کراچی اسٹاک مارکیٹ میں مندی 28 ہزار 800 کی حد بھی گرگئی

100 انڈیکس82.80 پوائنٹس کم،365 کمپنیوں کاکاروبار،140 کے بھائو میں اضافہ ہوا

54.52 فیصد حصص کی قیمتیں گھٹ گئیں،سرمایہ کاروں کے مزید29 ارب70 کروڑ99 لاکھ ڈوب گئے۔ فوٹو: آن لائن/فائل

حکومتی اعلان کے باوجود قومی پٹرولیم کمپنی کا سرکلرڈیٹ ختم نہ کیے جانے اور نئے بجٹ سے متعلق تحفظات برقراررہنے کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو بھی اتارچڑھائو کے بعد مندی کے اثرات غالب رہے جس سے انڈیکس کی28800 کی حد بھی گرگئی۔


54.52 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید29 ارب70 کروڑ99 لاکھ75 ہزار209 روپے ڈوب گئے۔ ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں، میوچل فنڈز، این بی ایف سیزاور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر24 لاکھ14 ہزار976 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جبکہ بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے25 ہزار909 ڈالر اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے23 لاکھ89 ہزار66 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا۔

مندی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس82.80 پوائنٹس کی کمی سے28760.12 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس98.31 پوائنٹس کی کمی سے 19724.26 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 87.98 پوائنٹس کی کمی سے 45731.26 ہوگیا۔ کاروباری حجم منگل کی نسبت 68.08 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر22 کروڑ59 لاکھ84 ہزار430 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار365 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 140 کے بھائو میں اضافہ 199 کے داموں میں کمی اور26 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
Load Next Story