انجلینا جولی نے بھی غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کردیا
انجلینا جولی نے کہا کہ فلسطینیوں کے پاس سرحد عبور کرنے کا بنیادی انسانی حق بھی نہیں
عالمی شہرت یافتہ ہالی ووڈ اداکارہ اور انسانی حقوق کی کارکن انجلینا جولی نے بھی غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کردیا ہے۔
انجلینا جولی نے اسرائیل فلسطین کشیدگی سے متعلق اپنے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل پر ایک طویل نوٹ پوسٹ کیا جس میں اُنہوں نے کہا کہ "دنیا بھر کے لاکھوں لوگوں کی طرح میں بھی اسرائیل پر دہشت گردانہ حملے اور بہت سے معصوم شہریوں کی موت دیکھ کر شدید غصہ ہوں، میں یرغمالیوں کی فوری بحفاظت واپسی کے لیے دُعاگو ہوں، سب سے زیادہ دُکھ بچوں کا قتل دیکھ کر ہوا اور بہت سے بچے تو یتیم بھی ہوچکے ہیں"۔
ہالی ووڈ اداکارہ نے کہا کہ "اسرائیل میں جو کچھ ہوا وہ دہشت گرد کارروائی تھی لیکن اس کے بدلے میں غزہ کی شہری آبادی پر بمباری کرکے معصوم جانوں کا ضیاع کرنا کوئی جواز نہیں"۔
اُنہوں نے کہا کہ "غزہ میں پانی، بجلی، خوراک نہیں، اُن کے پاس جانے کے لیے کوئی جگہ نہیں اور پناہ حاصل کرنے کے لیے سرحد عبور کرنے کا بنیادی انسانی حق بھی نہیں"۔
انجلینا جولی نے یہ بھی کہا کہ "غزہ کی آبادی 20 لاکھ سے زیادہ ہے، جن میں زیادہ تر بچے ہیں، جو تقریباً دو دہائیوں سے سخت ناکہ بندی میں زندگی گزار رہے ہیں"۔
مزید پڑھیں: "شرم کرو، تُم مغربی کٹھ پتلی ہو"؛ عائزہ خان شدید تنقید کا شکار
اداکارہ نے کہا کہ "وہاں جو چند امدادی ٹرک داخل ہورہے ہیں وہ غزہ کی ضروریات کو پورا نہیں کرسکتے، روزانہ کی بنیاد ہونے والی بمباری کی وجہ سے غزہ میں انسانی ضروریات میں اضافہ ہورہا ہے"۔
اُنہوں نے کہا کہ "میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتی ہوں کیونکہ فلسطینی اور اسرائیلی زندگی بلکہ عالمی سطح پر تمام لوگوں کی زندگیاں یکساں اہمیت رکھتی ہیں"۔
انجلینا جولی نے مزید کہا کہ "دوسرے لوگوں کی طرح میں نے بھی طبی امدادی کوششوں کے لیے عطیہ کیا ہے"۔
مزید پڑھیں: مومنہ مستحسن کواسرائیل فلسطین کشیدگی پربیان دینا مہنگا پڑگیا
دوسری جانب ہالی ووڈ اداکارہ کے اس بیان کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے اُنہیں شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا اور کہا کہ "آپ سچ کہنے سے نہیں ڈرو"۔
ایک صارف نے کہا کہ "مجھے افسوس ہے کہ آپ نے اسرائیل پر ہونے والے حملے کو دہشت گردانہ حملے کہنا، آپ فلسطین پر حملہ کرنے والے اسرائیل کو دہشت گردی کیوں نہیں کہتے؟ کوئی وضاحت کر سکتا ہے؟"
ایک صارف نے کہا کہ "میں معذرت خواہ ہوں لیکن فوری طور پر انجلینا کو اَن فالو کیا جائے کیونکہ یہ غیر جانبدار رہنے کا وقت نہیں ہے"۔
ایک اور صارف نے کہا کہ "آپ کا بیان بہت الجھا ہوا ہے, کیا آپ غیر جانبدار رہنے کی کوشش کر رہے ہیں؟ آپ کو تاریخ کو بہتر طور پر جاننا چاہیے، میں بطور مداح آپ کے اس بیان سے مایوس ہوں، آپ کے بیان میں کہیں بھی نسل کشی کا الفاظ نظر نہیں آیا"۔
واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیل کی بمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 8 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جس میں 4000 سے زائد بچے بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: امریکی ماڈل بیلا حدید نے فلسطین کیلئے خاموش رہنے پر معافی مانگ لی
