اسرائیلی حملوں میں 9 ہزار فلسطینی شہید تل ابیب سے ترک سفارتکارواپس بلالیا گیا
اب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے کوئی بات نہیں ہوسکتی، ترک صدر
غزہ پر اسرائیلی فضائی اور زمینی حملوں میں مزید شدت آگئی ہے اور اب تک 9 زار 400 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جس کے بعد دیگر ممالک کی طرح ترکی نے بھی احتجاجاً تل ابیب سے سفارتکار واپس بلالیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق ترک صدر طیب اردوان نے اپنے مختصر بیان میں کہا کہ اب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے کوئی بات نہیں ہوسکتی۔
اردوان نے نے کہا کہ ترکی اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات نہیں توڑ رہا ہے، بین الاقوامی سفارت کاری کے تناظر میں تعلقات کو مکمل طور پر منقطع کرنا ممکن نہیں ہے۔
ترک صدر نے مزید کہا کہ اسرائیل کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم کو بین الاقوامی فوجداری عدالت تک پہنچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ ر
دوسری جانب خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی طیاروں کی غزہ میں الاظہریونیورسٹی اور اسپتالوں کے اطراف شدید بمباری کی ہے۔ علاوہ ازیں اسرائیلی فوج غزہ میں سولر پینلز اور واٹر ٹینکس کو بھی نشانہ بنارہے ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے نابلس، جنین سمیت مغربی کنارے کے کئی علاقوں میں چھاپے مارے اور متعدد فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا۔