کراچی بولٹن مارکیٹ سے 10کروڑ مالیت کی اسمگل شدہ سگریٹس اور دیگر سامان برآمد
کسٹم حکام نے بھاری تعداد میں اسمگل شدہ سگریٹس، پرفیوم، چاکلیٹ، شیشہ فلیور سمیت دیگر غیر قانونی سامان برآمد کر لیا
کسٹم حکام نے بولٹن مارکیٹ میں غیر قانونی اسمگل شدہ سامان کی موجودگی کی اطلاع پر چھاپے کے دوان 10 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی غیر ملکی اسمگل شدہ سگریٹس اور دیگر سامان برآمد کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق کسٹم انٹیلجنس کی ٹیم نے ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب ایم اے جناح روڈ سے متصل بولٹن مارکیٹ کی قراط مارکیٹ میں غیر ملکی اسمگل شدہ اشیا کی موجودگی کی اطلاع پر چھاپہ مار کر بھاری تعداد میں اسمگل شدہ سگریٹس، پرفیوم، چاکلیٹ، شیشہ فلیور سمیت دیگر غیر قانونی سامان برآمد کر لیا۔
کسٹم حکام کے مطابق بولٹن مارکیٹ میں متعدد بار چھاپے مارے گئے اور غیر قانوی اسمگل شدہ سامان بھی برآمد کیا گیا ہے لیکن لگتا ہے کہ تاجروں کو اسمگل شدہ سامان سے کئی گناہ زیادہ منافہ ہوتا ہے کیونکہ کسٹم کی ٹیم نے ہر چھاپے میں کروڑوں روپے مالیت کا سامان چھوٹی چھوٹی دکانوں کے چھتوں میں قائم خفیہ خانوں سے برآمد کیا۔ بعد ازاں، مالکان اس سامان کی ملکیت کا دعویٰ کرنے بھی نہیں آئے جس پر قانونی کارروائی کرتے ہوئے اسمگل شدہ سامان کو سیل کر کے ایف آئی آر درج کی گئی۔
گزشتہ شب بھی قراط مارکیٹ کے تالے کاٹ کر مارکیٹ میں داخل ہونا پڑا کیونکہ وہاں کی مصدقہ اطلاع تھی کہ یہاں اسمگل شدہ غیر ملکی سامان موجود ہے اور ایسا ہی ہوا، کسٹم کی ٹیم جب تالے کاٹنے کے بعد دکانوں میں ڈاخل ہوئے وہاں 90 فیصد غیر ملکی اسمگل شدہ سامان موجود پایا۔ تمام سامان کو کسٹم افسران کی نگرانی میں درجنوں بورں میں ڈال کر بورے سیل کر کے ٹرکوں کے ذریعے کسٹم کے متعلقہ آفس منتقل کیا گیا۔
کسٹم حکام کا کہنا ہے کہ پورے آپریشن میں سخت نگرانی کی گئی تاکہ سامان اٹھانے والے مزدور یا کوئی شخص دکانوں سے پاکستانی قانونی سامان یا وہاں دروازوں میں موجود رقم آگے پیچھے نہیں کریں۔
حکام کے مطابق کسٹمز انٹیلی جنس کراچی نے اسمگل شدہ سگریٹ کے خلاف ایک اور کارروائی کی اور یہ کارروائیاں مستقل جاری رہیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ رات کی کارروائی کے دوران اسمگل شدہ سگریٹ کی تعداد لاکھوں میں ہے جبکہ دیگر غیر قانونی سامان بھی بڑی تعداد میں برآمد کیا گیا، ضبط کیے گئے اسمگل شدہ سگریٹس کی ابتدائی مالیت تقریباً 10 کروڑ روپے سے زائد ہے جبکہ دیگر سامان الگ ہے۔
