ورلڈکپ جوز بٹلر نے ناکام ترین انگلش مہم کی ذمہ داری قبول کرلی
انفرادی کارکردگی بھی خراب رہی، انگلش کپتان
جوز بٹلر ورلڈ کپ میں انگلش ٹیم کی ناکامی کا ذمہ دار خود کو خیال کرنے لگے۔
جوز بٹلر نے کہاکہ میگا ایونٹ میں بطور کپتان ناکامی کے علاوہ میری اپنی انفرادی کارکردگی بھی میرے لیے لمحہ فکریہ بنی ہے۔
دوسری جانب انگلش آل راؤنڈر معین علی بھی اس خیال کے حامی ہیں کہ ٹیم میں اعتماد کا فقدان ہماری ڈرامائی ناکامی کا سبب بنا ہے۔
جوز بٹلر کو ورلڈ کپ میں ناکامی پر تنقید کا سامنا ہے لیکن وہ خود بھی اپنی انفرادی ناکامی پر بھی افسردہ ہیں، انھوں نے اپنی ہی بیٹنگ فارم کوناکام انگلش مہم میں تشویش کا ایک بڑا سبب قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: دفاعی چیمپئین انگلینڈ ورلڈکپ 2023 سے باہر ہونے والی پہلی ٹیم بن گئی
احمد آباد میں آسٹریلیا کے ہاتھوں 33 رنز کی شکست نے دفاعی چیمپئن کی قسمت پرمہر ثبت کردی ہے، ابتدائی 7 میچز میں چھٹی ناکامی نے انگلینڈ کی پیشقدمی کے تمام راستے بند کردیے ہیں۔
بٹلر اب تک ورلڈ کپ میچز میں 43،20،9،15،8 ، 10 اور کینگروز کیخلاف 1 رن بناسکے، انھوں نے مجموعی طور پر 113 بالز کا سامنا کرتے ہوئے 15.14 کی واجبی اوسط سے مجموعی طور پر 106 رنز نام درج کیے۔
میچ کے بعد پریس کانفرنس میں بٹلر نے کہا کہ میں مثبت ہونا چاہتا تھا ، میں نے کوشش کی کہ حریف ٹیم کیخلاف واپسی کی جائے لیکن میری اپنی فارم بھی میرے لیے فکرمندی کا سبب بنی، میری خراب فارم نے بھی ورلڈ کپ میں انگلش مہم کو بڑا دھچکا پہنچایا لیکن پھر بھی مجھے خود پر یقین کرنا ہوگا، انگلش ٹیم کو اب ورلڈ کپ میں اپنے باقی دو میچز میں نیدرلینڈز اور پاکستان کا سامنا رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ورلڈکپ؛ آسٹریلیا نے انگلینڈ کو 33 رنز سے شکست دے دی
بٹلر نے کہا کہ ہم یقینی طور پر اپنے کمترین درجے پر ہیں، اگرچہ میں بطور کپتان بھارت بڑی امیدوں کے ساتھ آیا تھا لیکن ہمارے لیے یہ ایونٹ نہایت مایوس کن رہا، اس سے ہمیں بہت تکلیف ہوئی، ہم یقینی طور پر خود سے بھی انصاف نہیں کرپائے، ہم نے ملکی شائقین کو بھی مایوس کیا ہے۔
کینگروز کیخلاف 42 کی اننگز کھیلنے والے معین علی نے کہا کہ بطور پلیئر میں مایوس ہوا ہوں، ہم ایونٹ کے آغاز سے ہی اچھی پرفارمنس نہیں دے پائے، کینگروز کیخلاف بھی ہماری ٹیم اعتماد سے عاری دکھائی دی۔
جوز بٹلر نے کہاکہ میگا ایونٹ میں بطور کپتان ناکامی کے علاوہ میری اپنی انفرادی کارکردگی بھی میرے لیے لمحہ فکریہ بنی ہے۔
دوسری جانب انگلش آل راؤنڈر معین علی بھی اس خیال کے حامی ہیں کہ ٹیم میں اعتماد کا فقدان ہماری ڈرامائی ناکامی کا سبب بنا ہے۔
جوز بٹلر کو ورلڈ کپ میں ناکامی پر تنقید کا سامنا ہے لیکن وہ خود بھی اپنی انفرادی ناکامی پر بھی افسردہ ہیں، انھوں نے اپنی ہی بیٹنگ فارم کوناکام انگلش مہم میں تشویش کا ایک بڑا سبب قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: دفاعی چیمپئین انگلینڈ ورلڈکپ 2023 سے باہر ہونے والی پہلی ٹیم بن گئی
احمد آباد میں آسٹریلیا کے ہاتھوں 33 رنز کی شکست نے دفاعی چیمپئن کی قسمت پرمہر ثبت کردی ہے، ابتدائی 7 میچز میں چھٹی ناکامی نے انگلینڈ کی پیشقدمی کے تمام راستے بند کردیے ہیں۔
بٹلر اب تک ورلڈ کپ میچز میں 43،20،9،15،8 ، 10 اور کینگروز کیخلاف 1 رن بناسکے، انھوں نے مجموعی طور پر 113 بالز کا سامنا کرتے ہوئے 15.14 کی واجبی اوسط سے مجموعی طور پر 106 رنز نام درج کیے۔
میچ کے بعد پریس کانفرنس میں بٹلر نے کہا کہ میں مثبت ہونا چاہتا تھا ، میں نے کوشش کی کہ حریف ٹیم کیخلاف واپسی کی جائے لیکن میری اپنی فارم بھی میرے لیے فکرمندی کا سبب بنی، میری خراب فارم نے بھی ورلڈ کپ میں انگلش مہم کو بڑا دھچکا پہنچایا لیکن پھر بھی مجھے خود پر یقین کرنا ہوگا، انگلش ٹیم کو اب ورلڈ کپ میں اپنے باقی دو میچز میں نیدرلینڈز اور پاکستان کا سامنا رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ورلڈکپ؛ آسٹریلیا نے انگلینڈ کو 33 رنز سے شکست دے دی
بٹلر نے کہا کہ ہم یقینی طور پر اپنے کمترین درجے پر ہیں، اگرچہ میں بطور کپتان بھارت بڑی امیدوں کے ساتھ آیا تھا لیکن ہمارے لیے یہ ایونٹ نہایت مایوس کن رہا، اس سے ہمیں بہت تکلیف ہوئی، ہم یقینی طور پر خود سے بھی انصاف نہیں کرپائے، ہم نے ملکی شائقین کو بھی مایوس کیا ہے۔
کینگروز کیخلاف 42 کی اننگز کھیلنے والے معین علی نے کہا کہ بطور پلیئر میں مایوس ہوا ہوں، ہم ایونٹ کے آغاز سے ہی اچھی پرفارمنس نہیں دے پائے، کینگروز کیخلاف بھی ہماری ٹیم اعتماد سے عاری دکھائی دی۔