پمز اور پولی کلینک کی سربراہی کیلئے پاک فوج سے تعیناتیوں کا فیصلہ
وفاقی وزارت صحت نے وزارت دفاع کو خط لکھ کر فوج سے 2 افسران کے نام مانگ لیے۔
اسلام آباد کے دو بڑے اسپتالوں پمز اور پولی کلینک کی سربراہی کیلئے پاک فوج سے تعیناتیوں کا فیصلہ کیا گیا۔
وفاقی وزارت صحت نے اس حوالے سے وزارت دفاع کو خط لکھ کر فوج سے 2 افسران کے نام مانگ لیے۔
وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز کے سیکشن افسر محمد بلال خان نے سیکرٹری وزارت دفاع کو لکھے خط میں کہا کہ کوئی قابل افسر دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ( پمز) اور فیڈرل گورنمنٹ پولی کلینک اسپتال میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی 21 گریڈ کے عہدے خالی پڑے ہیں۔
خط میں مزید کہا گیا کہ یہ دونوں اہم اسپتال ہیں جنہیں کسی قابل سربراہ کے بغیر نہیں چھوڑا جاسکتا، لہذا ان آسامیوں کو پر کرنے کے لیے آرمی میڈیکل کور سے عبوری طور پر افسران درکار ہیں، آپ سے درخواست ہے کہ تین سال کیلئے ڈیپوٹیشن پر اسپتال کو چلانے والے دو قابل مینیجرز کی دستیابی سے آگاہ کریں، یہ خط سیکرٹری وزارت صحت کی منظوری سے جاری کیا گیا ہے۔
دوسری جانب وزارتِ صحت کے ترجمان کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد کے بڑے ہسپتالوں کے سربراہان کی بھرتی ریکروٹمنٹ رولز کے مطابق ہو گی ۔ اس سلسلے میں مروجہ طریقے کار کے مطابق سختی سے عمل کیا جائے گا۔
ترجمان نے کہا کہ اس سلسلے میں انتظامیہ کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں، یہ فیصلہ وفاقی وزیر صحت کی سربراہی میں25 اگست 2023 ایک اجلاس میں ہوا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت بھرتیوں میں شفافیت اور میرٹ پر سختی سے عمل کرنے کا عزم رکھتی ہے، اس سلسلے میں سوشل میڈیا پر غیر مصدقہ اطلاعات /مفروضوں پر دھیان نہ دیں ، کوئی غیر مصدقہ اطلاع اور مہم ہمیں صحت کی سہولیات کو بہتر بنانے کے مشن سے نہیں روک سکتی، وزارت صحت عوام کو صحت کی بہتر سہولیات فراہم کرنے کیلئے بہترین امیدواروں کے انتخاب کا عزم رکھتی ہے۔
وفاقی وزارت صحت نے اس حوالے سے وزارت دفاع کو خط لکھ کر فوج سے 2 افسران کے نام مانگ لیے۔
وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز کے سیکشن افسر محمد بلال خان نے سیکرٹری وزارت دفاع کو لکھے خط میں کہا کہ کوئی قابل افسر دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ( پمز) اور فیڈرل گورنمنٹ پولی کلینک اسپتال میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی 21 گریڈ کے عہدے خالی پڑے ہیں۔
خط میں مزید کہا گیا کہ یہ دونوں اہم اسپتال ہیں جنہیں کسی قابل سربراہ کے بغیر نہیں چھوڑا جاسکتا، لہذا ان آسامیوں کو پر کرنے کے لیے آرمی میڈیکل کور سے عبوری طور پر افسران درکار ہیں، آپ سے درخواست ہے کہ تین سال کیلئے ڈیپوٹیشن پر اسپتال کو چلانے والے دو قابل مینیجرز کی دستیابی سے آگاہ کریں، یہ خط سیکرٹری وزارت صحت کی منظوری سے جاری کیا گیا ہے۔
دوسری جانب وزارتِ صحت کے ترجمان کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد کے بڑے ہسپتالوں کے سربراہان کی بھرتی ریکروٹمنٹ رولز کے مطابق ہو گی ۔ اس سلسلے میں مروجہ طریقے کار کے مطابق سختی سے عمل کیا جائے گا۔
ترجمان نے کہا کہ اس سلسلے میں انتظامیہ کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں، یہ فیصلہ وفاقی وزیر صحت کی سربراہی میں25 اگست 2023 ایک اجلاس میں ہوا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت بھرتیوں میں شفافیت اور میرٹ پر سختی سے عمل کرنے کا عزم رکھتی ہے، اس سلسلے میں سوشل میڈیا پر غیر مصدقہ اطلاعات /مفروضوں پر دھیان نہ دیں ، کوئی غیر مصدقہ اطلاع اور مہم ہمیں صحت کی سہولیات کو بہتر بنانے کے مشن سے نہیں روک سکتی، وزارت صحت عوام کو صحت کی بہتر سہولیات فراہم کرنے کیلئے بہترین امیدواروں کے انتخاب کا عزم رکھتی ہے۔