اسرائیلی ٹینکوں کی غزہ میں داخل ہونے کی کوشش حماس کی شدید مزاحمت
7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی بمباری میں صرف غزہ میں 8 ہزار 5 اور مغربی کنارے میں 112 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں
اسرائیلی ٹینک غزہ کے مضافات پر جمع ہوگئے اور چاروں جانب سے شہر میں داخل ہوکر کسی بڑے حملے کی کوشش کر رہے ہیں تاہم حماس کے جانبازوں کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے غزہ میں برّی کارروائیوں کی دھمکی کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش شروع کردی۔ مضافاتی علاقوں اسرائیل فوج کے درجنوں ٹینک پہنچ گئے اور ایک ساتھ غزہ پر چڑھائی کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں۔
حماس کی سخت مزاحمت کے باعث تاحال اسرائیلی ٹینک غزہ شہر میں داخل نہیں ہوسکے اور ان کی پیش قدمی رک گئی ہے۔ حماس کے جانباز سامان جنگ کی قلت اور 24 روز سے جاری بمباری کے باوجود مستعد کھڑے ہیں۔
یہ خبر پڑھیں : اسرائیل کی القدس اسپتال اور مسافربس پر بمباری؛ مجموعی شہادتیں 8 ہزار ہوگئیں
اسرائیل نے تاحال غزہ کی ناکہ بندی کی ہوئی ہے۔ بجلی، پانی اور خواراک کی فراہمی معطل ہے۔ ایندھن کی سپلائی نہ ہونے کی وجہ سے اسپتال میں جنریٹرز بند ہوگئے اور ہزاروں طبی مراکز بند ہوگئے۔
مصر اور اقوام متحدہ کے دباؤ پر رفح کراسنگ بارڈر کو کھول دیا گیا اور 33 امدادی سامان سے لدے 33 ٹرک غزہ ہوگئے اس طرح غزہ میں آنے والے امدادی ٹرکوں کی تعداد 117 ہوگئی تاہم یہ امداد اونٹ کے منہ میں زیرے کے دانے کے مترادف ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : غزہ پر اسرائیلی بمباری میں 2 ہزار طلبا اور 70 اساتذہ بھی شہید؛ 200 اسکول تباہ
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے مغربی کنارے میں بھی اسرائیل نے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں جہاں 112 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جب کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں میں شہادتوں کی تعداد 8 ہزار 5 ہوگئی اور 1,400 سے زائد اسرائیلی مارے گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے غزہ میں برّی کارروائیوں کی دھمکی کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش شروع کردی۔ مضافاتی علاقوں اسرائیل فوج کے درجنوں ٹینک پہنچ گئے اور ایک ساتھ غزہ پر چڑھائی کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں۔
حماس کی سخت مزاحمت کے باعث تاحال اسرائیلی ٹینک غزہ شہر میں داخل نہیں ہوسکے اور ان کی پیش قدمی رک گئی ہے۔ حماس کے جانباز سامان جنگ کی قلت اور 24 روز سے جاری بمباری کے باوجود مستعد کھڑے ہیں۔
یہ خبر پڑھیں : اسرائیل کی القدس اسپتال اور مسافربس پر بمباری؛ مجموعی شہادتیں 8 ہزار ہوگئیں
اسرائیل نے تاحال غزہ کی ناکہ بندی کی ہوئی ہے۔ بجلی، پانی اور خواراک کی فراہمی معطل ہے۔ ایندھن کی سپلائی نہ ہونے کی وجہ سے اسپتال میں جنریٹرز بند ہوگئے اور ہزاروں طبی مراکز بند ہوگئے۔
مصر اور اقوام متحدہ کے دباؤ پر رفح کراسنگ بارڈر کو کھول دیا گیا اور 33 امدادی سامان سے لدے 33 ٹرک غزہ ہوگئے اس طرح غزہ میں آنے والے امدادی ٹرکوں کی تعداد 117 ہوگئی تاہم یہ امداد اونٹ کے منہ میں زیرے کے دانے کے مترادف ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : غزہ پر اسرائیلی بمباری میں 2 ہزار طلبا اور 70 اساتذہ بھی شہید؛ 200 اسکول تباہ
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے مغربی کنارے میں بھی اسرائیل نے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں جہاں 112 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جب کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں میں شہادتوں کی تعداد 8 ہزار 5 ہوگئی اور 1,400 سے زائد اسرائیلی مارے گئے۔