دعا ہے 3 ہفتوں سے غزہ میں پھنسے خاندان والے زندہ ہوں اسکاٹش فرسٹ منسٹر
دنیا کی جانب سے غزہ کی صورتحال پر کارروائی کیلیے مزید کتنے بچوں کو جان قربان کرنا ہوگی، حمزہ یوسف
اسکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف نے کہا ہے کہ دعا ہی کرسکتے ہیں کہ غزہ میں پھنسے خاندان والے حیات ہوں۔
اسکاٹش فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ غزہ پر شدید بمباری جاری ہے۔ غزہ میں مواصلاتی رابطے کاٹ دئیے گئے ہیں اس لیے خاندان والوں سے رابطہ نہیں ہو پا رہا۔ تین ہفتوں سے غزہ میں پھنسے خاندان کے افراد کے لیے اب صرف دعا ہی کی جا سکتی ہے۔
اسکاٹش فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ غزہ پر شدید بمباری جاری ہے۔ غزہ میں مواصلاتی رابطے کاٹ دئیے گئے ہیں اس لیے خاندان والوں سے رابطہ نہیں ہو پا رہا۔ تین ہفتوں سے غزہ میں پھنسے خاندان کے افراد کے لیے اب صرف دعا ہی کی جا سکتی ہے۔
Gaza is under intense bombing.
Telecommunications have been cut.
We can't get through to our family who have been trapped in this war zone for almost 3 weeks.
We can only pray they survive the night.
How many more children have to die before the world says enough?
حمزہ یوسف کا مزید کہنا تھا کہ دنیا کو جھنجھوڑنے اور غزہ کی صورتحال پر کارروائی کرنے کے لیے مزید کتنے بچوں کو اپنی جان قربان کرنا ہوگی۔