غزہ پر اسرائیلی حملے بی جے پی نے اسلامو فوبیا کوہوا دینے کیلیے سوشل میڈیا گروپ بنا لیے
واٹس ایپ اور فیس بک پر 13 سے زائد ہندوتوا گروپ بھارت میں مقبولیت حاصل کررہے ہیں
بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) نے اسلام فوبیا کو بڑھانے کے لیے سوشل میڈیا پر گروپس بنا لیے۔
سات اکتوبر کو حماس کی کارروائی کے بعد اسرائیل کے غزہ پر حملوں کے ساتھ ہی بھارتی حکومت نے مسلمانوں کے خلاف زہر اگلنا شروع کردیا تھا۔ مودی سرکار نے فلسطینوں کے قاتل اسرائیل کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے فلسطین اور مسلمانوں کو نیست و نابود کرنے کے دعوے شروع کردئیے۔
عرب چینل الجزیرہ کے مطابق بھارت حماس اور اسرائیل سے متعلق غلط معلومات اور جھوٹا پروپیگنڈا پھیلانے میں سرفہرست ہے۔
بی جے پی نے سوشل میڈیا پر باقاعدہ گروپس بنا کر مسلمانوں کے خلاف منگھڑت پروپیگنڈا اور جھوٹا مواد تخلیق کرکے شیئر کرنا شروع کردیا ہے۔ مودی سرکار کی سرپرستی میں بنائے گئے واٹس ایپ اور فیس بک گروپس اسرائیل کو مظلوم اور مسلمانوں کو ظالم دکھانے کے لیے جھوٹا مواد شئیر کررہے ہیں اور پھیلا رہے ہیں۔
بھارتی ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ فیس بک اور واٹس ایپ پر 13 سے زائد ہندوتوا گروپس اس وقت بھارت میں مقبولیت حاصل کررہے ہیں جن کا مقصد محض اسلاموفوبیا کو ہوا دینا ہے۔ سوشل میڈیا پر مودی سرکار ایک مہم ایسی بھی چلارہی ہے جس میں اسرائیلیوں کو معصوم دکھا کر یہ کہا جاتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھی ہندو مسلمانوں کے ہاتھوں ایسے ہے ظلم کا شکار ہیں۔
سوشل میڈیا گروپس پر بھارتی عوام کو غصہ دلانے کے لیے مسلمانوں کی جانب سے حملے کی جھوٹی دھمکیاں بھی پھیلائی جارہی ہیں۔
سات اکتوبر کو حماس کی کارروائی کے بعد اسرائیل کے غزہ پر حملوں کے ساتھ ہی بھارتی حکومت نے مسلمانوں کے خلاف زہر اگلنا شروع کردیا تھا۔ مودی سرکار نے فلسطینوں کے قاتل اسرائیل کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے فلسطین اور مسلمانوں کو نیست و نابود کرنے کے دعوے شروع کردئیے۔
عرب چینل الجزیرہ کے مطابق بھارت حماس اور اسرائیل سے متعلق غلط معلومات اور جھوٹا پروپیگنڈا پھیلانے میں سرفہرست ہے۔
بی جے پی نے سوشل میڈیا پر باقاعدہ گروپس بنا کر مسلمانوں کے خلاف منگھڑت پروپیگنڈا اور جھوٹا مواد تخلیق کرکے شیئر کرنا شروع کردیا ہے۔ مودی سرکار کی سرپرستی میں بنائے گئے واٹس ایپ اور فیس بک گروپس اسرائیل کو مظلوم اور مسلمانوں کو ظالم دکھانے کے لیے جھوٹا مواد شئیر کررہے ہیں اور پھیلا رہے ہیں۔
بھارتی ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ فیس بک اور واٹس ایپ پر 13 سے زائد ہندوتوا گروپس اس وقت بھارت میں مقبولیت حاصل کررہے ہیں جن کا مقصد محض اسلاموفوبیا کو ہوا دینا ہے۔ سوشل میڈیا پر مودی سرکار ایک مہم ایسی بھی چلارہی ہے جس میں اسرائیلیوں کو معصوم دکھا کر یہ کہا جاتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھی ہندو مسلمانوں کے ہاتھوں ایسے ہے ظلم کا شکار ہیں۔
سوشل میڈیا گروپس پر بھارتی عوام کو غصہ دلانے کے لیے مسلمانوں کی جانب سے حملے کی جھوٹی دھمکیاں بھی پھیلائی جارہی ہیں۔