ایجنٹ کے ساتھ انضمام کی شراکت نے بورڈ کو چونکادیا

پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی پیر کو اجلاس میں مفادات کے ٹکرائو کا جائزہ لے گی

فوٹو : پی سی بی

ایجنٹ کے ساتھ انضمام الحق کی شراکت نے بورڈ کو چونکا دیا، پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی پیر کو اجلاس میں مفادات کے ٹکراؤ کے معاملے کا جائزہ لے گی۔ چیف سلیکٹر کو بھی وضاحت کیلیے طلب کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں 'ایکسپریس' میں شائع شدہ خبر میں بتایا گیا تھا کہ انضمام الحق اپنے اور پلیئرز کے ایجنٹ طلحہ رحمانی کی کمپنی میں شیئرہولڈر ہیں۔ وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان بھی اس کمپنی کے مالکان میں شامل ہیں۔

اس معاملے نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو چونکا دیا ہے۔ کمیٹی سربراہ ذکا اشرف کہتے ہیں کہ یہ کافی سنجیدہ نوعیت کا ایشو ہے جس کی باقاعدہ تحقیقات ہوگی اور ٹیم کی ورلڈ کپ سے واپسی پر ایک ایجنٹ کیلیے پلیئرز کی تعداد محدود کرنے کا قانون بنایا جائے گا۔


'ایکسپریس' میں اتوار کے روز یہ بات بھی سامنے آگئی تھی کہ مفادات کے اس ٹکرائو پر چیف سلیکٹر انضمام الحق سے وضاحت طلب کی جائے گی، جس کی اب مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ ذکا اشرف نے تصدیق بھی کردی ہے۔

انہوں نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ ہمارے علم میں یہ بات ہفتے کے روز آئی ہے، پیر کو ہم اجلاس میں اس معاملے کا جائزہ لیں گے، جو کچھ سامنے آیا ہے بظاہر یہ مفادات کا ٹکرائو ہی ہے، جس میں ایک ہی کمپنی سے 7، 8 پلیئرز اور چیف سلیکٹر بھی منسلک ہیں، اس کا مطلب یہ ہوا کہ سلیکشن کہیں اور سے ہورہی ہے، یہ بہت زیادہ سنجیدہ نوعیت کا معاملہ ہے۔

ذکا اشرف نے کہا اس پر ہم چیف سلیکٹر انضمام الحق سے وضاحت طلب کریں گے۔ مفادات کے ٹکرائو میں ملوث نکلنے پر کارروائی کے سوال پر ذکا اشرف کا کہنا تھا کہ پہلے تو یہ دیکھنا ہے کہ انضمام اس بارے میں کیا کہتے ہیں، اس ایشو کی باقاعدہ تحقیقات ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ جب ٹیم ورلڈکپ سے واپس آجائے گی تو یہ قانون بنایا جائے گا کہ کوئی بھی ایک یا 2 سے زیادہ پلیئرز کا ایجنٹ نہ بن سکے تاکہ کوئی 6، 7 پلیئرز جمع کرکے بورڈ پر دبائو نہ بڑھائے۔ کمیٹی چیف نے واضح کیا کہ اگر کوئی اپنا تعلق کمپنی سے ختم کرتا ہے تو اس کا جائزہ لیں گے، ہم وہی کریں گے جو ملک اور ٹیم کے مفاد میں ہوگا، پاکستان سے بڑھ کر کوئی بھی نہیں ہے۔
Load Next Story