ہالی وڈ سٹار کرس ایوانز

 جنہیں ’’کیپٹن امریکا‘‘ کے کردار نے شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا

فوٹو : فائل

فلمی اصناف کی بات کی جائے تو عصر حاضر میں فکشن اور ایکشن پر زور دکھائی دیتا ہے، جس کی وجہ یقیناً شائقین میں ان کی بے پناہ پذیرائی ہے۔

ایسی ہی فکشن اور ایکشن سے بھرپور فلموں میں سے ایک Marvel Studios کی پیش کش فلم Avengers: Endgame ہے، جسے فلمAvatar کے بعد دنیا کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم قرار دیا جاتا ہے، اگرچہ Avatar بھی فکشن اور ایکشن پر مبنی فلم ہے لیکن یہاں ہمارا مطمع نظر Avengers: Endgame ہے، اس فلم کی کمائی باکس آفس پر 2.799 بلین ڈالر ہے، یوں یہ فلمی صنعت میں ایک ممتاز حیثیت کی حامل ہے۔

تجزیہ نگاروں کا تو یہ بھی کہنا ہے کہ اگرچہ Avatar کی کمائی (2.92 بلین ڈالر) Avengers: Endgame کے مقابلے میں ذرا سی زیادہ ہے لیکن مقبولیت Avatar سے کہیں زیادہ تھی، تاہم یہاں ہمارا مقصد ان فلموں کا تقابل نہیں بلکہ Avengers: Endgame کے مرکزی کردار کے سفرِ زیست کو قارئین کے سامنے پیش کرنا ہے۔ جی ہاں! اس فلم کا مرکزی کردار معروف امریکی اداکار کرسٹوفر رابرٹ ایوانز نے نبھایا ہے۔

کرس ایوانز کا شمار ان مخصوص اداکاروں میں ہوتا ہے، جنہوں نے دیکھتے ہی دیکھتے شہرت کی بلندیوں کو چُھو لیا۔ پُرکشش اور جاذب نظر شخصیت کے مالک کرس کے پرستاروں کی تعداد بلاشبہ لاکھوں میں ہے۔ 2022ء میں انہیں پیپل نامی امریکی میگزین نے ''پُرکشش ترین مرد'' سے بھی منسوب کیا۔ کم عمری میں اپنے ٹیلنٹ کو پہچان کر اس میدان میں قدم رکھنے والے اس اداکار نے اپنی کامیابیوں سے اپنے فیصلے کو درست ثابت کیا۔

ناقدین کے مطابق اگرچہ کرس ایوانز پر ایوارڈز کی بارش نہ ہوئی ہو لیکن وہ لاکھوں شائقین کے دلوں پر راج کر رہے ہیں، جو ان کے لئے کسی بھی بڑے اعزاز سے کہیں بڑھ کر ہے۔ یوں قارئین کی دلچسپی کو سامنے رکھتے ہوئے زیرنظر تحریر میں ہم کرس کی زندگی کے کچھ پنّے کھنگالنے کی سعی کر رہے ہیں، جو امید ہے کسی حد تک قارئین کے فطری تجسس کی تسکین کا باعث بنے گی۔

کرسٹوفر رابرٹ ایوانز 13 جون 1981ء کو بوسٹن ( امریکی ریاست میساچوسٹس) میں پیدا ہوئے، ان کی والدہ لیزا ایک تھیٹر(کونکورڈ) میں آرٹسٹک ڈائریکٹر تھیں جبکہ والد ایک دندان ساز تھے۔ اداکار کے والد آئرش جبکہ والدہ آدھی آئرش اور آدھی اطالوی نسل سے تعلق رکھتی ہیں، تاہم ان کے والدین میں 1999ء میں طلاق ہو گئی۔ ایوانز کی دو بہنیں کارلی اور شانا جبکہ ایک بھائی سکاٹ ایوانز ہیں، جو کہ اداکاری کرتے ہیں۔

ان کے چچا، مائیک کیپوانو، نے 1990 سے 1999 تک سومرویل کے میئر کے طور پر اور 1999 سے 2019 تک امریکی نمائندے کے طور پر خدمات سر انجام دیں۔ کرس کو اداکاری کا شوق بچپن سے ہی تھا اور یہی وجہ تھی کہ وہ چھوٹی عمر میں ہی اس کی طرف مائل ہو گئے، یوں بچپن کا شوق پروفیشن ہی بن گیا۔ ابتدائی طور پر انہوں نے ایک اداکاری کیمپ میں بھی شرکت کی۔ وہ اور ان کی بہنیں اکثر گھر پر بھی اداکاری کا ہی کھیل کھیلا کرتے تھے۔

اور اسی وجہ سے کرس کا کہنا ہے کہ ''اسٹیج مجھے گھر جیسا محسوس ہوتا ہے'' ہائی سکول میں داخلے سے قبل ایوانز نے موسم گرما نیویارک سٹی میں گزارا، جس کی وجہ لی اسٹراسبرگ تھیٹر اینڈ فلم انسٹی ٹیوٹ میں اداکاری کی کلاسز لینا تھا، انہوں نے 1999ء میں لنکن سڈبری ریجنل ہائی سکول سے گریجوایشن کی۔

کرس ایوانز کے فنی کیرئیر کا آغاز 1997ء میں ریلیز ہونے والی فلم Biodiversity: Wild About Life! سے ہوا، اس وقت ان کی عمر صرف 16برس تھی، یہ ایک ایجوکیشنل فلم تھی، جس میں تین لڑکے ایک ہائی سکول میں داخلہ لیتے ہیں اور پھر حیاتیاتی تنوع کے موضوع پر ایک ویڈیو بنا کر ایک ہزار ڈالر کا انعام حاصل کرتے ہیں، اس فلم میں انہوں نے بہترین اداکاری کی۔

ستمبر 2000ء میں وہ لاس اینجلس چلے گئے، جہاں انہوں نے ٹولوکا جھیل کے اوک ووڈ اپارٹمنٹس میں رہائش اختیار کی، جہاں ان کی ملاقات متعدد ساتھی اداکاروں سے ہوئی، اس ضمن میں کرس کا کہنا ہے کہ '' آپ بہت سے پیاسے لوگوں کے ساتھ عجیب و غریب روابط بناتے ہیں لیکن آپ خود بھی ان پیاسے لوگوں کا ہی حصہ ہوتے ہیں، تاہم وہ ایک بہترین وقت تھا'' اسی برس ایوانز نے ایک ٹیلی ویژن فلم The Newcomers میں کام کیا، جس میں انہیں ایک ایسے لڑکے کا کردار ملا، جو ایک لڑکی کی محبت میں گرفتار ہو جاتا ہے۔ 2000ء میں ہی اداکار کو ایک مقبول زمانہ ٹیلی ویژن سیریز Opposite Sex میں کام کی آفر ہوئی، جو انہوں نے قبول کی، اس ڈرامہ کی 8اقساط کو ناقدین کی سندِ قبولیت حاصل ہوئی۔


2001ء میں ہالی وڈ سٹار کی نئی فلم Not Another Teen Movie ریلیز ہوئی، جس کا بجٹ 15 ملین ڈالر تھا، اس فلم کو زیادہ پسند نہیں کیا گیا، جس کی وجہ سے یہ منفی رینکنگ میں چلی گئی لیکن اس کے باوجود فلم نے مقامی طور پر 38 جبکہ دنیا بھر میں 66 ملین ڈالر کی کمائی کی۔ 2004 میں، انہوں نے ''دی پرفیکٹ سکور'' نامی فلم میں مرکزی کردار ادا کیا، لیکن اس فلم کو بھی ناقدین اور مبصرین کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

2005ء میں Fantastic Four کے نام سے ایک مزاحیہ اور ایکشن سے بھرپور فلم ریلیز ہوئی، جس میں انہوں نے ایک سپرہیرو کا کردار نبھایا۔ ریلیز کے وقت اس فلم کو وہ اہمیت نہ مل سکی، جس کی توقع کی جا رہی تھی لیکن کمائی کے اعتبار سے فلم نے بے مثال کامیابیاں سمیٹیں۔ فلم کا بجٹ 87 ملین ڈالر جبکہ باکس آفس پر کمائی 333 ملین ڈالر رہی۔ معروف امریکی فلم ناقد جو لیڈن نے اس فلم کی ملے جلے الفاظ میں تعریف کرتے ہوئے اسے ایوانز کے لئے بریک تھرو قرار دیا۔

دو سال بعد، انہوں نے Fantastic Four کے سیکوئل میں جانی سٹارم / ہیومن ٹارچ کا کردار ادا کیا، جسے پہلے کی نسبت زیادہ مقبولیت حاصل ہوئی۔ Fantastic Four فلموں کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے اداکار کا کہنا تھا کہ ''Fantastic Four فلم سیریز کے بارے میں جس طرح وہ سوچ رہے تھے، وہ ویسی نہیں تھیں کیوں کہ انہیں تنہا چھوڑ دیا گیا تھا'' تاہم اس میں کوئی دو رائے نہیں Fantastic Four نے ایوانز کو نئی پہچان دلوائی اور یوں وہ اپنے فنی کیرئیر کی نئی منازل کی جانب گامزن ہو گئے۔

اس فلم کے بعد کرس نے مزید کئی فلموں میں مرکزی کردار نبھائیں، جن میں سے کچھ کامیاب تو کچھ ناکامی سے دوچار ہوئیں لیکن پھر 2010ء آ گیا، جس میں مشہور زمانہ امریکی پروڈکشن کمپنی Marvel Studios نے ایوانز کے ساتھ بحیثیت ''کیپٹن امریکا'' ایک معاہدے پر دستخط کئے، جس کے لئے پہلے تو ہچکچاہٹ کا شکار ہوئے لیکن آئرن مین(رابرٹ ڈونی جونیئر) کے مشورے پر مان گئے۔

