انتخابات کی تاریخ کے تعین کے بعد تحریک انصاف کیخلاف ریاستی انتقام میں شدت آئی ہے پی ٹی آئی

الیکشن کمیشن اور نگران حکومت جمہوریت کیخلاف سازشوں کا حصہ بننے کی بجائے اس کے تحفّظ کا فریضہ سرانجام دیں، کورکمیٹی


ویب ڈیسک November 10, 2023
فوٹو:فائل

پاکستان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ انتخابات کی تاریخ کے تعیّن کے بعد تحریک انصاف کیخلاف ریاستی انتقام کے مجرمانہ سلسلے میں شدت اور تیزی آگئی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ دستور الیکشن کمیشن کو آزادانہ، منصفانہ، غیرجانبدارانہ اور شفاف انتخابات کے انعقاد کا پابند کرتا اور نگران حکومتوں کو الیکشن کمیشن کی معاونت کی ذمہ داری سونپتا ہے۔

اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ انتخابات کی تاریخ کے تعیّن کے بعد تحریک انصاف کیخلاف ریاستی انتقام کے مجرمانہ سلسلے میں شدت اور تیزی آئی ہے اور ریاستی اداروں کی جانب سے تحریک انصاف کے قائدین کے "اغوا برائے بیان" کا سلسلہ جاری ہے۔

مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری علی نواز اعوان کی جبری گمشدگی پر الیکشن کمیشن اور نگران حکومت کی بےعملی لاقانونیّت کی بدترین مثال ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان اور نگران حکومت اپنا آئینی فرض نبھانے میں کلیتاً ناکام اور دستور سے انحراف کے ریاستی ایجنڈے میں کلیدی سہولت کار ہیں، الیکشن کمیشن اور نگران حکومت اپنے حسّاس ترین فرائض کا احساس کریں اور جمہوریت کیخلاف سازشوں کا حصہ بننے کی بجائے اس کے بقا و تحفّظ کا فریضہ سرانجام دیں۔

کور کمیٹی پی ٹی آئی نے مطالبہ کیا ہے کہ ملک بھر میں تحریک انصاف کے کارکنان اور قائدین کی رہائش گاہوں پر غیرقانونی و غیرآئینی چھاپوں، ماورائے قانون گرفتاریوں، انہیں ہراساں کرنے یا جبری طور پر گمشدہ/لاپتہ کرنے کا سلسلہ بھی بلاتاخیر روکا جائے اور علی نواز اعوان سمیت تمام اغوا کنندگان کو بازیاب اور زیرحراست افراد کو فی الفور رہا کیا جائے۔

اعلامیہ میں چیئرمین عمران خان کے خلاف مقدمات کی کھلی عدالت میں قومی و غیرملکی ذرائع ابلاغ کی موجودگی میں ٹرائل چلانے کے مطالبے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ چیئرمین عمران خان پر خفیہ انداز میں یا جیل میں ٹرائل چلانے کا کوئی آئینی یا قانونی جواز نہیں، ٹرائل کو کسی بھی انداز میں خفیہ رکھنے یا اسے شفافیّت کے تقاضوں کے برعکس چلانے کی کسی کوشش کو قبول نہیں کریں گے۔

کور کمیٹی کا کہنا ہے کہ جیل میں کھلی جگہ پر مقدمہ چلانے کی بجائے سائفر ٹرائل کو معمول کی عدالت میں منتقل کیا جائے اور ملکی و غیرملکی میڈیا کی موجودگی میں شفاف انداز میں ٹرائل کا عمل مکمل کیا جائے۔

کورکمیٹی کی جانب سے خواتین کارکنان کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہماری ماؤں، بہنوں، بیٹیوں نے اپنی جرات اور بہادری سے حقیقی آزادی کی تحریک کو جِلا بخشی ہے، ریاستی ادارے خصوصاً نظامِ انصاف ہماری بہادر خواتین کے بنیادی دستوری حقوق کے تحفّظ میں بُری طرح ناکام رہا ہے۔

عام انتخابات کے دوران بھی ہماری خواتین غیرمعمولی کردار ادا کریں گی اور ملک میں جاری لاقانونیت کے سلسلے کو شکست دے کر آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کے اِک نئے دور کا خیر مقدم کریں گی۔ خواتین شہریوں کے بنیادی دستوری حقوق غصب کرنے اور انہیں انصاف سے محروم کرنے والوں کا کڑا محاسبہ عدالتِ عظمیٰ کی ذمے داری ہے۔

مظلوم اہلِ فلسطین کیخلاف اسرائیلی وحشت و بربریت کی جاری مہم کی مذمت اور بےگناہ انسانوں کی قتل و غارت گری کا سلسلہ بند کروانے کیلیے عالمی برادری کے ناگزیر کردار کے حوالے سے دوٹوک پالیسی کا بھی اعادہ کیا گیا۔

کور کمیٹی کے مطابق غزّہ میں عالمی قانون اور انسانی اقدار کے قتلِ عام کا جاری سلسلہ اہلِ عالم کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، اہلِ فلسطین کی بے رحم نسل کشی تہذیبِ انسانی کی موت کی علامت ہے۔

قبل اس سے کہ غزّہ انسانیت کے قبرستان میں بدل جائے، اہلِ عالم خصوصاً اقوامِ متحدہ عالمی دہشت گرد ریاست اسرائیل کو لگام ڈالنے کیلیے اقدام کرے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں