کراچی میں نیگلیریا سے ایک اور شخص جاں بحق کُل تعداد 11 ہوگئیں
نیگلیریا فولیری کی علامات میں سر درد، بخار، متلی، الٹی، گردن میں اکڑن، تبدیل شدہ ذہنی کیفیت اور دورے پڑنا شامل ہیں
محکمہ صحت سندھ نے رواں سال نیگلیریا فولیری سے ہونے والی گیارہویں موت کی تصدیق کردی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جان لیوا دماغ خور جرثومے نگلیریا کے سبب ضلع وسطی کا 45 سالہ شخص جان کی بازی ہار گیا۔ محکمہ صحت سندھ کے مطابق اس سال نگلیریا سے ہلاکتوں کی تعداد 11 ہوگئی ہے۔
بفرزون ضلع وسطی کے رہائشی 45 سالہ کاشف قمر نگلیریا سے جانب حق ہوگئے ہیں۔ کاشف قمر کو یکم نومبر کو نجی اسپتال (امام کلینک) میں داخل کروایا گیا تھا جن کا پی سی آر ٹیسٹ میں نگلیریا مثبت آیا تھا۔ کاشف قمر تین دن بخار اور سردرد میں مبتلا رہ کر گزشتہ روز انتقال کرگئے۔ نگلیریا سے ضلع وسطی میں یہ تیسری موت رپورٹ ہوئی ہے۔
نگلیریا سے اب تک جامشورو، کیماڑی، کورنگی، ملیر، غربی اور شرقی میں ایک ایک جبکہ جنوبی میں دو اموات رپورٹ ہوچکی ہیں جبکہ طبی ماہرین نے بتایا کہ نیگلیریا فولیری کی علامات میں سر درد، بخار، متلی، الٹی، گردن میں اکڑن، تبدیل شدہ ذہنی کیفیت اور دورے پڑنا شامل ہیں۔ نیگلیریا فاؤلیری دماغ کھانے والا امیبا ہے۔ اسے کلورین سے آسانی سے مارا جا سکتا ہے۔ شہری پانی کے ٹینکس میں کلورین ملائیں۔
نگراں وزیر صحت سندھ ڈاکٹر سعد خالد نیاز عوام سے نگلیریا سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اپیل کردی ہے۔ ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے سی ای او کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن انجینئر سید صلاح الدین سے رابطہ بھی کیا۔ ان کی جانب سے نیگلیریا کے باعث 11 لوگوں کی اموات سے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ شہر بھر کے تمام اضلاع سے پانی کے نمونوں کے لیبارٹری ٹیسٹ کیے جائیں، نیز شہر میں سپلائی کیے جانے والے پانی میں کلورین کی مقدار سے متعلق بھی رپورٹ فراہم کی جائے۔ شہر میں نیگلیریا سے بڑھتی اموات کے لیے لازمی اقدامات اٹھائے جائیں،عوام علماء و ماہرین کی ہدایت کے تحت پانی کو ناک میں ڈالنے سے اجتناب برتیں اور ماہرین کی جانب سے تجویز کردہ ہدایات کے مطابق پانی میں کلورین کی مقدار لازمی شامل کی جائے۔