چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت بحالی کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

ہم نے ایک کیس میں گرفتار کیا ہے ، میں معذرت چاہتا ہوں لیکن کوئی بدنیتی نہیں تھی، نیب پراسیکیوٹر

ہم نے ایک کیس میں گرفتار کیا ہے ، میں معذرت چاہتا ہوں لیکن کوئی بدنیتی نہیں تھی، نیب پراسیکیوٹر

اسلام آباد ہائیکورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل اور توشہ خانہ نیب کیسز میں چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت بحالی کی دو درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

ہائیکورٹ میں 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل اور توشہ خانہ نیب کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت بحالی کی دو درخواستوں پر سماعت ہوئی۔


چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سردار لطیف کھوسہ اور ان کے بیٹے سردار شہباز کھوس نے دلائل دیے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے ہائیکورٹ سے چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیا ، 19 اکتوبر کو نیب نے کہا گرفتاری نہیں کرنا ، 23 اکتوبر کو بھی نیب نے کہا ہم نے گرفتار نہیں کرنا ، نیب نے عدالت کو مس لیڈ کرنے کی کوشش کی۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ہم نے ایک کیس میں گرفتار کیا ہے ، میں معذرت چاہتا ہوں لیکن کوئی بدنیتی نہیں تھی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت بحالی کی دو درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
Load Next Story