پاک جنوبی افریقا میچ آئی سی سی نے ’’ڈی آر ایس‘‘ غلطی تسلیم کرلی

گزشتہ روز ناقص امپائرنگ اور غلط ڈی ایس آر نے پاکستان کو میچ میں شکست سے دوچار کیا


ویب ڈیسک October 28, 2023
گزشتہ روز ناقص امپائرنگ اور غلط ڈی ایس آر نے پاکستان کو میچ میں شکست سے دوچار کیا (فوٹو: ٹوئٹر)

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ورلڈکپ میں پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان کھیلے گئے میچ میں ڈی آر ایس کی غلطی پر تسلیم کرلی۔

گزشتہ روز چنائی میں جنوبی افریقا نے پاکستان کو لازمی فتح درکار ہونے والے میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد ایک وکٹ سے شکست دی تھی، کپتان بابراعظم اور سعود شکیل کی نصف سینچریوں کی مدد سے قومی ٹیم نے 270 رنز بنائے، ہدف کے تعاقب میں پروٹیز کا آغاز جارحانہ تھا تاہم اختتامی اوورز میں ناقص امپائرنگ اور غلط فیصلوں نے پاکستان کو نقصان پہنچایا۔

مزید پڑھیں: ''ڈی آر ایس'' سسٹم نے پاکستان کو شکست دی، سابق کرکٹر

46ویں اوور میں حارث رؤف کی ایک گیند، کریز سے باہر وائیڈ بولڈ ہوئی، شمسی کو پیڈ پر جالگی، اور آن فیلڈ امپائر نے اسے ناٹ آؤٹ قرار دیا تھا جبکہ ڈی آر ایس پر امپائر کال نے انہیں بچالیا۔

اس فیصلے کے بعد کرکٹ کے حلقوں اور دنیا بھر کے شائقین میں بحث و مباحثے کو جنم دیا جبکہ سابق کرکٹر ہربھجن سنگھ، عرفان پٹھان اور گوتم گمبھیر نے بھی فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

مزید پڑھیں: ورلڈکپ؛ ناقص امپائرنگ، ڈی آر ایس کے فیصلوں پر گمبھیر نے بھی سوال اٹھادیا

دونوں ٹیموں کے درمیان میچ میں ایک اور ریویو بھی سوشل میڈیا پر بحث کی وجہ بنا جس پر آئی سی سی کو وضاحت بھی دینا پڑگئی، جنوبی افریقا کی اننگز کے 19 ویں اوور میں اسامہ میر کی ایک گیند پروٹیز بیٹر رسی وین ڈر ڈوسن کے پیڈ پر لگی، اسامہ میر کی جانب سے زوردار اپیل کی گئی جس پر امپائر پال ریفل نے انہیں آؤٹ قرار دیا تاہم ریویو لینے پر انہیں ناٹ آؤٹ قرار دیا گیا۔

مزید پڑھیں: پاکستانی کھلاڑیوں کو 5 ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں! راشد لطیف کا دعویٰ

آئی سی سی کی جانب سے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے بتایا گیا کہ پہلے دکھائے گئے ڈی آر ایس ری پلے میں غلطی تھی جبکہ دوسرا ڈی آر ایس ری پلے درست تھا اس لیے وین ڈر ڈوسن کو 21 رنز پر آؤٹ قرار دیا گیا کیونکہ اسامہ میر کی فلیپر گیند سیدھی وکٹوں کو چھو رہی تھی۔

واضح رہے کہ ورلڈکپ میں جنوب افریقا کے خلاف ہار نے قومی ٹیم کا ورلڈکپ سیمی فائنل سفر تقریباً اختتام پذیر کردیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