آئی ایم ایف سے مذاکرات کے باوجود ڈالر کی قدر بڑھنا پریشان کن ہے میاں زاہد
ڈالر 16اکتوبر کو 276 روپے تک گر گیا تھا جس کے بعد اسکی قدر بڑھنا شروع ہوگئی ہے، چیئرمین نیشنل بزنس گروپ پاکستان
نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے مثبت مذاکرات اور مزید قرضہ ملنے کے واضح امکانات کے باوجود ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈالر مہنگا ہونے سے کاروباری برادری پریشان ہے جبکہ منافع خور اس بے یقینی سے بھرپور فائدہ اٹھا کر عوام کو لوٹ رہے ہیں۔ ڈالر کو قابو میں رکھنے کے اقدامات میں مزید سختی کی جائے اور معیشت کو مکمل طور پر دستاویزی کیا جائے۔
میاں زاہد حسین نے کہا کہ ڈالر 16اکتوبر کو 276 روپے تک گر گیا تھا جس کے بعد اسکی قدر بڑھنا شروع ہوگئی ہے۔ 3نومبر کو ڈالر 285روپے کا تھا جو اب 287روپے کا ہوچکا ہے اور اسکی قدر میں مزید اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈالر مہنگا ہونے سے کاروباری برادری پریشان ہے جبکہ منافع خور اس بے یقینی سے بھرپور فائدہ اٹھا کر عوام کو لوٹ رہے ہیں۔ ڈالر کو قابو میں رکھنے کے اقدامات میں مزید سختی کی جائے اور معیشت کو مکمل طور پر دستاویزی کیا جائے۔
میاں زاہد حسین نے کہا کہ ڈالر 16اکتوبر کو 276 روپے تک گر گیا تھا جس کے بعد اسکی قدر بڑھنا شروع ہوگئی ہے۔ 3نومبر کو ڈالر 285روپے کا تھا جو اب 287روپے کا ہوچکا ہے اور اسکی قدر میں مزید اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