نو منتخب بھارتی لوک سبھا کے 543 ارکان میں سے 186 سنگین جرائم میں ملوث

بی جے پی کے98 ارکان پر مجرمانہ مقدمات چل رہے ہیں جبکہ کانگریس کے 44 ممبران پارلیمنٹ میں سے 8 کو مقدمات کا سامنا ہے

سنگین قسم کے الزامات کا سامنا کرنے والے ارکان میں بی جے پی کے ارکان کی تعداد سب سے زیادہ یعنی 63 ہے۔ فوٹو؛ فائل

بھارت میں 16ویں لوک سبھا کے543 ارکان میں سے 186 ایسے ہیں جن کے خلاف جرائم کے الزامات ہیں جبکہ 112 ارکان قتل، اقدام قتل، فرقہ وارانہ تشدد اور اغوا جیسے سنگین الزامات میں ملوث ہیں جن میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ممبران کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔


برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ''پی آر ایس لیجسلیٹیو ریسرچ'' کے ذریعے نو منتخب ممبران پارلیمان کے بارے میں کیے گئے سروے میں کہا گیا ہے کہ لوک سبھا کے نومنتخب 543 ارکان میں سے 34 فیصد ارکان کو مختلف مقدمات کا سامنا ہے جبکہ یہ تعداد نامزدگی کے وقت داخل کیے جانے والے حلف ناموں کی بنیاد پر تیار کی گئی ہے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے 281 ارکان میں سے 98 پر مجرمانہ مقدمات چل رہے ہیں، وہیں کانگریس کے 44 ممبران پارلیمنٹ میں سے 8، شیوسینا کے 18 ممبران پارلیمنٹ میں سے 15 ، اننادرمک کے 37 میں سے 6 اور ترنمول کانگریس کے ٹکٹ پر کامیاب ہونے والے 34 میں سے 7 ارکان پر مجرمانہ معاملات کے مقدمات چل رہے ہیں،اس کے علاوہ سنگین قسم کے الزامات کا سامنا کرنے والے ارکان میں بی جے پی کے ارکان کی تعداد سب سے زیادہ یعنی 63 ہے جبکہ شیوسینا کے 8 ، کانگریس کے 3 ، اننادرمک کے 3 اور ترنمول کے 4 ممبران پارلیمنٹ شامل ہیں۔۔
Load Next Story