سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود سندھ حکومت گریڈ سے اوپر درجے پر تعینات طاقتور افسران کو نہ ہٹا سکی

جو افسران اثرورسوخ کی بنا پر اپنےگریڈ سے اوپردرجے پر کام کررہے ہیں ان میں ایڈیشنل آئی جی کراچی شاہد حیات بھی شامل ہیں


ویب ڈیسک May 20, 2014
سندھ حکومت نے نچلی سطح کے 277 افسران کو ان کے اصل گریڈ میں واپس بھیج دیا۔

سندھ حکومت نے سپریم کورٹ کے احکامات کی دھجیاں اڑاتے ہوئے صوبے میں تعینات طاقتوراو پی ایس افسران کو ان کے عہدوں سے ابھی تک فارغ نہیں کیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ نے 9 مئی کو سندھ میں اپنے گریڈ سے اوپر کے درجے پر تعینات افسران کو ہٹانے کا حکم دیا تھا جس کے تحت صوبے کے محکمہ داخلہ اورخوراک سمیت دیگر محکموں میں تعینات افسران کو ان کے عہدوں سے ہٹایا جانا تھا لیکن سندھ حکومت نے نچلی سطح کے 277 افسران کو ان کے اصل گریڈ میں واپس بھیج دیا تاہم گریڈ 20 اور 21 میں تعینات 35 سے زائد طاقت ور افسران کو ان کے عہدوں سے تاحال نہیں ہٹایا گیا۔

جو افسران اثرو رسوخ کی بنا پر اپنے عہدوں پر کام کررہے ہیں ان میں ایڈیشنل آئی جی کراچی شاہد حیات، پولیس افسر بشیر میمن، سائیں رکھیو میرانی، طاہر نوید، سینیئر ممبر بورڈ آف ریونیو علم الدین بلو، چیئرمین اینٹی کرپشن مختار حسن سومرو، ممبر بورڈ آف ریونیو اقبال احسن زیدی، شمس الدین سومرو، محمد عثمان چاچڑ، اقبال میمن، کاظم حسین جتوئی، عبدالحفیظ عمرانی، سید حسن نقوی، عبدالوحید شیخ، راشد حسین قاضی، غلام اکبر لغاری اور دیگر شامل ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں