میں اچھا نہیں کھیل سکا شاداب نے اعتراف کرلیا
اچھی بولنگ کرتا تو نتیجہ مختلف ہوتا، کپتان کو ذمہ دار ٹھہرانا درست نہیں، آل راؤنڈر
شاداب خان نے ورلڈکپ میں ناقص کارکردگی کی ذمہ داری قبول کرلی۔
پاکستان کے نائب کپتان شاداب خان نے ورلڈکپ میں پاکستان کی مایوس کن مہم کی ذمہ داری قبول کرلی، ان کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ میرے پرفارم نہ کرنے کی وجہ سے ٹیم اس حال کو پہنچی۔
انگلینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد بھارت میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں اپنے آپ سے بھی کافی مایوس ہوں کہ میں توقعات پر پورا نہیں اترسکا، مجھے پرفارم کرنا چاہیے تھا۔
شاداب نے کہا کہ کرکٹ میں یہی سبق ہے کہ ہمیشہ خود کو بہتر سے بہتر بنانا ہے، ہرٹورنامنٹ جیتنے کی کوشش کرتے ہیں، پوری ٹیم اور کوچنگ اسٹاف سب ہی اس ناکام مہم پر کافی مایوس ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ورلڈکپ؛ ایک ایڈیشن میں سب سے زیادہ رنز دینے کا منفی ریکارڈ حارث کے نام!
شاداب خان نے اپنی ناقص کارکردگی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اگر بطور بولر میں پرفارم کرپاتا تو نتیجہ مختلف ہوسکتا تھا، میرا پرفارم کرنا بہت ضروری ہے، وطن واپس پہنچ کر تجزیہ کروں گا کہ کیا غلطیاں سرزد ہوئیں۔
نائب کپتان کا مزید کہنا تھا کہ ورلڈکپ میں ہماری کافی غلطیاں اور کمزوریاں رہیں، اس لیے سیمی فائنل تک نہیں پہنچ سکے، ہم تینوں شعبوں میں ناکام رہے، خاص طور پر بولرز پرفارم نہیں کرسکے، بیٹنگ میں بھی ہمیں جدید دور کی کرکٹ کے مطابق کھیلنا ہوگا۔
شاداب نے بابراعظم کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا کلچر ہی ایسا ہے کہ ہر چیز کپتان پر ڈال دی جاتی ہے، بطور ٹیم اچھا نہیں کھیلے، اس لیے ہم سب ذمہ دار ہیں، صرف کپتان ہی جیت یا ہار کا ذمہ دار نہیں ہوتا ہے، اس میں سب کا ہی کردار ہوتا ہے۔
پاکستان کے نائب کپتان شاداب خان نے ورلڈکپ میں پاکستان کی مایوس کن مہم کی ذمہ داری قبول کرلی، ان کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ میرے پرفارم نہ کرنے کی وجہ سے ٹیم اس حال کو پہنچی۔
انگلینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد بھارت میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں اپنے آپ سے بھی کافی مایوس ہوں کہ میں توقعات پر پورا نہیں اترسکا، مجھے پرفارم کرنا چاہیے تھا۔
شاداب نے کہا کہ کرکٹ میں یہی سبق ہے کہ ہمیشہ خود کو بہتر سے بہتر بنانا ہے، ہرٹورنامنٹ جیتنے کی کوشش کرتے ہیں، پوری ٹیم اور کوچنگ اسٹاف سب ہی اس ناکام مہم پر کافی مایوس ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ورلڈکپ؛ ایک ایڈیشن میں سب سے زیادہ رنز دینے کا منفی ریکارڈ حارث کے نام!
شاداب خان نے اپنی ناقص کارکردگی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اگر بطور بولر میں پرفارم کرپاتا تو نتیجہ مختلف ہوسکتا تھا، میرا پرفارم کرنا بہت ضروری ہے، وطن واپس پہنچ کر تجزیہ کروں گا کہ کیا غلطیاں سرزد ہوئیں۔
نائب کپتان کا مزید کہنا تھا کہ ورلڈکپ میں ہماری کافی غلطیاں اور کمزوریاں رہیں، اس لیے سیمی فائنل تک نہیں پہنچ سکے، ہم تینوں شعبوں میں ناکام رہے، خاص طور پر بولرز پرفارم نہیں کرسکے، بیٹنگ میں بھی ہمیں جدید دور کی کرکٹ کے مطابق کھیلنا ہوگا۔
شاداب نے بابراعظم کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا کلچر ہی ایسا ہے کہ ہر چیز کپتان پر ڈال دی جاتی ہے، بطور ٹیم اچھا نہیں کھیلے، اس لیے ہم سب ذمہ دار ہیں، صرف کپتان ہی جیت یا ہار کا ذمہ دار نہیں ہوتا ہے، اس میں سب کا ہی کردار ہوتا ہے۔