ناکام ورلڈکپ مہم پر سابق اسٹارز بھی سخت مایوس
معاملات ایسے ہی چلتے رہے تو اگلے 4 برس میں بھی کچھ نہیں بدلے گا،وسیم اکرم
ناکام ورلڈکپ مہم پر سابق اسٹارز بھی سخت مایوس ہیں۔
ورلڈکپ میں ایک بار پھر پاکستانی ٹیم کے سفر کا لیگ راؤنڈ میں ہی اختتام شائقین کے ساتھ سابق کرکٹ کو بھی کافی بْرا محسوس ہورہا ہے، 2019 کے میگا ایونٹ میں بھی پاکستان ٹیم کو سیمی فائنل میں رسائی کیلیے رن ریٹ میں بہت زیادہ بہتری درکار تھی، جس کیلیے بنگلہ دیش کو 300 رنز سے شکست دینا تھی اور اب اس بار انگلینڈ کے خلاف میچ سے قبل ایسی ہی صورتحال درپیش رہی۔
سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا کہ 4 برس پہلے بھی یہی حال تھا، اب بھی وہی صورتحال ہے ، اگلے 4 سال میں بھی یہی ہونے والا ہے، ہم مسائل کا حل نہیں ڈھونڈتے اور نہ ہی مناسب پلاننگ کرتے ہیں، انھوں نے مشورہ دیا کہ ہمیں اب کوئی منفی بات کرنے کے بجائے مسائل کی نشاندہی اور حل تجویز کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان کیخلاف شکست؛وسیم اکرم نے کھلاڑیوں کی فٹنس پر سوال اُٹھادیا
آل راؤنڈرشعیب ملک نے کہا کہ پہلے بھی کئی بار نئے سرے سے شروع کرنے کی کوشش ہوئی مگر فیصلوں پر قائم نہیں رہا جاتا، ہمیں سنجیدگی سے تجاویز دینا چاہئیں اور ان پر باقاعدہ بحث بھی کریں۔
سابق کپتان مصباح الحق نے کہا کہ جب ٹیم اچھا کھیل رہی ہو تب بھی خامیوں پر توجہ دینا چاہیے، اس وقت جب ہم خامیوں کی نشاندہی کریں تو شائقین کو ہماری باتیں بْری لگتی ہیں مگر یہی خامیاں بڑے ٹورنامنٹس میں بڑی سائیڈز کے خلاف نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں۔
ورلڈکپ میں ایک بار پھر پاکستانی ٹیم کے سفر کا لیگ راؤنڈ میں ہی اختتام شائقین کے ساتھ سابق کرکٹ کو بھی کافی بْرا محسوس ہورہا ہے، 2019 کے میگا ایونٹ میں بھی پاکستان ٹیم کو سیمی فائنل میں رسائی کیلیے رن ریٹ میں بہت زیادہ بہتری درکار تھی، جس کیلیے بنگلہ دیش کو 300 رنز سے شکست دینا تھی اور اب اس بار انگلینڈ کے خلاف میچ سے قبل ایسی ہی صورتحال درپیش رہی۔
سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا کہ 4 برس پہلے بھی یہی حال تھا، اب بھی وہی صورتحال ہے ، اگلے 4 سال میں بھی یہی ہونے والا ہے، ہم مسائل کا حل نہیں ڈھونڈتے اور نہ ہی مناسب پلاننگ کرتے ہیں، انھوں نے مشورہ دیا کہ ہمیں اب کوئی منفی بات کرنے کے بجائے مسائل کی نشاندہی اور حل تجویز کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان کیخلاف شکست؛وسیم اکرم نے کھلاڑیوں کی فٹنس پر سوال اُٹھادیا
آل راؤنڈرشعیب ملک نے کہا کہ پہلے بھی کئی بار نئے سرے سے شروع کرنے کی کوشش ہوئی مگر فیصلوں پر قائم نہیں رہا جاتا، ہمیں سنجیدگی سے تجاویز دینا چاہئیں اور ان پر باقاعدہ بحث بھی کریں۔
سابق کپتان مصباح الحق نے کہا کہ جب ٹیم اچھا کھیل رہی ہو تب بھی خامیوں پر توجہ دینا چاہیے، اس وقت جب ہم خامیوں کی نشاندہی کریں تو شائقین کو ہماری باتیں بْری لگتی ہیں مگر یہی خامیاں بڑے ٹورنامنٹس میں بڑی سائیڈز کے خلاف نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں۔