یوں 2011ء میں Captain America: The First Avengerریلیز ہوئی اور دیکھتے ہی دیکھتے اس فلم نے دنیا بھر کے شائقین کو اپنا گرویدہ بنا لیا۔ فکشن اور ایکشن سے بھرپور فلم میں سپرہیروز کو دکھایا گیا، جو دنیا کو بچانے کے لئے ہر وقت تیار رہتے ہیں۔ ناقدین کی طرف سے اس فلم کو 20ویں صدیں کی تاریخ کا نیا موڑ تک قرار دیا گیا ہے۔ اس سیریز کی اب تک 4 فلمیں ریلیز ہو چکی ہیں، جنہوں نے ہر بار کامیابی کے نئے ریکارڈ قائم کئے۔ The Avengers کو آسکر بھی مل چکا ہے۔ بلاشبہ اس فلم کی کامیابی نے ایوانز کو زمین سے اٹھا کر شہرت کی بلندیوں تک پہنچا دیا۔

ایوانز بدھ ازم کے ماننے والے اور ان کی پسندیدہ فٹ بال ٹیم New England Patriotsہے۔ ہالی وڈ سٹار نے دو ماہ قبل یعنی 9 ستمبر 2023ء میں پرتگالی اداکارہ البابپٹسٹا سے میساچوسٹس میں ایک نجی تقریب کے دوران شادی کی۔ اداکار کرسٹوفر ہیون نامی ایک خیراتی ادارے سے بھی وابستہ ہیں، جو بچپن کے کینسر سے متاثرہ خاندانوں کو رہائش فراہم کرتا ہے اور اس کام کے لئے وہ متعدد بار فنڈ ریزنگ کی مہمات بھی چلا چکے ہیں۔

کرس ایوانز کے فنی کیرئیر پر طائرانہ نظر
کرس ایوانز نے اپنے فنی کیرئیر کا آغاز فلمی صنعت سے اُس وقت کیا، جب 1997ء میں ریلیز ہونے والی فلم Biodiversity: Wild About Life! میں انہیں کام کا موقع ملا، یہ ایک ایجوکیشنل فلم تھی، جس میں کرس ایک نوجوان لڑکے کا کردار ادا کر رہے ہیں، تاہم اس کے بعد وہ ٹیلی ویژن میں چھوٹے موٹے کردار نبھانے لگے۔

2000ء میں The Newcomers کے نام سے اداکار کی دوسری فلم ریلیز ہوئی، جس میں کرس کا لڑکپن دکھایا گیا ہے۔ پھر اگلے ہی برس یعنی 2001ء میں ان کی ایک اور فلم Not Another Teen Movie کے نام سے نشر ہوئی، یوں فلموں کا ایک سلسلہ چل پڑا لیکن ہالی وڈ کی دنیا میں ان کو شناخت 2005ء میں ریلیز ہونے والی فلم London سے ملی، جس کے بعد اسی برس انہیں مشہور زمانہ فلم Fantastic Four میں بھی کام کرنے کا موقع مل گیا۔

یوں 2005ء ان کے لئے بریک تھرو سال ثابت ہوا، اس کے بعد اداکار نے پھر پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور اپنے شائقین کو ایک کے بعد ایک سپر ہٹ فلموں سے لبھائے رکھا۔ انہوں نے اپنے کیرئیر میں اب تک Not Another Teen Movie (2001)، Cellular (2004)، Scott Pilgrim vs The World (2010)، Puncture (2011)، What's Your Number? (2011)، Thor: The Dark World، Snowpiercer (2013)، Captain America: Winter Soldier (2014)، Gifted (2017)، Avengers: Endgame (2019) اور Knives Out (2019) سمیت 50 کے قریب فلموں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔

فلم کے ساتھ کرس ایوانز نے ٹیلی ویژن کو بھی برابری کی بنیاد پر اہمیت دی، جس کی ایک بنیادی وجہ ان کا ٹی وی سے ذاتی لگائو اور دوسرا اداکار کے کئی ٹیلی ویژن پروگرامز نے فلم سے بھی زیادہ مقبولیت حاصل کی۔ ان کا پہلا ٹیلی ویژن کام Opposite Sex میں تھا، جو کہ اس وقت کا ایک مقبول ڈرامہ تھا۔

یہ ڈرامہ 2000ء میں ریلیز ہوا تھا، پھر اسی برس انہوں نے The Fugitive اور Just Married نامی ٹیلی ویژن ڈراموں میں بھی پرفارم کیا۔ اداکار نے مجموعی طور پر 11 ٹیلی ویژن پروگرامز یا ڈراموں میں کام کیا۔ فلم اور ٹیلی ویژن کے ساتھ کرس نے 3 ویڈیو گیمز، 2 سٹیج تھیٹرز، ایک میوزک ویڈیو سمیت ویب سیریز میں بھی اپنی اداکارہ کا جادو چلایا ہے۔
Load Next Story