سعودی عرب کی غزہ پرایٹم بم گرانے کے اسرائیلی بیان کی مذمت
اسرائیلی حکومت نے انتہاپسند بیان دینے والے وزیر کو برطرف نہیں کیا صرف معطل کیا، سعودی وازرت خارجہ
سعودی عرب نے اسرائیلی وزیر کے غزہ پر ایٹم بم گرانے کے بیان کی شدید مذمت کی ہے۔
سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے بیانات اسرائیلی حکومت کے ارکان میں انتہا پسندی اور بربریت کو ظاہر کرتے ہیں۔ اسرائیلی حکومت نے اپنے وزیر کو برطرف نہیں کیا بلکہ صرف معطل کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل کا یہ اقدام انسانی، اخلاقی، مذہبی اور قانونی تقاضوں کو نظر انداز کرنے کے مترادف ہے۔
اسرائیل کے وزیر برائے قومی ورثہ ایمچے ایلیاہو نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ غزہ پر جوہری بم گرانا بھی ایک آپشن ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق قومی ورثہ کے وزیر کو تاحکم ثانی حکومتی اجلاسوں میں شرکت سے روک دیا گیا ہے۔
سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے بیانات اسرائیلی حکومت کے ارکان میں انتہا پسندی اور بربریت کو ظاہر کرتے ہیں۔ اسرائیلی حکومت نے اپنے وزیر کو برطرف نہیں کیا بلکہ صرف معطل کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل کا یہ اقدام انسانی، اخلاقی، مذہبی اور قانونی تقاضوں کو نظر انداز کرنے کے مترادف ہے۔
اسرائیل کے وزیر برائے قومی ورثہ ایمچے ایلیاہو نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ غزہ پر جوہری بم گرانا بھی ایک آپشن ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق قومی ورثہ کے وزیر کو تاحکم ثانی حکومتی اجلاسوں میں شرکت سے روک دیا گیا ہے۔