حماس نے قید میں موجود اسرائیلی خواتین کی ویڈیو جاری کردی
نیتن یاہو نے حماس کی ویڈیو کو ’ظالمانہ نفسیاتی پروپیگنڈا‘ قرار دے دیا
حماس نے اپنی قید میں موجود اسرائیلی خواتین کی ویڈیو جاری کردی۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے مسلح ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے 76 سیکنڈ کی ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں انکی قید میں موجود تین اسرائیلی خواتین کا پیغام نشر کیا گیا ہے جس میں وہ اپنی رہائی کیلئے حکومت سے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کررہی ہیں۔
ویڈیو میں دکھائی دینے والی تینوں خواتین جن کے نام ظاہر نہیں کیے گئے بالکل صحت مند معلوم ہوتی ہیں اور اُن پر تشدد کا کوئی نشان نہیں جس سے واضح ہوتا ہے کہ حماس کی قید میں انکو کوئی تکلیف نہیں دی گئی اور انکے کھانے پینے کا بھی خیال رکھا جارہا ہے۔
خواتین کا عبرانی زبان میں کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی حکومت 7 اکتوبر کو شہریوں کی حفاظت میں ناکام رہی۔ وہاں پر کوئی فوج نہیں تھی، کوئی ہماری مدد کو آیا نہ کسی نے ہماری آواز سنی۔ ہم معصوم شہری جو اسرائیل کی ریاست کو ٹیکس دیتے ہیں یہاں قید میں بے حال بیٹھے ہیں۔
انہوں نے نیتن یاہو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ ہمیں چھڑوانے والے تھے، آپ کو ہمیں چھڑوانا چاہیے، اسکے بجائے آپ ہمیں اپنی سیاست، سکیورٹی اور فوجی افراتفری میں گھسیٹے جا رہے ہیں۔ آپ کی پوزیشن کا مطلب یہ کہ آپ ہم سب کو قتل کروانا چاہتے ہیں۔ ہمیں قید میں 23 دن گزر چکے ہیں اب جنگ کو ختم ہونا چاہیے۔
خواتین نے مزید کہا کہ کیا آپ (نیتن یاہو) نے پہلے ہی کافی لوگوں کو قتل نہیں کرلیا؟ کیا پہلے ہی بہت سے اسرائیلی شہری قتل نہیں ہوچکے؟، ہمیں آزاد کروائیں۔ ہم سب کو آزاد کروائیں۔ اُن کے قیدیوں کو آزاد کریں۔ ہمیں اپنے خاندان کے پاس واپس بھجوائیں اور ابھی بھجوائیں۔
حماس کی ویڈیو 'ظالمانہ نفسیاتی پروپیگنڈا' ہے، نیتن یاہو
دریں اثنا اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے حماس کی اس ویڈیو کو 'ظالمانہ نفسیاتی پروپیگنڈا' قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔ نیتن یاہو نے کہا کہ ہم تمام مغوی اور لاپتہ افراد کی گھر واپسی کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے تل ابیب میں میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ وہ جنگ بندی پر اسرائیل کی پوزیشن واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہم اس پر تیار نہیں کیونکہ جس طرح امریکا پرل ہاربر اور 9/11 کے بعد جنگ بندی پر راضی نہیں تھا، اُسی طرح ہم بھی 7 اکتوبر کے خوفناک حملوں کے بعد جنگ بندی نہیں کرسکتے۔
انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کا مطالبہ حماس کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہے۔ بائبل کہتی ہے کہ امن کا ایک وقت ہے اور جنگ کا ایک وقت ہے اور ابھی "جنگ کا وقت ہے"۔ یہ ہمارے مستقبل کی جنگ ہے۔ آج ہم تہذیب کی قوتوں اور بربریت کے درمیان ایک لکیر کھینچ رہے ہیں۔
نیتن یاہو نے کہا 7 اکتوبر کی ہولناکیاں ہمیں یاد دلاتی ہیں کہ جب تک مہذب دنیا وحشیوں سے لڑنے پر آمادہ نہیں ہوتی ہم ایک بہتر مستقبل کے وعدے کو پورا نہیں کرسکتے، جنگ اسرائیل نے شروع نہیں کی بلکہ وہ اسے جیت جائے گا، حماس اس "برائی کے محور" کا حصہ ہے جو ایران تشکیل دے رہا ہے۔