پاکستان کی پہلی خاتون صحافی شاہدہ قاضی انتقال کر گئیں
شاہدہ قاضی دو ستمبر 1944 کو ایک ایسے گھرانے میں پیدا ہوئیں جہاں خواتین کی تعلیم کی حوصلہ افزائی کی جاتی تھی
پاکستان کی پہلی خاتون صحافی اور جامعہ کراچی ابلاغ عامہ کی سابق چئیرپرسن شاہدہ قاضی 79 کی عمر میں انتقال کر گئیں۔
شاہدہ قاضی دو ستمبر 1944 کو ایک ایسے گھرانے میں پیدا ہوئیں جس میں خواتین کی تعلیم کی حوصلہ افزائی کی جاتی تھیں جبکہ سندھ کے نامور ادیب علامہ آئی ائی قاضی ان کے جد امجد تھے۔
1963 میں وہ ملک کی پہلی اور واحد انگریزی خاتون صحافی تھیں جنہوں نے کراچی یونیورسٹی میں اس وقت کے نئے قائم کردہ شعبہ صحافت میں داخلہ لیا تھا اور 1966 میں انگلش ڈیلی ڈان میں شمولیت اختیار کی۔
انہوں نے پی ٹی وی کے لیے 18 سال کام کیا جبکہ جامعہ کراچی اور محمد علی جناح یونیورسٹی میں ماس کمیونیکیشن کی چیئرپرسن کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔
پروفیسر شاہدہ قاضی کی اشاعتوں میں سیاہ، سفید اور سرمئی، ٹیلی ویژن جرنلزم، ٹیلی ویژن صحافت، پاکستان اسٹڈیز ان فوکس، "او" لیول کے طلباء کے لیے ایک نصابی کتاب، پیشہ ورانہ جرائد میں میڈیا اور کمیونیکیشن کے مختلف پہلوؤں پر تحقیقی مضامین، اخبارات اور رسائل میں میڈیا، تعلیم، خواتین کے مسائل، سماجی مسائل سمیت مختلف موضوعات پر عمومی مضامین شامل ہیں۔
پروفیسر قاضی کی ساتھی پروفیسرز نے ان کے انتقال پر بےحد افسوس کیا اور سوشل میڈیا پر ان کے ساتھ یادگاری تصاویر شئیر کیں۔
اہل خانہ کے مطابق پروفیسر شاہدہ قاضی علیل اور سول اسپتال میں زیرعلاج تھیں اور ان کی نماز جنازہ اتوار کو بعد نماز ظہر بجے جامع مسجد فیضان بسم اللہ، سنی سائیڈ روڈ، سول لائنز، کراچی میں ادا کی جائے گی اور انہیں بعد ازاں کراچی یونیورسٹی کے قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔
شاہدہ قاضی دو ستمبر 1944 کو ایک ایسے گھرانے میں پیدا ہوئیں جس میں خواتین کی تعلیم کی حوصلہ افزائی کی جاتی تھیں جبکہ سندھ کے نامور ادیب علامہ آئی ائی قاضی ان کے جد امجد تھے۔
1963 میں وہ ملک کی پہلی اور واحد انگریزی خاتون صحافی تھیں جنہوں نے کراچی یونیورسٹی میں اس وقت کے نئے قائم کردہ شعبہ صحافت میں داخلہ لیا تھا اور 1966 میں انگلش ڈیلی ڈان میں شمولیت اختیار کی۔
انہوں نے پی ٹی وی کے لیے 18 سال کام کیا جبکہ جامعہ کراچی اور محمد علی جناح یونیورسٹی میں ماس کمیونیکیشن کی چیئرپرسن کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔
پروفیسر شاہدہ قاضی کی اشاعتوں میں سیاہ، سفید اور سرمئی، ٹیلی ویژن جرنلزم، ٹیلی ویژن صحافت، پاکستان اسٹڈیز ان فوکس، "او" لیول کے طلباء کے لیے ایک نصابی کتاب، پیشہ ورانہ جرائد میں میڈیا اور کمیونیکیشن کے مختلف پہلوؤں پر تحقیقی مضامین، اخبارات اور رسائل میں میڈیا، تعلیم، خواتین کے مسائل، سماجی مسائل سمیت مختلف موضوعات پر عمومی مضامین شامل ہیں۔
پروفیسر قاضی کی ساتھی پروفیسرز نے ان کے انتقال پر بےحد افسوس کیا اور سوشل میڈیا پر ان کے ساتھ یادگاری تصاویر شئیر کیں۔
اہل خانہ کے مطابق پروفیسر شاہدہ قاضی علیل اور سول اسپتال میں زیرعلاج تھیں اور ان کی نماز جنازہ اتوار کو بعد نماز ظہر بجے جامع مسجد فیضان بسم اللہ، سنی سائیڈ روڈ، سول لائنز، کراچی میں ادا کی جائے گی اور انہیں بعد ازاں کراچی یونیورسٹی کے قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