نگراں حکومت میں جب ن لیگ ہوگی تو لیول پلینگ فیلڈ کیسے ہوگی خورشید شاہ
وزیر اعظم لاڑکانہ کا ہو یا لاہور کا ووٹ کے ذریعے روکیں لاٹھی کے ذریعے نہ روکیں، رہنما پیپلز پارٹی
پیپلز پارٹی کے سینئیر رہنما اور سابق وفاقی وزیر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ لیول پلینگ فیلڈ کیسے ہوگی جب نگراں حکومت میں ن لیگ ہوگی اور بلاول نے بھی یہی بات کی۔
رہنما پی پی پی نوید چوہدری سے اہلیہ کے انتقال پر اظہار افسوس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ لیول پلینگ پر کہوں گا 11 حکومتیں اقتدار میں رہیں مل کر تحریک عدم اعتماد لائے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ پاکستان میں الیکشن نہیں ہو سکیں گے اگر پنکچر کیے گئے ہوں، اگر پنکچر ہوا تو بہت نقصان ہوگا اور ہم نے سوچا بھی نہیں نقصان ہوگا، اگر کسی کو زور زبردستی اقتدار میں بٹھایا گیا تو ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اگر سلیکشن ہوتی رہی ووٹ استعمال کرنے کا موقع نہ دیا تو نقصان ہوگا عوام سے بات کی جائے، زور زبردستی والی حکومت نہیں چلے گی۔ جب آزادانہ ووٹ ڈالا جاتا ہے تو فیصلے آزادانہ ہوتے ہیں اور ہم سے پوچھیں جو کمٹمنٹ کی وہ پوری کی یا نہیں۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ 16 ماہ کی حکومت نے پاکستان کو بچا لیا کیونکہ ملک ڈوب رہا تھا، ملک کو تکنیکی انداز میں نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔ تھرکول کو متعارف کروایا لیکن حکومت جاتے ہی ٹریلین کا منصوبہ رد کر دیا گیا، 2008 کی حکومت نے ایران پائپ لائن کا معاہدہ کیا تو اسے بند کر دیا گیا۔
نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ موٹروے کے علاوہ انہوں نے کیا کیا؟ تجارت کے لیے موٹروے نہیں پورٹ بنایا جاتا ہے، بجلی کے کارخانے لگائے کھربوں کا نقصان ہوگیا تھر کول چل رہا ہے 2600 میگا واٹ بجلی مل رہی ہے۔ وزیر اعظم لاڑکانہ کا ہو یا لاہور کا ووٹ کے ذریعے روکیں لاٹھی کے ذریعے نہ روکیں۔
انہوں نے کہا کہ چار دن جیل جاتے میاں صاحب کا قد بڑھ جاتا لیکن نئی روایت بن گئی ہے کہ ہائی کورٹ چلے جائیں تو ریڈ کارپٹ بچھا کر خوش آمدید کہا جاتا ہے، جیل نہ جانے سے نوازشریف کا قد چھوٹا ہوا ہے بڑا نہیں ہوا، ہمارا گھوڑا اکیلا ہے اس پر چڑھے ہوئے ہیں۔
پیپلز پارٹی رہنما کا کہنا تھا کہ گورنر ہاؤس میں نواز شریف کے سیاسی فیصلوں پر کہوں گا کہ پاکستان کے عوام کو دیکھنا چاہیے ان کے ساتھ کیا ہو رہا ہے، ووٹ پر ڈاکا ڈالنے کے لیے سب کچھ ہو رہا ہے۔ اللہ کرے ملک میں جمہوریت بحال ہوجائے انتخابات ہو جائیں۔