افغان موسیقاروں کی پاکستان بدری کیخلاف درخواست وفاقی وزارت داخلہ سے جواب طلب
حکومت کا افغان مہاجر فنکاروں کو زبردستی نکالنا عالمی معاہدوں کیخلاف ورزی ہے،پشاورہائیکورٹ میں درخواست
پشاور ہائی کورٹ نے افغان موسیقاروں کی پاکستان بدری کے خلاف درخواست پر وفاقی وزارت داخلہ سے جواب طلب کرلیا۔
افغان موسیقاروں کی پاکستان سے جبری انخلا کے خلاف درخواست کی سماعت پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس عبدالشکور اور جسٹس سید ارشد علی نے کی۔ عدالت نے وفاقی وزارت داخلہ سے جواب طلب کرلیا۔
درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ حکومت افغان مہاجر فنکاروں کو زبردستی نکال رہی ہے جو کہ بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔
جسٹس سید ارشد علی نے استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت آپ کو مہاجر کی حیثیت دی جائے جس پر درخواست گزار کے وکیل نے جواب دیا کہ یو این ایچ سی آر سے 2003 میں کیے گئے معاہدے کے تحت مہاجر کی حیثیت دی جاسکتی ہے۔ افغان فنکاروں کی رجسٹریشن کے لیے اسکریننگ جاری ہے۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ہمارے پاس اس سلسلے میں اب تک کوئی ہدایات نہیں آئی ہیں۔ عدالت نے درخواست پر وفاقی وزارت داخلہ سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کردی۔
افغان موسیقاروں کی پاکستان سے جبری انخلا کے خلاف درخواست کی سماعت پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس عبدالشکور اور جسٹس سید ارشد علی نے کی۔ عدالت نے وفاقی وزارت داخلہ سے جواب طلب کرلیا۔
درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ حکومت افغان مہاجر فنکاروں کو زبردستی نکال رہی ہے جو کہ بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔
جسٹس سید ارشد علی نے استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت آپ کو مہاجر کی حیثیت دی جائے جس پر درخواست گزار کے وکیل نے جواب دیا کہ یو این ایچ سی آر سے 2003 میں کیے گئے معاہدے کے تحت مہاجر کی حیثیت دی جاسکتی ہے۔ افغان فنکاروں کی رجسٹریشن کے لیے اسکریننگ جاری ہے۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ہمارے پاس اس سلسلے میں اب تک کوئی ہدایات نہیں آئی ہیں۔ عدالت نے درخواست پر وفاقی وزارت داخلہ سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کردی۔