ماہر نفسیات کا تقرر قومی ٹیم کے کسی کام نہ آ سکا
ورلڈکپ کے دوران کھلاڑیوں نے مقبول بابری کے ساتھ سیشنز نہیں لیے
ماہر نفسیات کا تقررقومی کرکٹ ٹیم کے کسی کام نہ آ سکا جب کہ ورلڈکپ کے دوران کھلاڑیوں نے مقبول بابری کے ساتھ سیشنز نہیں لیے۔
پی سی بی نے افغانستان سے سیریز میں مقبول بابری کو اسکواڈ میں بطور اسپورٹس ماہر نفسیات شامل کیا، مینجمنٹ کمیٹی کی میٹنگ میں بتایا گیا کہ بابری کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد بورڈ معاہدے کی ورلڈکپ تک توسیع کرنے پر غور کر رہا ہے،6 ہفتوں کی مشاورت کیلیے انھیں 25 لاکھ روپے دینے کی کمیٹی کی منظوری لی گئی، وہ ان دنوں اسکواڈ کے ساتھ بھارت میں ہی موجود ہیں۔
مزید پڑھیں: بابراعظم کا متبادل کپتان کون؟ عبدالرزاق نے بتادیا
ذرائع نے بتایا کہ ماہر نفسیات کی تقرری کسی کام نہ آئی،کھلاڑیوں نے انھیں سنجیدگی سے نہ لیا،ورلڈکپ کے دوران اب تک کسی کرکٹر کا ماہر نفسیات کے ساتھ سیشن نہیں ہو سکا، مقبول بابری نے جب کبھی کوشش کی تو پلیئرز نے جواب دیا کہ انھیں کسی سیشن کی ضرورت ہی نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ورلڈکپ؛ پاکستانی بیٹرز کتنی بار اسپنرز کا شکار بنے؟
یاد رہے کہ دنیا بھر میں اسپورٹس مینز میں ذہنی صحت کے حوالے سے آگاہی بڑھ چکی،البتہ پاکستان میں اس حوالے سے شعور کی کمی ہے، ایشیا کپ میں بھارت سے بدترین شکست کے بعد پاکستانی کرکٹرز دباؤ کا شکار ہو گئے تھے جس سے کارکردگی پر خراب اثر پڑا، ورلڈکپ میں بھی روایتی حریف سے ناکامی کے بعد مزید تین میچز میں بھی حریفوں کو ٹیم زیر نہ کر سکی۔
مزید پڑھیں: ورلڈکپ؛ پاکستانی بیٹرز کتنی بار اسپنرز کا شکار بنے؟
ایسے میں ماہر نفسیات کے مشورے کھلاڑیوں پر مثبت اثرات ڈال سکتے تھے لیکن انھوں نے اس معاملے کو اہمیت دینا مناسب نہ سمجھا۔ گرین شرٹس اب کولکتہ پہنچ چکے ہیں جہاں منگل کو بنگلہ دیش سے مقابلہ ہوگا، ٹیم کا فائنل فور میں جگہ بنانا اب تقریبا ناممکن ہی لگتا ہے۔
پی سی بی نے افغانستان سے سیریز میں مقبول بابری کو اسکواڈ میں بطور اسپورٹس ماہر نفسیات شامل کیا، مینجمنٹ کمیٹی کی میٹنگ میں بتایا گیا کہ بابری کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد بورڈ معاہدے کی ورلڈکپ تک توسیع کرنے پر غور کر رہا ہے،6 ہفتوں کی مشاورت کیلیے انھیں 25 لاکھ روپے دینے کی کمیٹی کی منظوری لی گئی، وہ ان دنوں اسکواڈ کے ساتھ بھارت میں ہی موجود ہیں۔
مزید پڑھیں: بابراعظم کا متبادل کپتان کون؟ عبدالرزاق نے بتادیا
ذرائع نے بتایا کہ ماہر نفسیات کی تقرری کسی کام نہ آئی،کھلاڑیوں نے انھیں سنجیدگی سے نہ لیا،ورلڈکپ کے دوران اب تک کسی کرکٹر کا ماہر نفسیات کے ساتھ سیشن نہیں ہو سکا، مقبول بابری نے جب کبھی کوشش کی تو پلیئرز نے جواب دیا کہ انھیں کسی سیشن کی ضرورت ہی نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ورلڈکپ؛ پاکستانی بیٹرز کتنی بار اسپنرز کا شکار بنے؟
یاد رہے کہ دنیا بھر میں اسپورٹس مینز میں ذہنی صحت کے حوالے سے آگاہی بڑھ چکی،البتہ پاکستان میں اس حوالے سے شعور کی کمی ہے، ایشیا کپ میں بھارت سے بدترین شکست کے بعد پاکستانی کرکٹرز دباؤ کا شکار ہو گئے تھے جس سے کارکردگی پر خراب اثر پڑا، ورلڈکپ میں بھی روایتی حریف سے ناکامی کے بعد مزید تین میچز میں بھی حریفوں کو ٹیم زیر نہ کر سکی۔
مزید پڑھیں: ورلڈکپ؛ پاکستانی بیٹرز کتنی بار اسپنرز کا شکار بنے؟
ایسے میں ماہر نفسیات کے مشورے کھلاڑیوں پر مثبت اثرات ڈال سکتے تھے لیکن انھوں نے اس معاملے کو اہمیت دینا مناسب نہ سمجھا۔ گرین شرٹس اب کولکتہ پہنچ چکے ہیں جہاں منگل کو بنگلہ دیش سے مقابلہ ہوگا، ٹیم کا فائنل فور میں جگہ بنانا اب تقریبا ناممکن ہی لگتا ہے۔