وزارت قانون نے جیو کا معاملہ حل کرنےکا اختیار پیمرا کو دے دیا

جیو سے متعلق تمام معاملات سیمی جوڈیشل ایشو ہیں لہذا اس معاملے کو پیمرا خود ڈیل کرے، وزارت قانون


ویب ڈیسک May 21, 2014
حکومت پیمرا کےمعاملات میں مداخلت نہیں بلکہ اسے ایک آزاد ادارے کے طور پر کام کرنے دینا چاہتی ہے، وزیراطلاعات پرویز رشید فوٹو: فائل

RAWALPINDI: وزارت قانون نے جیو کے معاملے پر قانونی رائے وزارت اطلاعات کو بجھوا دی جس میں کہا گیا ہے کہ جیو کا معاملہ حل کرنے کا اختیار پیمرا کو ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزارت قانون کی جانب وزارت اطلاعات و نشریات کو بجھوائے جانے والی قانونی رائے کہا گیا ہے کہ جیو سے متعلق تمام معاملات سیمی جوڈیشل ایشو ہیں لہذا ان کو حل کرنے کا اختیار پیمرا کا ہے اور وہ اسے خود ڈیل کرے۔ پیمرا کے رکن اسرار عباسی کا کہنا ہے کہ وزارت قانون نے جو فیصلہ کیا ہے وہ اس سے باہر جا ہی نہیں سکتے تھے لہذا اب قانونی رائے سے معاملہ بالکل صاف ہو گیا کہ اس معاملے کو حل کرنے کا اختیار پیمرا کو ہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کی پوری کوشش ہے کہ پیمرا نے جیو سے متعلق جو فیصلہ دیا ہے اس پر عمل درآمد نہ ہوسکے۔

دوسری جانب پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہاکہ حکومت پیمرا کےمعاملات میں مداخلت نہیں بلکہ اسے ایک آزاد ادارے کے طور پر کام کرنے دینا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پیمرا کے فیصلوں پر عمل درآمد نہیں ہوتا لہذا حکومت پیمرا کے فیصلوں کے لئے ایک کمیشن بنانا چاہتی ہے تاکہ فیصلوں پر عمل ہو۔ میری میر شکیل الرحمن سمیت تمام اسٹیک ہولڈر سے ملاقات ہوئی ہے اور یہ ملاقات خفیہ نہیں تھی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی(پیمرا) کے 5 پرائیوٹ ارکان نے جیو نیوز، جیو انٹرٹینمنٹ اور جیو تیز کے لائسنس معطل اور مذکورہ چینلز کے تمام دفاتر سیل کرنے کا حکم دیا تھا۔ پیمرا کے ممبر میاں شمس کا کہنا تھا کہ جیو کے مالک میر شکیل الرحمان نے اپنے پیسے کی چمک دمک سے پیمرا اراکین پر بہت دباؤ ڈالا لیکن اراکین نے اپنے ضمیر کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے جیو ٹی وی کا لائسنس معطل کرنے کا فیصلہ کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں