جیو نے حساس اداروں کی شخصیات کو صحافتی دائرے سے باہر نکل کرپیش کیا الطاف حسین

جیو کی اعلیٰ انتظامیہ کو قوم سے معافی مانگ کر عوام کے جذبات کو ٹھنڈا کرنا چاہیئے تھا، قائد ایم کیو ایم


ویب ڈیسک May 22, 2014
پرامن احتجاج ہر کسی کا جمہوری حق ہے لیکن کسی کوبھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں، الطاف حسین۔ فوٹو:فائل

متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ جیو ٹی وی نے قومی حساس اداروں کی اعلیٰ شخصیات کو صحافتی دائرے سے باہر نکل کر پیش کیا جب کہ جیو کے بعض عناصر قوم سے معافی مانگنے کے بجائے کشیدگی کو بڑھاتے رہے۔

لندن سے جاری بیان میں الطاف حسین کا کہنا تھا کہ گزشتہ کئی روز سے جیو کے خلاف اس بات پر احتجاج کیا جا رہا ہے کہ جیو ٹیلی وژن نے قومی حساس اداروں کی اعلیٰ شخصیات کو صحافتی دائرے سے باہر نکل کرپیش کیا جس کی وجہ سے عوام میں غم وغصہ کی لہر دوڑ گئی ہے، جیو کی اعلیٰ انتظامیہ کو قوم سے معافی مانگ کر عوام کے جذبات کو ٹھنڈا کرنا چاہیئے تھا لیکن افسوس کہ جیوانتظامیہ کے بعض عناصر'' لڑو، مقابلہ کرو۔۔۔دیکھاجائے گا'' کے مصداق تناؤ کوبڑھاتے رہے اورعوام میں پیدا ہونے والی خلیج میں اضافہ کرتے رہے۔

ایم کیو ایم کے قائد نے کہا کہ ملک میں کسی بھی چھوٹے بڑے یا بہت ہی زیادہ بڑے مسئلے پر اختلاف رکھنا اوراس کا پرامن طریقے سے اظہارکرنا ہر شہری کا بنیادی جمہوری حق ہے لیکن پرامن اظہارخیال واحتجاج کا طریقہ کار قانون، آئین، اخلاقی اصولوں کے مطابق ہوناچاہیے اورکسی کوبھی احتجاج کی آڑ میں قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہونی چاہیئے۔

الطاف حسین نے کہا کہ جیو کی دانستہ نادانستہ غلطیوں کامعاملہ اپنی جگہ ہے لیکن احتجاج کی آڑ میں جیو کے عملے اور سامان کو نقصان پہنچانا کسی بھی طرح درست، جائز اور آئینی یا قانونی قرارنہیں دیا جاسکتا، عوام اپنے احتجاج کو پرامن رکھیں اور جیو کے ملازمین اور گاڑیوں کو نقصان نہ پہنچائیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں