ورلڈکپ سابق بھارتی کرکٹر بابراعظم کی حمایت میں آگئے
صرف موجودہ کارکردگی کی بنیاد پر ان کا فیصلہ کرنا غیر منصفانہ ہوگا، کپل دیو
آئی سی سی ورلڈکپ میں پاکستان کی ناقص پرفارمنس کے بعد بابراعظم پر ہونے والی تنقید کے بعد سابق بھارتی کرکٹر کپل دیو کپتان کی حمایت میں سامنے آگئے۔
یوٹیوب پوڈ کاسٹ پر بات کرتے ہوئے سابق بھارتی کپتان کپل دیو نے اس بات پر زور دیا کہ صرف موجودہ کارکردگی کی بنیاد پر ان کا فیصلہ کرنا غیر منصفانہ ہوگا۔
مزید پڑھیں: ورلڈکپ میں ناقص پرفارمنس؛ رمیز راجا نے بورڈ پر تنقید کے نشتر چلادیئے
انہوں نے بابراعظم کی سابقہ کامیابیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صرف 6 ماہ قبل ہی پاکستانی ٹیم کو آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں ٹاپ پوزیشن پر پہنچایا تھا، اگر آپ کہتے ہیں کہ بابر اعظم کپتانی کیلئے صحیح انتخاب نہیں تو آپ صرف ان کی موجودہ کارکردگی کو دیکھ رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: ورلڈکپ؛ پاکستان کے موجودہ پیسرز ''نرم مزاج'' ہیں، سابق بھارتی کرکٹر
کپل دیو نے کہا کہ جب کوئی صفر پر آؤٹ ہوتا ہے تو 99 فیصد لوگ چاہتے ہیں کہ اسے ڈراپ کر دیا جائے۔ اگر کوئی عام کھلاڑی آتا ہے اور شاندار سنچری بناتا ہے تو وہ اسے سپر اسٹار کہتے ہیں۔ لہٰذا صرف موجودہ کارکردگی کو نہ دیکھیں۔
مزید پڑھیں: انگلینڈ کیوں برا کھیلا؟ کیا وہ ہمارے سسٹم کا حصہ تھا، عامر کا سوال
واضح رہے کہ بابراعظم نے ورلڈکپ میں 40 کی اوسط سے 4 نصف سنچریوں کے ساتھ 320 رنز بنائے تاہم انکی قیادت میں پاکستانی ٹیم 9 میچوں میں 5 شکستوں اور 4 فتوحات کے بعد ایونٹ سے باہر ہوئی، قومی ٹیم کو میگا ایونٹ میں بھارت، جنوبی افریقا، آسٹریلیا، انگلینڈ اور افغانستان سے شکستوں کا منہ دیکھنا پڑا۔
ٹورنامنٹ میں 8 پوائنٹس کے ساتھ پاکستان نے 5ویں پوزیشن پر رہا۔
قبل ازیں سابق کرکٹر رمیز راجا نے کہا تھا کہ فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نئی بال پر جب ہمارے گیندباز وکٹیں نہیں لیں گے تو بابراعظم کپتانی کیا کرے گا؟۔
یوٹیوب پوڈ کاسٹ پر بات کرتے ہوئے سابق بھارتی کپتان کپل دیو نے اس بات پر زور دیا کہ صرف موجودہ کارکردگی کی بنیاد پر ان کا فیصلہ کرنا غیر منصفانہ ہوگا۔
مزید پڑھیں: ورلڈکپ میں ناقص پرفارمنس؛ رمیز راجا نے بورڈ پر تنقید کے نشتر چلادیئے
انہوں نے بابراعظم کی سابقہ کامیابیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صرف 6 ماہ قبل ہی پاکستانی ٹیم کو آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں ٹاپ پوزیشن پر پہنچایا تھا، اگر آپ کہتے ہیں کہ بابر اعظم کپتانی کیلئے صحیح انتخاب نہیں تو آپ صرف ان کی موجودہ کارکردگی کو دیکھ رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: ورلڈکپ؛ پاکستان کے موجودہ پیسرز ''نرم مزاج'' ہیں، سابق بھارتی کرکٹر
کپل دیو نے کہا کہ جب کوئی صفر پر آؤٹ ہوتا ہے تو 99 فیصد لوگ چاہتے ہیں کہ اسے ڈراپ کر دیا جائے۔ اگر کوئی عام کھلاڑی آتا ہے اور شاندار سنچری بناتا ہے تو وہ اسے سپر اسٹار کہتے ہیں۔ لہٰذا صرف موجودہ کارکردگی کو نہ دیکھیں۔
مزید پڑھیں: انگلینڈ کیوں برا کھیلا؟ کیا وہ ہمارے سسٹم کا حصہ تھا، عامر کا سوال
واضح رہے کہ بابراعظم نے ورلڈکپ میں 40 کی اوسط سے 4 نصف سنچریوں کے ساتھ 320 رنز بنائے تاہم انکی قیادت میں پاکستانی ٹیم 9 میچوں میں 5 شکستوں اور 4 فتوحات کے بعد ایونٹ سے باہر ہوئی، قومی ٹیم کو میگا ایونٹ میں بھارت، جنوبی افریقا، آسٹریلیا، انگلینڈ اور افغانستان سے شکستوں کا منہ دیکھنا پڑا۔
ٹورنامنٹ میں 8 پوائنٹس کے ساتھ پاکستان نے 5ویں پوزیشن پر رہا۔
قبل ازیں سابق کرکٹر رمیز راجا نے کہا تھا کہ فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نئی بال پر جب ہمارے گیندباز وکٹیں نہیں لیں گے تو بابراعظم کپتانی کیا کرے گا؟۔