ایڈیشنل آئی جی کراچی شاہد حیات کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا

کراچی پولیس کے سربراہ کی حیثیت سے شہر میں جاری ٹارگٹڈآپریشن کی نگرانی بھی شاہد حیات کررہے تھے

شاہد حیات کو 6 ستمبر 2013 کو ان کے کراچی پولیس کے سربراہ کی حیثیت سے تعینات کیا گیا تھا۔ فوٹو: فائل

DHAKA:
سندھ حکومت نے سپریم کورٹ کے حکم پر ایڈیشنل آئی جی شاہد حیات کو ان کے عہدے سے ہٹا کر غلام قادر کو ان کی جگہ تعینات کردیا ہے۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق شاہد حیات کو ایڈیشنل آئی جی کراچی لگائے جانے پر ایڈیشنل آئی جی آر این ڈی بشیر میمن نے او پی ایس کے تحت افسران کی تعیناتی کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی اور یہ موقف اختیار کیا تھا کہ سینئر افسران کی جگہ جونیئر افسران کو تعینات کیا جارہا ہے جس سے افسران میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے، بشیر میمن کی درخواست پر سپریم کورٹ نے 9 مئی کو صوبے بھر میں تعینات او پی ایس افسران کو ہٹانے کا حکم دیا تھا جس کے تحت سندھ حکومت نے پہلے مرحلے میں 177 او پی ایس افسران کو ان کے عہدے ہٹا دیا تھا تاہم شاہد حیات سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا تھا تاہم آج حکومت سندھ نے شاہد حیات کو بھی ان کے عہدے سے ہٹا کر ان کی جگہ ایڈیشنل آئی جی ٹریفک غلام قادر تھیبو کو اضافی ذمہ داریاں سونپ دی ہے اور وہ کل اپنے عہدے کا چارج سنبھالیں گے۔


ایڈیشنل آئی جی کراچی تعیناتی کے بعد نمائندہ ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے غلام قادر تھیبو کا کہنا تھا کہ کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن جاری رہے گا اور جو ٹیم مجھے ملے گی اس کے ساتھ کام کروں گا جبکہ پولیس میں بھی کالی بھیڑوں کا خاتمہ کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ شاہد حیات کو 6 ستمبر 2013 کو کراچی پولیس کے سربراہ کی حیثیت سے تعینات کیا گیا تھا جب کہ شہر میں جاری ٹاگٹڈ آپریشن بھی ان ہی کی سربراہی میں جاری تھا جس پر متحدہ قومی موومنٹ متعدد باران کے خلاف اپنے تحفظات کا اظہار کرچکی تھی۔
Load Next Story