جھریوں سے بچنا چاہتے ہیں تو سونے کا انداز بدلیں
ماہرین کے مطابق جلد کو خراب ہونے سے بچانے کے لیے اپنے سونے کے انداز کو دیکھنا بھی ضروری ہوتا ہے
ہم سب جانتے ہیں کہ صحت مند جِلد کے لیے ہمیں باقاعدگی کے ساتھ پانی پینے اور سورج سے بچنے سمیت کئی کام کرنے ہوتے ہیں لیکن ماہرین کے مطابق جلد کو خراب ہونے سے بچانے کے لیے اپنے سونے کے انداز کو دیکھنا بھی ضروری ہوتا ہے۔
ماہرین کی جانب سے لوگوں کو ایسے انداز میں سونے منع کیا جارہا ہے جس سے دورانِ نیند ان کے چہروں پر دباؤ بڑھے، ایسا کرنا ان کے چہرے کے نقوش کو تبدیل کر سکتا ہے۔
متعدد افراد اس بات سے ناآشنا ہوتے ہیں کہ سونے کی عادات ہمارے چہرے کے سانچے کو بدل سکتی ہیں اور اس پر جھریوں کا سبب بن سکتی ہیں۔
کلینیکل فیشلسٹ کیٹ کَر نے سونے کی پوزیشن سے چہرے کے نقوش متاثر ہونےکی وجہ کے متعلق بتایا کہ ایستھیٹک سرجری جرنل میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق نیند کے دوران چہرے پر پڑنے والا دباؤ اور تناؤ چہرے کے نقوش خراب ہونے کا سبب بنتا ہے۔ عمودی تہوں اور لکیروں کی صورت میں دِکھنے والی یہ خرابی تب ظاہر ہوتی ہے جب ہم کسی کروٹ یا پیٹ کے بل یعنی الٹے ہوکر سوتے ہیں۔
یہ عمودی تہیں پہلے تو وقتی طور پر لکیروں کی صورت ظاہر ہوتی ہیں لیکن عمر بڑھنے کے ساتھ یہ ہمارے چہرے پر مستقل نشان چھوڑ دیتی ہیں۔
اوکیولوپلاسٹک سرجن ڈاکٹر مریم زمانی کے مطابق کروٹ سے سونا ایک مخصوص جگہ پر مسلسل دباؤ کا سبب بنتا ہے اور نتیجے میں جس کروٹ سے سویا جاتا ہے اس جانب لکیریں بنتی ہیں اور بگڑ کر جھریوں کی شکل اختیار کر لیتی ہیں۔ بعد ازاں یہ آنکھوں، ہونٹوں اور چہرے کی بے ہنگمی کو بدتر کرتی ہیں۔