اسرائیل کی غزہ پر وحشیانہ بمباری مجموعی شہادتیں 7700 سے متجاوز دنیا سے رابطہ منقطع
اسرائیلی فورسزکے غزہ پر وحشیانہ حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 7400 سے زائد ہوگئی
اسرائیل کی غزہ سمیت فلسطینی علاقوں میں شدید بمباری سے مزید سیکڑوں شہید ہوگئے، غزہ کا دنیا سے رابطہ بدستور منقطع ہے جبکہ ایلون مسک نے غزہ میں سیٹلائٹ کے ذریعے انٹرنیٹ سروس فراہم کردی ہے، شہادتوں کی مجموعی تعداد 7700 سے تجاوز کرگئیں جن میں 3600 بچے بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں زمینی حملوں میں اضافہ کیا ہے اور حملے موثر انداز میں جاری ہیں۔ اسرائیلی فوج نے حماس کی فضائی کارروائی کے انچارج کو نشانہ بنانے اور جنوبی لبنان میں بمباری کا دعویٰ بھی کیا۔القسام بریگیڈ نے سوشل میڈیا پر کہا کہ اسرائیل کیخلاف جوابی کارروائی میں راکٹ فائر کیے گئے ہیں۔
بین الاقوامی نشریاتی اداروں کے مطابق اسرائیلی فورسز نے غزہ میں بھرپور طاقت کے ساتھ آپریشن اور وحشیانہ بمباری شروع کردی ہے، جس کی نتیجے میں غزہ کی پٹی میں مواصلاتی نظام مکمل تباہ ہوگیا ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی دہشتگردی میں شدت، فلسطینیوں کی نسل کشی کیلیے وائٹ فاسفورس کا استعمال
الجزیزہ کے مطابق فلسطینی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی جوال نے بتایا کہ اسرائیلی بمباری سے آخری بچنے والی انٹرنیشنل کیبل بھی تباہ ہوگئی ہے، جس کی وجہ سے غزہ کا رابطہ دنیا سے کٹ گیا ہے۔
عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق غزہ میں 100 سے زائد فضائی طیارے بمباری کررہے ہیں جبکہ ٹینکس اور توپوں کے ذریعے بھی بمباری کی جارہی ہے، جس کی وجہ سے ہر طرف تباہی اور آگ لگی نظر آرہی ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیل ہگری نے کہا کہ آج کی رات ہماری فورسز غزہ میں زمینی آپریشن کا دائرہ بڑھا رہی ہیں، جس کے تحت مختلف علاقوں میں شدید بمباری بھی کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: اسرائیل کو عالمی قوانین توڑنے کا حق نہیں، میئر لندن کا جنگ بندی کا بھی مطالبہ
انہوں نے کہا کہ غزہ شہر کے لوگ اپنے گھروں سے جنوبی علاقوں کی طرف نقل مکانی کرلیں کیونکہ اسرائیل کی جانب سے فضائی کارروائیاں بھی کی جائیں گی۔
ہگری نے کہا کہ ہماری افواج مغویوں کی بازیابی کیلیے اس مشن کو جلد پایہ تکمیل تک پہنچائے گی اور ہم ہر طریقے سے دفاع کیلیے بھرپور انداز سے تیار ہیں۔
اسرائیل کی توپوں نے غزہ میں قائم الشفا اسپتال کے قریب بھی شدید بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں جانی نقصان کا اندازہ نہیں ہوسکا۔
دوسری جانب غزہ میں قائم الشفا اسپتال کے ترجمان نے اسرائیلی دعوے کی تردید کی اور کہاکہ اسپتال کو حماس کا ہیڈکوارٹر قرار دینا بے بنیاد اور جھوٹا پروپیگنڈا ہے۔ اسپتال کے ترجمان سلما معروف نے سرکاری میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسپتال میں مریضوں کے علاوہ کوئی موجود نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے جھوٹی آڈیو ریکارڈنگ تیار کر کے ہم پر الزام عائد کیا کہ اسپتال میں حماس کے لوگ موجود ہیں، اس کے ساتھ ہی انہوں نے اس بات کی بھی تردید کی کہ حماس نے ایندھن چرایا ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ پر اسرائیلی بمباری میں شہادتیں7 ہزار 700 سے متجاوز؛ 17 ہزار زخمی
اُدھر وزیر صحت نے بتایا کہ اسرائیل کے حالیہ آپریشن سے قبل غزہ پر ہونے والی وحشیانہ بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 7400 سے تجاوز کرگئیں جبکہ 21 ہزار کے قریب لوگ زخمی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ مغربی کنارے میں اسرائیلی کارروائیوں سے اب تک 110 فلسطینی شہید اور 1950 زخمی ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی ٹک ٹاکرز نے اپنی ویڈیوز میں لاچار فلسطینی خواتین اور بچوں کا مذاق اُڑایا
اردن کے وزیر خارجہ نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں شروع کیے جانے والے تازہ آپریشن پر کہا ہے کہ اسرائیل اب دنیا کو جہنم بنانے کی کوشش کررہا ہے، معصوم نہتے شہریوں کو نشانہ بنانے کا عمل قابل نفرت اور قابلِ مذمت ہے۔