موسیٰ لین 3 مغوی تاجر بازیاب اغوا کار زخمی حالت میں گرفتار
ملزم گینگ وار کا کارندہ ہے،3ملزمان فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہو گئے،3لاکھ روپے سے زائد مالیت کے بکرے اور پستول برآمد
PESHAWAR:
بغدادی پولیس نے موسیٰ لین میں کارروائی کرتے ہوئے پولیس مقابلے کے بعد مویشیوں کے 3 تاجروں کوبحفاظت بازیاب کراکے ایک اغوا کار کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا جبکہ3ملزمان فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے۔
ملزمان کے قبضے سے3لاکھ روپے سے زائد مالیت کے بکرے اور پستول برآمد کر لیے گئے، پاک کالونی پولیس نے کٹی پہاڑی پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس مقابلے کے بعد ماربل کے تاجر بشارت کو بازیاب کرا لیا ، پولیس کے مطابق تمام اغوا کار موقع سے فرار ہو گئے تاہم ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لیکر تفتیش کی جا رہی ہے،تفصیلات کے مطابق ایس ایچ او بغدادی انسپکٹر حق نواز بلوچ نے پولیس پارٹی کے ہمراہ موسیٰ لین مائی میرا قبرستان کے قریب پولیس مقابلے کے بعد ایک اغوا کار30 سالہ نعمان ولد جاوید کو زخمی حالت میں گرفتار کر کے3مغوی ارسلان ، فرقان اور محمد اسماعیل کو بحفاظت بازیاب کرا لیا۔
پولیس کے مطابق ملزمان کے قبضے سے سوا 3 لاکھ روپے مالیت کے بکرے اور زخمی ملزم کے قبضے سے ٹی ٹی پستول برآمد کر لیا، ایس ایچ او بغدادی حق نواز بلوچ نے ایکسپریس کو بتایا کہ ملزمان نے پیر اور منگل کی درمیانی شب کلاکوٹ کے علاقے لیاری بکرا پیڑی کے قریب بکروں سے بھرا ٹرک اور اس میں سوار مویشیوں کے 3 تاجروں کو اغوا کر کے بغدادی کے علاقے موسیٰ لین میں اس رہائشی عمارت میں رکھا تھا جہاں سے لوگ گینگ وار کے ملزمان کے خوف سے اپنے گھر چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔
مغوی ارسلان کسی طرح موقع ملنے پر رہائشی عمارت کی دیوار پھلانگ کر بھاگ نکلا اسی دوران وہ پولیس پارٹی کے ہمراہ علاقے کا گشت کر رہے تھے کہ ارسلان نے اسے اپنے مغوی ساتھیوں اور اغوا کاروں کے بارے میں بتایا جس پر انھوں نے ایس پی لیاری شاہنواز خان کو پوری صورتحال بتائی اور ان کی ہدایت پر بغدادی تھانے فون کر کے پولیس کی اضافی نفری طلب کی اور موقع پر پہنچ گئے، اس وقت تک ملزمان دیگر2 مغویوں فرقان اور محمد اسماعیل کو وہاں سے لے کر نکل چکے تھے تاہم پولیس نے پورے علاقے کا محاصرہ کیا ہوا تھا، مائی میرا کے مزار کے قریب پولیس کا گھیرا توڑنے کیلیے ملزمان نے فائرنگ شروع کر دی۔
پولیس نے ملزمان کو گھیرے میں لے کر جوابی فائرنگ کے بعد ایک ملزم کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا جبکہ دیگر 3ملزمان فرار ہو گئے ، زخمی ہونے والا ملزم لیاری کھڈہ مارکیٹ کا رہائشی اور گینگ وار سجاد کھتری گروپ کا کارندہ ہے،علاوہ ازیںپاک کالونی پولیس نے کٹی پہاڑی پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس مقابلے کے بعد ماربل کے تاجر بشارت کو بازیاب کرا لیا ، پولیس کے مطابق تمام اغوا کار موقع سے فرار ہو گئے تاہم ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لے کر اس سے تفتیش کی جا رہی ہے۔
ایس ایچ او پاک کالونی منیر چانڈیو نے ایکسپریس کو بتایا کہ بازیاب ہونے والے ماربل کے تاجر بشارت کا منگھو پیر کواری کالونی میں ماربل کا کارخانہ ہے ، بشارت 20 روز قبل اپنے کارخانے کے قریب باربر شاپ پر شیو بنوا رہا تھا کہ ملزمان اغوا کر کے لے گئے تھے ، بشارت کے اغوا کی رپورٹ درخواست کے ذریعے منگھو پیر تھانے میں درج کرائی گئی تھی ، انھوں نے بتایا کہ پاک کالونی پولیس افسران بالا کے حکم پر اغوا کارروں کا سراغ لگانے میں لگی ہوئی تھی۔
اتوار کی شب بھی پولیس کو مخبر کے ذریعے اطلاع ملی تھی کہ بشارت کو اغوا کارروں نے سرجانی ٹائون میں ایک مکان میں رکھا ہوا ہے تاہم جب پولیس نے وہاں چھاپہ مارا تو ملزمان مغوی کو وہاں سے لیکر فرار ہو گئے تھے، پیر کو بشارت کی کٹی پہاڑی پر موجودگی کی اطلاع پر پولیس نے خفیہ کارروائی کی تھی تاہم ملزمان کو پولیس کے کٹی پہاڑی پر پہنچنے کی اطلاع مل گئی جس پر وہ وہاں سے مغوی سمیت فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے تاہم پولیس کو دیکھ کر ملزمان مغوی کو چھوڑ کر فرار ہو گئے،انھوں نے بتایا کہ بازیاب ہونے والے تاجر کے بیان کے مطابق اغوا کاروں کا8سے10ملزمان پر مشتمل گروہ ہے ، ملزمان کے بڑے بڑے بال ہیں جس سے لگتا ہے کہ وہ محسود قبیلے کے ہیں تاہم کسی ملزم کی گرفتاری تک اس بات کا تعین نہیں کرسکتے کہ ان کا تعلق طالبان یا کسی سیاسی تنظیم سے ہے۔
بغدادی پولیس نے موسیٰ لین میں کارروائی کرتے ہوئے پولیس مقابلے کے بعد مویشیوں کے 3 تاجروں کوبحفاظت بازیاب کراکے ایک اغوا کار کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا جبکہ3ملزمان فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے۔
ملزمان کے قبضے سے3لاکھ روپے سے زائد مالیت کے بکرے اور پستول برآمد کر لیے گئے، پاک کالونی پولیس نے کٹی پہاڑی پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس مقابلے کے بعد ماربل کے تاجر بشارت کو بازیاب کرا لیا ، پولیس کے مطابق تمام اغوا کار موقع سے فرار ہو گئے تاہم ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لیکر تفتیش کی جا رہی ہے،تفصیلات کے مطابق ایس ایچ او بغدادی انسپکٹر حق نواز بلوچ نے پولیس پارٹی کے ہمراہ موسیٰ لین مائی میرا قبرستان کے قریب پولیس مقابلے کے بعد ایک اغوا کار30 سالہ نعمان ولد جاوید کو زخمی حالت میں گرفتار کر کے3مغوی ارسلان ، فرقان اور محمد اسماعیل کو بحفاظت بازیاب کرا لیا۔
پولیس کے مطابق ملزمان کے قبضے سے سوا 3 لاکھ روپے مالیت کے بکرے اور زخمی ملزم کے قبضے سے ٹی ٹی پستول برآمد کر لیا، ایس ایچ او بغدادی حق نواز بلوچ نے ایکسپریس کو بتایا کہ ملزمان نے پیر اور منگل کی درمیانی شب کلاکوٹ کے علاقے لیاری بکرا پیڑی کے قریب بکروں سے بھرا ٹرک اور اس میں سوار مویشیوں کے 3 تاجروں کو اغوا کر کے بغدادی کے علاقے موسیٰ لین میں اس رہائشی عمارت میں رکھا تھا جہاں سے لوگ گینگ وار کے ملزمان کے خوف سے اپنے گھر چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔
مغوی ارسلان کسی طرح موقع ملنے پر رہائشی عمارت کی دیوار پھلانگ کر بھاگ نکلا اسی دوران وہ پولیس پارٹی کے ہمراہ علاقے کا گشت کر رہے تھے کہ ارسلان نے اسے اپنے مغوی ساتھیوں اور اغوا کاروں کے بارے میں بتایا جس پر انھوں نے ایس پی لیاری شاہنواز خان کو پوری صورتحال بتائی اور ان کی ہدایت پر بغدادی تھانے فون کر کے پولیس کی اضافی نفری طلب کی اور موقع پر پہنچ گئے، اس وقت تک ملزمان دیگر2 مغویوں فرقان اور محمد اسماعیل کو وہاں سے لے کر نکل چکے تھے تاہم پولیس نے پورے علاقے کا محاصرہ کیا ہوا تھا، مائی میرا کے مزار کے قریب پولیس کا گھیرا توڑنے کیلیے ملزمان نے فائرنگ شروع کر دی۔
پولیس نے ملزمان کو گھیرے میں لے کر جوابی فائرنگ کے بعد ایک ملزم کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا جبکہ دیگر 3ملزمان فرار ہو گئے ، زخمی ہونے والا ملزم لیاری کھڈہ مارکیٹ کا رہائشی اور گینگ وار سجاد کھتری گروپ کا کارندہ ہے،علاوہ ازیںپاک کالونی پولیس نے کٹی پہاڑی پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس مقابلے کے بعد ماربل کے تاجر بشارت کو بازیاب کرا لیا ، پولیس کے مطابق تمام اغوا کار موقع سے فرار ہو گئے تاہم ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لے کر اس سے تفتیش کی جا رہی ہے۔
ایس ایچ او پاک کالونی منیر چانڈیو نے ایکسپریس کو بتایا کہ بازیاب ہونے والے ماربل کے تاجر بشارت کا منگھو پیر کواری کالونی میں ماربل کا کارخانہ ہے ، بشارت 20 روز قبل اپنے کارخانے کے قریب باربر شاپ پر شیو بنوا رہا تھا کہ ملزمان اغوا کر کے لے گئے تھے ، بشارت کے اغوا کی رپورٹ درخواست کے ذریعے منگھو پیر تھانے میں درج کرائی گئی تھی ، انھوں نے بتایا کہ پاک کالونی پولیس افسران بالا کے حکم پر اغوا کارروں کا سراغ لگانے میں لگی ہوئی تھی۔
اتوار کی شب بھی پولیس کو مخبر کے ذریعے اطلاع ملی تھی کہ بشارت کو اغوا کارروں نے سرجانی ٹائون میں ایک مکان میں رکھا ہوا ہے تاہم جب پولیس نے وہاں چھاپہ مارا تو ملزمان مغوی کو وہاں سے لیکر فرار ہو گئے تھے، پیر کو بشارت کی کٹی پہاڑی پر موجودگی کی اطلاع پر پولیس نے خفیہ کارروائی کی تھی تاہم ملزمان کو پولیس کے کٹی پہاڑی پر پہنچنے کی اطلاع مل گئی جس پر وہ وہاں سے مغوی سمیت فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے تاہم پولیس کو دیکھ کر ملزمان مغوی کو چھوڑ کر فرار ہو گئے،انھوں نے بتایا کہ بازیاب ہونے والے تاجر کے بیان کے مطابق اغوا کاروں کا8سے10ملزمان پر مشتمل گروہ ہے ، ملزمان کے بڑے بڑے بال ہیں جس سے لگتا ہے کہ وہ محسود قبیلے کے ہیں تاہم کسی ملزم کی گرفتاری تک اس بات کا تعین نہیں کرسکتے کہ ان کا تعلق طالبان یا کسی سیاسی تنظیم سے ہے۔