لاہور عالمی معیار کی اپ گریڈیشن سفاری زو 3 ماہ کیلیے بند کرنے کا فیصلہ

منصوبے کے تحت 11 مختلف اقسام کے نئے جانور لائے اور ان کے گھر بنائے جائینگے، پہلے سے موجود جانوروں کی منتقلی بھی ہوگی


ویب ڈیسک November 07, 2023
سفاری زو کے لیے سیاحوں کو ای ٹکٹنگ کی سہولت بھی ملے گی

صوبائی دارالحکومت کے سفاری زو کو عالمی معیار کی اپ گریڈیشن کیلیے 3 ماہ کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بین الاقوامی طرز پر اپ گریڈیشن کے منصوبے پر عمل درآمد کے ابتدائی مرحلے پر تعمیراتی کام شروع ہونے کے باعث سفاری زو رائیونڈ روڈ لاہور کو 10 نومبر سے آئندہ تین ماہ کے لیے سیاحوں کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پراجیکٹ ڈائریکٹر امپلی مینٹیشن آف ماسٹر پلان آف سفاری زو لاہور مدثر حسن کے مطابق منصوبے کے تحت سفاری زو میں 11 مختلف انواع کے مزید نئے جنگلی جانور ہاتھی، گینڈا، زرافہ، بلیک جیگوار، اریکس، اڈیکس، زیبرا، اڑیال، شتر مرغ، نیل گائے اور چیتل ہرن لائے جائیں گے، جن کے لیے خصوصی انکلوژرز اور گھر بنائے جائیں گے۔ موجودہ انکلوژرز میں رہائش پذیر جنگلی جانوروں کو بھی ایک سے دوسری جگہ منتقل کیا جائے گا۔

علاوہ ازیں افریقن سفاری، ڈیزرٹ سفاری اور سالٹ رینج کی تعمیر بھی منصوبے میں شامل ہے جب کہ سیاحوں کو نائٹ سفاری کی بھی سہولت فراہم کی جائے گی۔ 142 اقسام کی آبی حیات کے لیے سفاری زو میں شاندار ایکوریم بھی تعمیر کیا جائے گا۔ سفاری زو کے لیے سیاحوں کو ای ٹکٹنگ کی سہولت بھی ملے گی۔

انہوں نے بتایا کہ سہولیات کی فراہمی کے لیے بڑے پیمانے پر تعمیراتی کام ہوگا، لہٰذا ان ترقیاتی کامو ں کی بروقت اور احسن انجام دہی کے لیے سفاری زو کو 10 نومبر 2023ء سے اگلے 3 ماہ کے لیے بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس عارضی بندش پر ہم اپنے تمام کرم فرماؤں، سیاحوں، شائقین جنگلی حیات، طلبہ و طالبات اور عام شہریوں سے معذرت خواہ ہیں جنہیں اپنے تفریحی، تعلیمی اور تحقیقی مقاصد کے لیے یہ سہولت قلیل عرصہ کے لیے میسر نہ ہوگی۔

پراجیکٹ ڈائریکٹر نے کہا کہ ہم اپنے تمام مہمانوں کو یقین دلاتے ہیں کہ پراجیکٹ انتظامیہ اپنے شب و روز وقف کرکے اس منصوبے کو مقررہ مدت کے اندر مکمل کرکے اسے دوبارہ سیاحوں کے لیے دستیاب بنائے گی۔

واضح رہے کہ لاہور چڑیا گھر کو بھی 3 ماہ کے لیے بند کیا جاچکا ہے جہاں جانوروں اور پرندوں کی منتقلی پر کام کیا جارہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں