اسرائیلی کو دہشت گرد کہنے پر برطانوی سیاسی رہنما اور خاتون میزبان میں جھگڑا

غزہ کے باشندوں کا روزانہ کی بنیاد پر قتل عام کیا جا رہا ہے، کرس ولیمسن

غزہ کے باشندوں کا روزانہ کی بنیاد پر قتل عام کیا جا رہا ہے، کرس ولیمسن

برطانیہ میں سابق لیبر رکن پارلیمان کرس ولیمسن نے غزہ میں جاری فلسطینیوں کے قتل عام پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیلی حکومت کو نسل پرست جرمن نازیوں سے بھی بدتر اور غزہ کو بڑا قید خانہ قرار دے دیا۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل ایک نسل پرست حکومت ہے اور 7 اکتوبر کو حماس کے حملے میں آئی ڈی ایف نے اسرائیلی شہریوں کو ہلاک کیا تھا۔

برطانیہ کی لیبر پارٹی کے سابق ممبر پارلیمنٹ کرس ولیمسن نے ٹاک ٹی وی کو انٹرویو میں کہا کہ غزہ کے باشندوں کا روزانہ کی بنیاد پر قتل عام کیا جا رہا ہے، اس لیے یقیناً جنگ بندی ان کے لیے فائدہ مند ہوگی، کیونکہ غزہ ایک حراستی کیمپ ہے۔


https://x.com/DennieMorris/status/1722248309979676977?s=20

اینکر کی بار بار مداخلت کے باوجود ولیمسن نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا "وہ اندر قید کیے ہوئے ہیں۔ کسی کو بھی غزہ جانے یا وہاں سے باہر آنے کی اجازت نہیں۔ ان کے گرد سلاخیں ہیں۔ اسرائیلی حکومت کی طرف سے ان پر مسلسل بمباری کی جاتی ہے۔ آپ کسی ایسی حکومت کا کیسے دفاع کر سکتی ہیں جس کا رویہ نازیوں سے بھی بدتر ہو، ہم دیکھ رہے ہیں، کہ اس اسرائیلی حکومت نے ہزاروں بچوں کو قتل کیا ہے۔"

ولیمسن نے مزید جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا "دہشت گرد تو دراصل اسرائیلی حکومت ہے، وہ دہشت گرد ہے جو فلسطینی عوام کو دہشت زدہ کر رہی ہے۔

اینکر کی جانب سے نتن یاہو کو منتخب جمہوری حکومت کہنے پر ولیمسن نے کہا کہ نہ صرف غزہ بلکہ اس سے باہر کے علاقے میں لاکھوں نہیں تو ہزاروں فلسطینی ہیں جن کے پاس ووٹ دینے کا اختیار نہیں ۔ اور درحقیقت یہ ایک مکمل نسل پرست حکومت ہے، اس میں کوئی شک نہیں۔
Load Next Story