کسٹم حکام کا کہنا تھا کہ جن دکانوں میں کارروائی کی گئی ہے انہیں 12 گھنٹے کا موقع دیا جائے گا تاکہ وہ اپنے سامان کی کسٹم ڈیوٹی ادا کرنے کے حوالے سے کوئی سرکاری دستاویزات دکھائیں اور اپنے سامان کو قانونی ثابت کریں تو ان کا سامان چھوڑ دیا جائے گا اور اگر ایسا نہیں کیا گیا تو چھاپے کا مقدمہ درج کر کے برآمد شدہ سامان کو بحق سرکار سیل کر دیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق کسٹم انٹیلجنس کی ٹیم نے ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب ایم اے جناح روڈ سے متصل بولٹن مارکیٹ کی قراط مارکیٹ میں غیر ملکی اسمگل شدہ اشیا کی موجودگی کی اطلاع پر چھاپہ مار کر بھاری تعداد میں اسمگل شدہ سگریٹس، پرفیوم، چاکلیٹ، شیشہ فلیور سمیت دیگر غیر قانونی سامان برآمد کر لیا۔
کسٹم حکام کے مطابق بولٹن مارکیٹ میں متعدد بار چھاپے مارے گئے اور غیر قانوی اسمگل شدہ سامان بھی برآمد کیا گیا ہے لیکن لگتا ہے کہ تاجروں کو اسمگل شدہ سامان سے کئی گناہ زیادہ منافہ ہوتا ہے کیونکہ کسٹم کی ٹیم نے ہر چھاپے میں کروڑوں روپے مالیت کا سامان چھوٹی چھوٹی دکانوں کے چھتوں میں قائم خفیہ خانوں سے برآمد کیا۔ بعد ازاں، مالکان اس سامان کی ملکیت کا دعویٰ کرنے بھی نہیں آئے جس پر قانونی کارروائی کرتے ہوئے اسمگل شدہ سامان کو سیل کر کے ایف آئی آر درج کی گئی۔
گزشتہ شب بھی قراط مارکیٹ کے تالے کاٹ کر مارکیٹ میں داخل ہونا پڑا کیونکہ وہاں کی مصدقہ اطلاع تھی کہ یہاں اسمگل شدہ غیر ملکی سامان موجود ہے اور ایسا ہی ہوا، کسٹم کی ٹیم جب تالے کاٹنے کے بعد دکانوں میں ڈاخل ہوئے وہاں 90 فیصد غیر ملکی اسمگل شدہ سامان موجود پایا۔ تمام سامان کو کسٹم افسران کی نگرانی میں درجنوں بورں میں ڈال کر بورے سیل کر کے ٹرکوں کے ذریعے کسٹم کے متعلقہ آفس منتقل کیا گیا۔
کسٹم حکام کا کہنا ہے کہ پورے آپریشن میں سخت نگرانی کی گئی تاکہ سامان اٹھانے والے مزدور یا کوئی شخص دکانوں سے پاکستانی قانونی سامان یا وہاں دروازوں میں موجود رقم آگے پیچھے نہیں کریں۔
حکام کے مطابق کسٹمز انٹیلی جنس کراچی نے اسمگل شدہ سگریٹ کے خلاف ایک اور کارروائی کی اور یہ کارروائیاں مستقل جاری رہیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ رات کی کارروائی کے دوران اسمگل شدہ سگریٹ کی تعداد لاکھوں میں ہے جبکہ دیگر غیر قانونی سامان بھی بڑی تعداد میں برآمد کیا گیا، ضبط کیے گئے اسمگل شدہ سگریٹس کی ابتدائی مالیت تقریباً 10 کروڑ روپے سے زائد ہے جبکہ دیگر سامان الگ ہے۔
کسٹم حکام کا کہنا تھا کہ جن دکانوں میں کارروائی کی گئی ہے انہیں 12 گھنٹے کا موقع دیا جائے گا تاکہ وہ اپنے سامان کی کسٹم ڈیوٹی ادا کرنے کے حوالے سے کوئی سرکاری دستاویزات دکھائیں اور اپنے سامان کو قانونی ثابت کریں تو ان کا سامان چھوڑ دیا جائے گا اور اگر ایسا نہیں کیا گیا تو چھاپے کا مقدمہ درج کر کے برآمد شدہ سامان کو بحق سرکار سیل کر دیا جائے گا۔