کراچی میں ن لیگ وفد کی ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں سے ملاقات
رابطوں اور معاملات کے لیے 3-3 اراکین پر مشتمل کمیٹیاں بھی تشکیل دے دی گئیں
مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان سیٹوں کی تقسیم کی کوئی بات نہیں ہوئی جبکہ ن لیگ اور متحدہ قومی موؤمنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے اتحاد سے پورے پاکستان کا فائدہ ہوگا۔
کراچی میں ن لیگ اور ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں نے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کی۔ اس موقع پر خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پرتپاک استقبال پر ایم کیو ایم کی قیادت کے شکر گزار ہیں۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ وقت آگیا ہے وسائل کی منصفانہ تقسیم کا فارمولا طے ہو، عوام کے مسائل کے حل کے لیے مل کر کام کریں گے، ملک کو بہت چیلنجز درپیش ہیں، بلدیاتی نظام مضبوط بنانا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی فنانشل ایوارڈ سے وسائل کا منصفانہ عمل آگے بڑھانا چاہیے، بنیادی کام ہے کہ اصلاحات کی طرف بڑھا جائے، ن لیگ اور ایم کیو ایم پاکستان کے اشتراک سے پورا پاکستان مستفید ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں : مسلم لیگ ( ن ) ہمیشہ دھاندلی کے ذریعے اقتدار میں آئی، شرجیل میمن
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہمارے درمیان سیٹوں کی تقسیم کی کوئی بات نہیں ہوئی، پاکستان میں موجودہ جمہوریت کو عام آدمی کی جمہوریت میں بدلنا ہے، میثاق جمہوریت کو آگے بڑھائے اور میثاق معیشت پر بات ہو، کراچی کو کھنڈرات بنایا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کو نظر انداز کیا گیا، اصلاحات پر پہلے مرحلے میں بات کی جائیں گی، پیر پگارا سے جو بات چیت ہوئی وہ بھی آگے بڑھے گی۔
ملکی سلامتی کے لیے ن لیگ اور ایم کیو ایم کا رابطہ اہم قدم ثابت ہوگا، خالد مقبول
علاوہ ازیں ایم کیو ایم پاکستان کے کنوئیر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ملکی سلامتی کے لیے ن لیگ اور ایم کیو ایم کا رابطہ اہم قدم ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو بہت بحرانوں کا سامنا ہے، پاکستان کے آئین کو بہتر کرکے عوام دوست بنانا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ عوام کے مفاد کے لیے مقامی حکومتوں کا تحفظ ناگزیر ہے، آئین کے تحت اسمبلی کی مدت پوری ہونے پر نگراں حکومت آتی ہے، میئر اور ڈپٹی میئر کی مدت پوری ہونے پر بھی نگراں سیٹ اپ آنا چاہیے۔
''ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے انتخابات اور انتخابات کے بعد کے لیے مطالبات سامنے رکھے''
میڈیا سے گفتگو سے قبل مسلم لیگ (ن) کے وفد نے کراچی میں متحدہ قومی موؤمنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنماؤں سے ملاقات کی جس میں ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے انتخابات اور انتخابات کے بعد کے لیے مطالبات سامنے رکھے۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم رہنماوں کے درمیان کراچی میں ملاقات ہوئی جس میں سندھ کی سیاسی صورتحال، انتخابی سیاست، سندھ میں نئی حکمت عملی سمیت دیگر امور زیر غور آئے۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں تین اہم آئینی ترامیم بھی وفد کے سامنے رکھی گئی، دونوں جماعتوں کے درمیان رابطوں اور معاملات کے لیے 3-3 اراکین پر مشتمل کمیٹیاں بھی تشکیل دی جائیں گی۔
مزیدپڑھیں: ن لیگ اور ایم کیو ایم کا آئندہ انتخابات مل کر لڑنے کا اعلان
واضح رہے کہ 5 روز قبل ایم کیو ایم کے وفد نے مسلم لیگ ن رہنماؤں سے لاہور میں ملاقات کی تھی اور دونوں سیاسی جماعتوں نے آئندہ عام انتخابات مل کر لڑنے کا اعلان کیا تھا۔
قبل ازیں دونوں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں سندھ خصوصاً کراچی اور حیدرآباد میں دونوں جماعتوں کے مابین ممکنہ انتخابی اتحاد، سیٹ ایڈجسٹمنٹ سمیت دیگر معاملات زیر غور آئے تھے جبکہ ملکی کی مجموعی سیاسی صورتحال اور سندھ میں بڑا انتخابی الائنس بنانے کے معاملات بھی غور کیا گیا۔