دوسری جانب ایلون مسک نے غزہ میں سیٹلائٹ کے ذریعے انٹرنیٹ سروس فراہم کردی ہے جس کے بعد غزہ سے دنیا کا رابطہ بحال ہونا شروع ہوگیا ہے۔
انجلینا جولی نے اسرائیل فلسطین کشیدگی سے متعلق اپنے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل پر ایک طویل نوٹ پوسٹ کیا جس میں اُنہوں نے کہا کہ "دنیا بھر کے لاکھوں لوگوں کی طرح میں بھی اسرائیل پر دہشت گردانہ حملے اور بہت سے معصوم شہریوں کی موت دیکھ کر شدید غصہ ہوں، میں یرغمالیوں کی فوری بحفاظت واپسی کے لیے دُعاگو ہوں، سب سے زیادہ دُکھ بچوں کا قتل دیکھ کر ہوا اور بہت سے بچے تو یتیم بھی ہوچکے ہیں"۔
ہالی ووڈ اداکارہ نے کہا کہ "اسرائیل میں جو کچھ ہوا وہ دہشت گرد کارروائی تھی لیکن اس کے بدلے میں غزہ کی شہری آبادی پر بمباری کرکے معصوم جانوں کا ضیاع کرنا کوئی جواز نہیں"۔
اُنہوں نے کہا کہ "غزہ میں پانی، بجلی، خوراک نہیں، اُن کے پاس جانے کے لیے کوئی جگہ نہیں اور پناہ حاصل کرنے کے لیے سرحد عبور کرنے کا بنیادی انسانی حق بھی نہیں"۔
انجلینا جولی نے یہ بھی کہا کہ "غزہ کی آبادی 20 لاکھ سے زیادہ ہے، جن میں زیادہ تر بچے ہیں، جو تقریباً دو دہائیوں سے سخت ناکہ بندی میں زندگی گزار رہے ہیں"۔
مزید پڑھیں: "شرم کرو، تُم مغربی کٹھ پتلی ہو"؛ عائزہ خان شدید تنقید کا شکار
اداکارہ نے کہا کہ "وہاں جو چند امدادی ٹرک داخل ہورہے ہیں وہ غزہ کی ضروریات کو پورا نہیں کرسکتے، روزانہ کی بنیاد ہونے والی بمباری کی وجہ سے غزہ میں انسانی ضروریات میں اضافہ ہورہا ہے"۔
اُنہوں نے کہا کہ "میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتی ہوں کیونکہ فلسطینی اور اسرائیلی زندگی بلکہ عالمی سطح پر تمام لوگوں کی زندگیاں یکساں اہمیت رکھتی ہیں"۔
انجلینا جولی نے مزید کہا کہ "دوسرے لوگوں کی طرح میں نے بھی طبی امدادی کوششوں کے لیے عطیہ کیا ہے"۔
مزید پڑھیں: مومنہ مستحسن کواسرائیل فلسطین کشیدگی پربیان دینا مہنگا پڑگیا
دوسری جانب ہالی ووڈ اداکارہ کے اس بیان کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے اُنہیں شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا اور کہا کہ "آپ سچ کہنے سے نہیں ڈرو"۔
ایک صارف نے کہا کہ "مجھے افسوس ہے کہ آپ نے اسرائیل پر ہونے والے حملے کو دہشت گردانہ حملے کہنا، آپ فلسطین پر حملہ کرنے والے اسرائیل کو دہشت گردی کیوں نہیں کہتے؟ کوئی وضاحت کر سکتا ہے؟"
ایک صارف نے کہا کہ "میں معذرت خواہ ہوں لیکن فوری طور پر انجلینا کو اَن فالو کیا جائے کیونکہ یہ غیر جانبدار رہنے کا وقت نہیں ہے"۔
ایک اور صارف نے کہا کہ "آپ کا بیان بہت الجھا ہوا ہے, کیا آپ غیر جانبدار رہنے کی کوشش کر رہے ہیں؟ آپ کو تاریخ کو بہتر طور پر جاننا چاہیے، میں بطور مداح آپ کے اس بیان سے مایوس ہوں، آپ کے بیان میں کہیں بھی نسل کشی کا الفاظ نظر نہیں آیا"۔
واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیل کی بمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 8 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جس میں 4000 سے زائد بچے بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: امریکی ماڈل بیلا حدید نے فلسطین کیلئے خاموش رہنے پر معافی مانگ لی
دوسری جانب ایلون مسک نے غزہ میں سیٹلائٹ کے ذریعے انٹرنیٹ سروس فراہم کردی ہے جس کے بعد غزہ سے دنیا کا رابطہ بحال ہونا شروع ہوگیا ہے۔