

کراچی یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام سینئرصحافیوں کے اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیاگیا ہے کہ موجودہ صورتحال ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔

جس کے ذریعے صحافیوں اور صحافی تنظیموں میں نفاق پیداکیا جارہا ہے، اجلاس میں میں اتفاق کیاگیا کہ پی ایف یوجے کے آئین اور ضابطہ اخلاق کے مطابق تمام صحافی اور نشریاتی ادارے اعلیٰ پیشہ ورانہ معیار اور ذمے دارانہ صحافت کے فروغ میں اپنا کردار ادا کریں گے، اجلاس میں مختلف میڈیا اور ملکی اداروں کے مابین جاری چپقلش کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال اور اس کے نتیجے میں صحافیوں کودرپیش سنگین مسائل پر تفصیلی غور کیا گیا، اجلاس سے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے سیکریٹری جنرل امین یوسف، اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل پی ایف یوجے اعجاز احمد،سینئر صحافی طاہر نجمی، کے یو جے کے صدر جی ایم جمالی، جنرل سیکریٹری واجد رضا اصفہانی، عبدالحمید چھاپرا، حبیب خان غوری، عبدالقدوس، حسن عباس، فیصل عزیز خان ، علی کاظم، سید صفدر علی ، شاہدحسین ، فصاحت محی الدین ، جاوید اصغر چوہدری،کاشف رضا ، شہربانو، مشتاق سرکی، نادرا مشتاق، لبنیٰ جرار، محمداصغر، محمد خرم ، چاند نواب، نسیم راجپوت ، محبوب علی سمیت دیگرسینئر صحافیوں نے خطاب کیا ۔

اس موقع پر ایک مشترکہ قرارداد منظور کی گئی۔ جس کے تحت اتفاق کیا گیا کہ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس اور کراچی یونین آف جرنلسٹس کسی بھی حالت میں کسی بھی چینل یا ملکی ادارے کیلیے فریق نہیں بنے گی تاہم کسی بھی ٹی وی چینل یا اخباری ادارے میں کام کرنے والے صحافیوں اور کارکنان کی جان مال ، روزگار پرکسی قسم کی قدغن برداشت نہیں کی جائے گی ۔ تمام اداروں میں کام کرنے والے ملازمین سے بھرپور یکجہتی کا اظہارکرتی ہے اور ان کے مالی و جانی تحفظ کیلیے ہرقسم کے اقدامات اور جدوجہد کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں ۔ قرارداد نے تمام ٹی وی چینلز ، اخباری مالکان اورحکومتی و ریاستی اداروں کو متنبہ کیا ہے کہ وہ معاملات کو اس نہج پر نہ لے جائیں جس سے صحافی اور صحافتی اقدار کی پامالی ہواورکسی کی ذات کو نقصان پہنچنے کے خطرات پیدا ہوں جیسا کہ ایک مارننگ شومیں افسوسناک طرز عمل کے بعد چند افرادکی کوتاہی کومتعلقہ ادارے کے تمام ملازمین کو ذمے دار قرار دیتے ہوئے ان کے ساتھ ناروا سلوک کیا جا رہا ہے ۔

اجلاس میں متفقہ طور پر سینئر صحافیوں پر مشتمل8 رکنی کمیٹی سینئر صحافی حبیب خان غوری کی قیادت میں بنائی گئی جبکہ کمیٹی کے دیگر اراکین میں سینئر صحافی طاہر نجمی ، سیکریٹری جنرل پی ایف یو جے امین یوسف ، صدرکے یو جے جی ایم جمالی ، جنرل سیکریٹری واجد رضا اصفہانی ، شاہد حسین ،صفدر علی ، فیصل عزیز خان شامل ہیں ۔ کمیٹی مختلف علمائے کرام ، سیاسی جماعتوں کے لیڈران اور کرنٹ افیئرز پروگرام کے اینکرز سے ملاقات کرے گی ۔ کمیٹی ایک مارننگ شو میں ہونے والے ناپسندیدہ عمل کے بعد متعلقہ اداروں میں ملازمین کو ذمے دار قرار دیے جانے کے معاملات پر ان کی رائے لے گی تاکہ ایسی حکمت عملی وضح کی جاسکے جس کے تحت صحافیوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے ۔کمیٹی دیگر چینلز کے ذمے داران کو اس امر پر قائل کرنے کی کوشش کرے گی کہ وہ ایسا کوئی مواد نشر نہ کریں جو متنازع ہو اور جس سے عوام کے جذبات مجروح ہونے کا احتمال ہو کیونکہ اس سے خدشہ ہے کہ کارکنان کی جان کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں