محکمہ خزانہ سندھ کے کرپٹ افسران کیخلاف محکمہ جاتی کارروائی کا آغاز
کشمور کندھکوٹ کے گریڈ 17 کے افسر جنک راجا اور جیکب آباد کے سب اکاؤنٹینٹ ذوالقرنین شاھ کیخلاف انکوائری شروع کردی گئی
محکمہ خزانہ سندھ کے کرپٹ افسران کیخلاف محکمہ جاتی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا۔
محکمہ خزانہ سندھ کے جیکب آباد اور کشمور کی ضلعی خزانہ دفاتر میں کروڑوں روپوں کی کرپشن کا انکشاف ہوا، جس پر محکمہ خزانہ سندھ نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ضلعی خزانہ آفس کشمور کندھکوٹ کے گریڈ 17 کے افسر جنک راجا اور ضلعی خزانہ آفس جیکب آباد کے سب اکاؤنٹنٹ ذوالقرنین شاھ کے خلاف 34 کروڑ روپوں کی کرپشن، نااہلی اور فرائض میں غفلت کے الزامات کے تحت انکوائری شروع کردی۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ اسمبلی؛ پرنٹنگ اور پبلی کیشن بجٹ میں کرپشن کا انکشاف
محکمہ خزانہ سندھ کے ڈی آئی جی ٹریزی اقبال شیخ اور ضلعی خزانہ افسر سکھر حضور بخش میمن پر مشتمل دو رکنی ٹیم کی ابتدائی تحقیقات میں کرپشن کے الزام ثابت ہونے پر ملوث افسران کے خلاف سندھ سول سرونٹس رولز کے تحت کاروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
ماضی قریب میں محکمہ خزانہ سندھ کے ماتحت ضلعی خزانہ آفسز میں کرپشن کے لاتعداد معاملات سامنے آتے رہتے ہیں ، کرپشن کے الزامات کے تحت متعدد افسران کے خلاف نیب، ایف آئی اے اور صوبائی اینٹی کرپشن میں متعدد مقدمات زیر تفتیش ہیں۔
محکمہ جاتی کارروائی میں تاحال ایک درجن افسران کو ملازمتوں سے برطرف، متعدد کو معطل اور ھیڈ آفس میں رپورٹ بھی کرایا جا چکا ہے۔
محکمہ خزانہ سندھ کے جیکب آباد اور کشمور کی ضلعی خزانہ دفاتر میں کروڑوں روپوں کی کرپشن کا انکشاف ہوا، جس پر محکمہ خزانہ سندھ نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ضلعی خزانہ آفس کشمور کندھکوٹ کے گریڈ 17 کے افسر جنک راجا اور ضلعی خزانہ آفس جیکب آباد کے سب اکاؤنٹنٹ ذوالقرنین شاھ کے خلاف 34 کروڑ روپوں کی کرپشن، نااہلی اور فرائض میں غفلت کے الزامات کے تحت انکوائری شروع کردی۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ اسمبلی؛ پرنٹنگ اور پبلی کیشن بجٹ میں کرپشن کا انکشاف
محکمہ خزانہ سندھ کے ڈی آئی جی ٹریزی اقبال شیخ اور ضلعی خزانہ افسر سکھر حضور بخش میمن پر مشتمل دو رکنی ٹیم کی ابتدائی تحقیقات میں کرپشن کے الزام ثابت ہونے پر ملوث افسران کے خلاف سندھ سول سرونٹس رولز کے تحت کاروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
ماضی قریب میں محکمہ خزانہ سندھ کے ماتحت ضلعی خزانہ آفسز میں کرپشن کے لاتعداد معاملات سامنے آتے رہتے ہیں ، کرپشن کے الزامات کے تحت متعدد افسران کے خلاف نیب، ایف آئی اے اور صوبائی اینٹی کرپشن میں متعدد مقدمات زیر تفتیش ہیں۔
محکمہ جاتی کارروائی میں تاحال ایک درجن افسران کو ملازمتوں سے برطرف، متعدد کو معطل اور ھیڈ آفس میں رپورٹ بھی کرایا جا چکا ہے۔