فلسطین ریلی پر طاقت کا استعمال برطانوی وزیر داخلہ کو برطرف کردیا گیا

بھارتی نژاد برطانوی وزیر داخلہ نے غزہ کے شہریوں کو قاتل کہا تھا اور اسرائیلی فوج کی تعریف بھی کی تھی

بھارتی نژاد برطانوی وزیر داخلہ نے غزہ کے شہریوں کو قاتل اور اسرائیلی فوج کی تعریف بھی کی تھی، فوٹو: فائل

برطانیہ میں بھارتی نژاد اور متنازع وزیر داخلہ سویلا بریورمین کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا اور اب ان کی جگہ ممکنہ طور پر سیکرٹری خارجہ جیمز کلیورلی لیں گے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیراعظم رشی سونک نے وزیر داخلہ بریورمین کو حکمراں جماعت کے ارکان کی جانب سے شدید دباؤ کے بعد عہدے سے برطرف کردیا۔

برطانوی وزیراعظم رشی سوناک جو کہ بھارتی نژاد ہیں ان کے لیے اپنی وزیر داخلہ بریورمین جو ان کی ہم وطن بھی ہیں، کو عہدے سے ہٹانا مشکل فیصلہ تھا لیکن کنزرویٹو پارٹی کے ارکان کے آگے رشی سوناک کی ایک نہ چلی۔

حکومتی ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ وزیر داخلہ کی برطرفی کابینہ میں ایک وسیع تر ردوبدل کا حصہ ہے تاہم انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ مزید کون سی تبدیلیاں ہوئی ہیں یا ہوسکتی ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں : برطانیہ میں فلسطین کے حق میں 3 لاکھ انسانوں کا سیلاب امڈ آیا

دوسری جانب واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ بھارتی نژاد برطانوی وزیر داخلہ کی برطرفی لندن میں فلسطینیوں کے حمایت میں نکالے گئے ملین مارچ پر ان کی جانب سے تشدد کے احکامات کے بعد سامنے آئی ہے۔


وزیر داخلہ نے احکامات کے باوجود پولیس کی جانب سے فلسطین ریلی کے شرکا پر طاقت کا استعمال نہ کرنے پر ڈپارٹمنٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور فلسطینیوں کو غزہ میں قتل و غارت گیری کی وجہ قرار دیا تھا۔

بھارتی نژاد برطانوی وزیر داخلہ نے اسرائیلی فوج کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے کئی رشتے دار اسرائیلی فوج میں ہیں اس لیے وہ جانتی ہیں کہ اسرائیلی فوج دنیا کی بہترین اور پیشہ ور فوج ہے۔

ادھر سن ٹیبلوئڈ کے پولیٹیکل ایڈیٹر نے دعویٰ کیا کہ بریورمین کی جگہ سیکرٹری خارجہ جیمز کلیورلی لے لیں گے۔

دوسری جانب بریورمین کی برطرفی کے فوری بعد سابق وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کو ڈاؤننگ اسٹریٹ میں داخل ہوتے دیکھا گیا جس سے یہ قیاس آرائیاں شروع ہو گئیں کہ وہ کابینہ میں واپس آئیں گے۔

 

 
Load Next Story