قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے استعفیٰ دے دیا
پلیئرز ایجنٹ کمپنی سے میرا کوئی تعلق نہیں، انکوائری کیلئے دستیاب ہوں، انضمام الحق
قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
ذرائع کے مطابق انضمام الحق نے چیئرمین پی سی مینجمنٹ کمیٹی ذکا اشرف کو استعفیٰ بھیج دیا ہے۔ انہوں نے اپنے استعفے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرا پلیئرز ایجنٹ کمپنی سے کسی قسم کا تعلق نہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ انکوائری کرے میں دستیاب ہوں۔ لوگ بغیر تحقیق کے باتیں کرتے ہیں، جو بھی مجھ پر الزام لگے ثبوت بھی دینا چاہیے۔ مجھ پر سوال اٹھے تو استعفیٰ دینا بہتر سمجھا۔
مزید پڑھیں: ایجنٹ کے ساتھ انضمام کی شراکت نے بورڈ کو چونکادیا
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے الزمات پر دکھ ہوتا ہے، میں نے بورڈ سے کہا تھا کہ آپ کوکوئی شک ہے توانکوائری کرلیں۔ مجھے فون آیا اور بتایا گیا کہ 5 لوگوں کی کمیٹی بنائی گئی ہے جس پر بورڈ کوکہا جب تک کمیٹی تحقیقات کرلےعہدہ چھوڑ دیتا ہوں، تمام چیزیں کلیئرہونے کے بعد پی سی بی کے ساتھ بیٹھ جاؤں گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ''ایکسپریس'' میں شائع شدہ خبر میں بتایا گیا تھا کہ انضمام الحق کے اپنے اور کھلاڑیوں کے ایجنٹ طلحہ رحمانی کی کمپنی میں شیئرز ہیں جس کے مالکان میں محمد رضوان بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: انضمام الحق کو قبل از وقت گھر بھیجنے کا معاوضہ ڈیڑھ کروڑ
اس انکشاف کے بعد انضمام الحق پر بطور چیف سلیکٹر مفادات کے ٹکرائو کا الزام سامنے آیا تھا۔ چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی ذکا اشرف نے کہا تھا کہ پی سی بی ایجنٹ کے ساتھ کمپنی میں شیئرہولڈر ہونے کے معاملے میں انضمام سے وضاحت طلب کی جائے گی۔
ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم کی کارکردگی انتہائی خراب ہے اور مسلسل 4 میچز میں شکست کے بعد سیمی فائنل میں رسائی تقریباً ناممکن بن چکی ہے۔ ایسے میں ناقدین کی جانب سے کپتان بابراعظم کے ساتھ چیف سلیکٹر کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا تھا۔
ذرائع کے مطابق انضمام الحق نے چیئرمین پی سی مینجمنٹ کمیٹی ذکا اشرف کو استعفیٰ بھیج دیا ہے۔ انہوں نے اپنے استعفے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرا پلیئرز ایجنٹ کمپنی سے کسی قسم کا تعلق نہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ انکوائری کرے میں دستیاب ہوں۔ لوگ بغیر تحقیق کے باتیں کرتے ہیں، جو بھی مجھ پر الزام لگے ثبوت بھی دینا چاہیے۔ مجھ پر سوال اٹھے تو استعفیٰ دینا بہتر سمجھا۔
مزید پڑھیں: ایجنٹ کے ساتھ انضمام کی شراکت نے بورڈ کو چونکادیا
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے الزمات پر دکھ ہوتا ہے، میں نے بورڈ سے کہا تھا کہ آپ کوکوئی شک ہے توانکوائری کرلیں۔ مجھے فون آیا اور بتایا گیا کہ 5 لوگوں کی کمیٹی بنائی گئی ہے جس پر بورڈ کوکہا جب تک کمیٹی تحقیقات کرلےعہدہ چھوڑ دیتا ہوں، تمام چیزیں کلیئرہونے کے بعد پی سی بی کے ساتھ بیٹھ جاؤں گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ''ایکسپریس'' میں شائع شدہ خبر میں بتایا گیا تھا کہ انضمام الحق کے اپنے اور کھلاڑیوں کے ایجنٹ طلحہ رحمانی کی کمپنی میں شیئرز ہیں جس کے مالکان میں محمد رضوان بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: انضمام الحق کو قبل از وقت گھر بھیجنے کا معاوضہ ڈیڑھ کروڑ
اس انکشاف کے بعد انضمام الحق پر بطور چیف سلیکٹر مفادات کے ٹکرائو کا الزام سامنے آیا تھا۔ چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی ذکا اشرف نے کہا تھا کہ پی سی بی ایجنٹ کے ساتھ کمپنی میں شیئرہولڈر ہونے کے معاملے میں انضمام سے وضاحت طلب کی جائے گی۔
ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم کی کارکردگی انتہائی خراب ہے اور مسلسل 4 میچز میں شکست کے بعد سیمی فائنل میں رسائی تقریباً ناممکن بن چکی ہے۔ ایسے میں ناقدین کی جانب سے کپتان بابراعظم کے ساتھ چیف سلیکٹر کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا تھا۔