کراچی میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کا اہلکار قتل

پولیس نے واقعے کی تفتیش شروع کردی

پولیس نے واقعے کی تفتیش شروع کردی

ناظم آباد میں نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکےقانون نافذ کرنے والے ادارے سے تعلق رکھنے والے اہلکارکو قتل کردیا، پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھا کرکے واقعے کی تفتیش شروع کردی ۔۔

ناظم آباد تھانے کے علاقے ناظم آباد نمبر4 میں واقع اے اوکلینک کے سامنے نواب صدیق علی خان روڈ پر بنے بس اسٹاپ پربیٹھے شخص پر موٹرسائیکل سوارنامعلوم مسلح ملزمان نے اندھا دھند فائرنگ کردی اور فرارہوگئے۔

فائرنگ سے ایک شخص شدید زخمی ہوگیا جسے فوری طورپرتشویشناک حالت میں عباسی شہید اسپتال منتقل کیاگیا جہاں زخمی شخص کچھ دیر موت اور زندگی کی کشمکش میں دوران علاج ہی دم توڑگیا۔


فائرنگ کے واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس افسران موقع پرپہنچ گئے اورفوری طورپرکرائم سین یونٹ کوموقع پر طلب کرکے شواہد اکٹھا کرلیے گئے۔

ایس ایچ او ناظم آباد شفیق آفریدی کے مطابق مقتول شخص کی شناخت 40 سالہ محمد عمرولد زاہد عبدالقادرکے نام سے کی گئی،مقتول شخص کا تعلق قانون نافذ کرنے والے ادارے سےتھاانھوں نے مزید بتایا کہ مقتول شخص اپنے ساتھی کے ہمراہ بس اسٹاپ پربیٹھا ہوا تھا کہ اسی دوران موٹر سائیکل پر3 ملزمان ان کے پاس آکررکے توبس اسٹاپ میں بیٹھے ہوئے دونوں افراد کھڑے ہوگئے اسی دوران نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کردی اورفرارہوگئے۔

فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص شدید زخمی ہوگیاجبکہ دوسرامعجزانہ طورپرمحفوظ رہا،ایس ایچ او نے بتایا کہ مقتول کو سینے ، پیٹ اورہاتھ پرتین گولیاں لگیں جو جان لیوا ثابت ہوئیں جبکہ پولیس کو جائے وقوع سے 30 بورپستول کا ایک خول ملا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ فائرنگ کے واقعے کی نوعیت کے بارے میں فوری کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا،پولیس نے ڈکیتی اورٹارگٹ کلنگ سمیت دیگر پہلوؤں پر باریک بینی سے تفتیش کررہی ہے اورکوشش کی جا رہی ہے ، جائے وقوع کے ارد گرد لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹج حاصل کی جائے اورعینی شاہدین کے بیانات کی روشنی میں تحقیقات کو آگے بڑھایا جائے بعد مقتول اہلکارکی میت عباسی شہید اسپتال سے سی ایم ایچ ملیر روانہ کردی گئی۔
Load Next Story